میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
پیغام سیرت ﷺ کام کو آسان کیسے بنائیں؟

پیغام سیرت ﷺ کام کو آسان کیسے بنائیں؟

منتظم
جمعرات, ۱۹ جنوری ۲۰۱۷

شیئر کریں

اشفاق احمد
غزوہ خندق پانچ ہجری میں پیش آیا۔ اس جنگ میں پورے عرب کے مشرکین مدینہ کی ریاست پر حملہ کرنے کے لیے چڑھ دوڑے۔ صورتحال انتہائی نازک تھی۔ حضور انورﷺ نے اپنے صحابہ کرامؓ سے مشورہ کیا۔ ان مشرکین سے مقابلے کے لیے مختلف تجاویز سامنے آئیں۔ ان میں سب سے بہتر رائے مدینہ کے اطراف میں خندق کھود کر اپنا دفاع کرنے کی تھی جو حضرت سلمان فارسیؓ نے دی‘ چنانچہ تمام ساتھیوں کا اس پر اتفاق ہوا اور یہ بات طے ہوگئی۔ اس طرح مسلمانوں نے اس جنگ میں اپنا دفاع خندق کھود کرکیا۔
روزمرہ پیش آمدہ امور پر اگر نظر دوڑائیں توصبح سے شام تک ہم بے شمار چھوٹے بڑے فیصلے کرتے ہیں۔ ہماری زندگی میں کتنے ہی کام ایسے ہوتے ہیں جو ہم اکیلے ہرگز نہیں کرسکے۔ دوسروں کو حکم دیں تو وہ اس خوش اسلوبی اور دھیان وتوجہ سے نہیں کرتے۔ سو اس کا علاج یہ ہے کہ ہم اپنے ساتھیوں کو اور کام کے بندوں کو اپنے اس کام میں اس طرح شریک کریں کہ ہر فرد کی ذاتی دلچسپی اس سے جڑ جائے۔ اپنے کام کو دوسروں کا کام بنانے کا طریقہ سیکھیں۔ جو آپ کے ماتحت ہیں‘ ان کو فقط کام کی مشین نہیں بلکہ اپنا دست وبازو بنائیں۔ ان کی جسمانی قوتوں کے ساتھ ساتھ ان کی دماغی صلاحیتوں سے بھی بھرپور فائدہ اٹھائیں۔ اس طرح جب وہ یوں تیار ہوکر میدان عمل میں آپ کے کندھے سے کندھا ملائیں گے تو خود بخود آپ کے تمام کام آسان سے آسان ترین ہوتے چلے جائیں گے۔
کوئی بھی اہم کام انجام دینے کاگر کیا ہے؟ وہ یہ ہے کہ کام لینے کی دو صورتیں ہیں ایک تو یہ کہ آپ سیدھا ساداساحکم دے دیں کہ یوں کرنا ہے‘ تمام ساتھی اس میں لگ جائیں اور فلاں وقت تک کام مکمل ہونا چاہیے۔ دوسرا یہ کہ معاملے کی نوعیت اپنے ساتھیوں کے سامنے رکھیں کہ میرے عزیزو! یہ معمہ پیش آیا ہے۔ کیسے حل کیا جائے؟ پھر جو تجاویز سامنے آئیں انہیں سن کر ان پرغور کرکے ان میں سے کوئی ایک منتخب کرلی جائے۔
اس سے یقیناً بے شمار فائدے ہوں گے، مثلاً ایک تو یہ کہ ایک کی جگہ کئی دماغ سوچیں گے تو کئی راہیں کھلیں گی۔ پھر دوسرا یہ کہ اگر پھر طے شدہ کام میں مشکلات پیش آئیں تو کوئی بھی یہ نہیں کہے گا کہ یہ کیا مشکل کام ہمارے اوپر ڈال دیا بلکہ ہر فرد اپنی جان توڑ محنت کرے گا کہ جو کام ہورہا ہے بہرحال ہمارے مشورے سے ہورہا ہے۔
لہذا پیغام سیرت ﷺ یہ ہے کہ اپنے تمام اہم کاموں میں مشورہ ضرور کریں‘ دوسروں کی رائے کا احترام کریں اور….
اس طرح دنیا وآخرت کی کامیابیاں سمیٹتے چلے جائیں۔
اللہ ہمارا حامی وناصر ہو۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں