میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
محکمہ تعلیم کے ملازمین نے نوکری کا جھانسہ دیکر 120 لاکھ ٹھگ لیے

محکمہ تعلیم کے ملازمین نے نوکری کا جھانسہ دیکر 120 لاکھ ٹھگ لیے

ویب ڈیسک
منگل, ۲ اپریل ۲۰۲۴

شیئر کریں

( رپورٹ: مسرور کھوڑو ) محکمہ تعلیم سندھ میں نوکریوں کا جھانسہ دے کر لوگوں سے ایک کروڑ 20 لاکھ روپے بٹورنے کا میگا اسکینڈل سامنے آگیا، اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ نے ملزمان کی تلاش و گرفتاری کے لیے سی ٹی ڈی سے مدد مانگ لی۔ تفصیلات کے مطابق اینٹی کرپشن سندھ نے انسدادِ دہشت گردی شعبے کے ڈی آئی جی کو خط لکھا ہے کہ ایک بڑے گھپلے میں ملوث فرار ہونے والے ملزمان کی تلاش میں مدد حاصل کی جائے۔ ملزمان جن کی شناخت محمد خان براہمانی، محمد اقبال عارفانی، سلیم عارفانی اور نعیم اختر جو کہ سندھ ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ میں ملازم ہیں، ان پر الزام ہے کہ انہوں نے جعلی دستاویزات اور دھوکہ دہی کا سہارا لیا اور مدعی محمد یوسف راجپر سے محکمہ تعلیم میں بھرتی کی سہولت فراہم کرنے کے بہانے ایک کروڑ 20لاکھ روپے کی بھاری رقم فراڈ کے ذریعے حاصل کی، ملزمان نے یوسف راجپر کو جعلی تقرری کے خطوط فراہم کیے، جس سے انہیں پیش کردہ دستاویزات کی صداقت میں دھوکہ دیا گیا۔ ان جعلی کارروائیوں کے بعد، اینٹی کرپشن سندھ نے محکمہ تعلیم کو ایک اور مراسلہ بھیجا ہے، جس میں ملزمان کی تعیناتیوں کے بارے میں تفصیلی معلومات کی درخواست کی گئی ہے، اینٹی کرپشن سندھ نے محکمہ تعلیم سے گھپلوں میں ملوث ملزمان کے خلاف فوری کارروائی کرنے کی بھی گزارش کی ہے۔ اس معاملے کی تحقیقات جاری ہیں کیونکہ حکام الزامات کی مکمل نوعیت کو بے نقاب کرنے اور ذمہ دار افراد کو عدالت کے کٹہرے میں لانے کے لیے مستعدی سے کام کر رہے ہیں ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں