میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
کینیڈا: غیر ملکی طلبہ کی آمد پر دو سال کے لیے پابندی عائد

کینیڈا: غیر ملکی طلبہ کی آمد پر دو سال کے لیے پابندی عائد

جرات ڈیسک
جمعرات, ۲۵ جنوری ۲۰۲۴

شیئر کریں

کینیڈا نے غیر ملکی طلبہ کی آمد پر دو سال کے لیے پابندی عائد کردی ہے۔کینیڈین حکومت کے مطابق رہائش اور صحتِ عامہ کے نظام پر بڑھتے ہوئے دباؤ کے باعث غیر ملکی طلبہ کی آمد پر پابندی لگائی گئی ۔غیرملکی خبررساں ادارے کا کہنا ہے کہ اس پابندی سے تعلیم کے اجازت ناموں اور متعلقہ ویزوں کے اجرا میں کم و بیش 35 فیصد کمی واقع ہوگی۔2022 میں کینڈا میں غیر ملکی طلبہ کی تعداد 8 لاکھ تھی جو ایک عشرے پہلے کے مقابلے میں 2 لاکھ 14 ہزار زیادہ تھی۔کینیڈا کے امیگریشن کے وزیر مارک مِلر نے کہا کہ کینیڈا رواں سال 3 لاکھ 60 ہزار غیر ملکی طلبہ کو سٹڈی پرمٹ جاری کرے گا۔کینیڈا کے تمام صوبوں میں اس حوالے سے یکساں پالیسی اختیار کی گئی ہے اور ہر صوبے کو پابندی کے مطابق بیرونی طلبہ کی آمد روکنے میں کردار ادا کرنا ہوگا۔اس پابندی کا اطلاق صرف ڈپلوما اور انڈر گریجویٹ پروگرامز کے بیرونی طلبہ پر ہوگا، سٹڈی پرمٹ کی تجدید کرانے والے طلبہ پر اس کا اطلاق نہیں ہوگا۔تعلیم مکمل کرنے والے طلبہ کو پبلک پرائیویٹ ماڈل کے صنعتی اور تجارتی اداروں میں ورک پرمٹ بھی جاری نہیں کیا جائے گا۔مارک ملر نے کہا کہ حکومت کی نرمی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے بعض جامعات اور دیگر تعلیمی اداروں نے اپنی رہائشی اور تدریسی گنجائش سے کہیں زیادہ غیر ملکی طلبہ کو بلالیا ہے۔اس کے نتیجے میں صحتِ عامہ کے مسائل بھی پیدا ہو رہے ہیں۔کینیڈا میں عام رہائشی یونٹ کی قیمت ساڑھے پانچ لاکھ امریکی ڈالرتک جا پہنچی ہے، کرایوں میں 22 فیصد تک اضافہ ہوا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں