سیلاب نے پاکستان میں بڑی تباہی مچائی دنیاکومددکیلئے آگے آناہوگا وزیراعظم
شیئر کریں
سیلاب کے پانی سے آبی بیماریوں کا خطرہ ہے، بچے ملیریا اور ڈائریا کا شکار ہو رہے ہیں، ہزاروں ایکڑ اراضی پر کھڑی فصل تباہی ہوگئی ہے
پاکستان میں سیلاب سے ہونے والا نقصان اربوں ڈالر پر محیط ہے ،افغانستان میں امن دراصل پاکستان میں امن کا ضامن ہے، شہباز شریف کا خطاب
سمر قند (نیوز:ڈیسک)وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ خطے کے امن اور ترقی کیلئے افغانستان میں امن ضروری ہے اور اس وقت افغانستان کو نظر انداز کرنا بہت بڑی غلطی ہوگی،افغانستان میں امن دراصل پاکستان میں امن کا ضامن ہے، افغانستان میں امن ہوگا تو خطے کے دیگر ممالک بھی امن سے رہ سکیں گے اور ترقی کریں گے، اگر ہم خطے میں پائیدار امن چاہتے ہیں تو ہمیں افغانستان کے عوام کی بہتری کیلئے تعلیم، صحت، کاروبار، زراعت سمیت تمام شعبوں میں ہونے والے تمام مثبت اقدامات کی حمایت کرنی چاہیے،انسانی امداد کے علاوہ عالمی برادری کو پائیدار افغان معیشت کے لیے بھی سپورٹ کرنے کی ضرورت ہے۔وزیر اعظم نے شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں تنظیم کو مبارکباد پیش کرنا چاہتا ہوں جس نے اس تنظیم کے مقاصد کو ایک خاندان کی طرح فروغ دینے میں اہم کردار ادا کیا۔اس موقع پر انہوں نے شنگھائی تعاون تنظیم کی مکمل رکنیت ملنے پر ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کو مبارکباد بھی پیش کی۔انہوںنے کہاکہ جیسا کہ آپ سب کے علم میں ہے پاکستان، افغانستان کا پڑوسی ملک ہے اور افغانستان میں امن دراصل پاکستان میں امن کا ضامن ہے، افغانستان میں امن ہوگا تو خطے کے دیگر ممالک بھی امن سے رہ سکیں گے اور ترقی کریں گے، اگر ہم خطے میں پائیدار امن چاہتے ہیں تو ہمیں افغانستان کے عوام کی بہتری کے لیے وہاں تعلیم، صحت، کاروبار، زراعت سمیت تمام شعبوں میں ہونے والے تمام مثبت اقدامات کی حمایت کرنی چاہیے۔شہباز شریف نے کہا کہ اگر اس وقت ہم نے افغانستان کو نظرانداز کیا تو یہ بڑی غلطی ہوگی،وزیر اعظم نے سیلاب سے ہونے والی تباہی کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ سیلاب نے عام آدمی زندگی کو تباہ کر کے رکھ دیا ہے، کروڑوں لوگ اپنے گھر بار سے محروم ہوچکے ہیں، 400 سے زائد بچوں سمیت 1400 افراد مارے جاچکے ہیں جبکہ لاکھوں گھر مکمل یا جزوی طور پر تباہ ہوچکے ہیں، میں نے اپنی آنکھوں سے ایسی تباہی کبھی نہیں دیکھی۔انہوں نے کہا کہ ہم یہاں بیٹھے معزز اراکین کے مشکور ہیں جنہوں نے ایک ایسے مشکل وقت میں ہماری مدد کی جب لاکھوں افراد کھلے آسمان تلے رہنے پر مجبور ہیں، سیلاب کے پانی سے آبی بیماریوں کا خطرہ ہے، بچے ملیریا اور ڈائریا کا شکار ہو رہے ہیں اور ان سیلاب زدہ علاقوں میں لوگ مختلف بیماریوں کا شکار ہو رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہزاروں ایکڑ اراضی پر کھڑی فصل تباہی ہوگئی ہے اور لائیو اسٹاک کا بھی بڑے پیمانے پر نقصان ہے، ہمیں اس سیلاب سے ہونے والا نقصان اربوں ڈالر پر محیط ہے لیکن اللہ کی مدد اور آپ کے تعاون سے ہم سے مشکل سے جلد نکلنے میں کامیاب رہیں گے۔انہوںنے کہاکہ پاکستان میں آنے والا یہ سیلاب موسمیاتی تبدیلی کا نتیجہ ہے، غیرمعمولی بارشوں اور پہاڑوں سے بہہ کر آنے والے پانی کے سبب پاکستان کا ہر کونا کسی سمندر کا منظر پیش کر رہا ہے، ہم اپنے پیروں پر کھڑے ہونے میں کامیاب ہوجائیں گے تاہم سوال یہ ہے کہ کیا یہ آخری موقع ہے کہ دنیا کا کوئی ملک موسمیاتی تبدیلی کی اس تباہی سے دوچار ہوا ہے یا خدانخواستہ دیگر ممالک بھی اس کا شکار ہوں گے۔شہباز شریف نے کہا کہ میں آپ سب سے اپیل کرتا ہوں کہ شنگھائی تعاون تنظیم اس لعنت کے سامنے دیوار بن کر کھڑی ہوجائے لیکن یہ سب انتہائی سوچ بچار کے بعد تشکیل دیے گئے منصوبے کی بدولت ہی ممکن ہے، ایک ایسا منصوبہ جو پائیدار ہو کیونکہ آج یہ ناانصافی ہم سے ہوئی ہے، ہمارا کاربن کا اخراج ایک فیصد سے بھی کم ہے لہٰذا میں اس فورم سے درخواست کرتا ہوں کہ ہم اپنی نسلوں کا مستقبل محفوظ بنانے کے لیے ایک منصوبہ بنائیں۔اس سے قبل وزیراعظم شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں شرکت کے لیے پہنچے تو ازبکستان کے صدر شوکت مرزایوف نے ان کا پرتپاک خیرمقدم کیا۔کانگریس سینٹر سمرقند میں سربراہی اجلاس کے موقع پر رکن ممالک کے سربراہان کا گروپ فوٹو بھی بنایا گیا۔