میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
محکمہ بیورو سپلائز کھٹو مل کے پرسنل سکریٹری کی ذاتی جاگیر بن گیا

محکمہ بیورو سپلائز کھٹو مل کے پرسنل سکریٹری کی ذاتی جاگیر بن گیا

ویب ڈیسک
پیر, ۲۶ جون ۲۰۲۳

شیئر کریں

کراچی( رپورٹ: جوہر مجید شاہ) سندھ حکومت کے زیر انتظام چلنے والا محکمہ بیورو سپلائز اینڈ پرائسیز اینڈ ایگریکلچر کھٹو مل کے پرسنل سکریٹری کی ذاتی جاگیر میں تبدیل پورے ہفتہ شہر بھر میں لگنے والے بچت بازاروں سے روزانہ غیرقانونی طور لاکھوں روپے ٹھکانے لگائے جارہے ہیں بیورو سپلائز کی ایس او پیز کے مطابق لگائے جانے والے تمام بازاروں میں آنے والے صارفین کیلئے معیاری اشیا کی فراہمی سمیت پبلک واش رومز مرد اور عورتوں کیلئے الگ اور ان میں صابن کیساتھ تولیہ کی فراہمی یقینی بنانے کے علاوہ گرمی دھوپ تھکن وغیرہ کے سبب ایک سایہ دار سیٹنگ پلیس / ویٹنگ ایریا بھی فراہم کرنا محکمے کی بنیادی ذمہ داری ہے مگر شہر بھر میں لگائے جانے والے تمام بازاروں میں کہیں کوئی ایسی سہولیات میسر نہیں اکا دکا جگہ پر اگر ہے بھی تو برائے نام وہ بھی خود کو قانون کی پکڑ سے محفوظ رکھنے کیلئے بیورو سپلائز کی این او سی اجازت نامہ کے بغیر کہیں کوئی بازار نہیں لگ سکتا ادھر انتہائی باوثوق محکمہ جاتی و بیرونی ذرائع نے انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ سکریٹری انور پلیجو نے ادارے کو مکمل طور پر ہائی جیک کر رکھا ہے اور ملازمین سے متعلق بتایا جارہا ہے کہ انہیں خوفزدہ کرنے سمیت فحش مغلظات بھی بکیں جاتی ہیں انور پلیجو سے متعلق ذرائع نے انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ موصوف شراب کے نشے میں دھت رہتے ہیں ،اپنے تعلقات سندھ سرکار کے بڑے و نامور کھلاڑیوں سے جوڑتے ہیں انور پلیجو نے مختلف منظور نظر فرنٹ مین کھلاڑیوں کی پوری فوج بنا رکھی ہے جن میں محکمہ جاتی اور پرائیویٹ بیٹرز بھی شامل ہیں انور پلیجو کے دو معتمد خاص اور فرنٹ میں کھلاڑی و باڈی گارڈز میں ڈائریکٹر ایڈمن علی حیدر آرائیں اور ڈپٹی ڈائریکٹر سلیم جہانگیر شامل ہیں ایک محکمہ جاتی ملازم نے نام نہ لینے کی صورت میں بتایا کہ ڈپٹی ڈائریکٹر سلیم جہانگیر نے ایک سلیمان نامی ملازم جس کا گزشتہ دنوں حال ہی میں انتقال ہوا ہے اس سے اگلے گریڈ میں ترقی / پروموشن کے نام پر لگ بھگ 3یا 5لاکھ روپے وصول کئے جبکہ اسے پروموٹ بھی نہیں کرایا اب اس کی فیملی دی گئی رقم کیلئے دھکے کھا رہی ہے مگر انہیں رقم واپس نہیں کی جارہی بیورو سپلائز کا محکمہ سفید ہاتھی کا روپ اختیار کر گیا انور پلیجو اس محکمے کا ڈان بن گیا ہے شہر بھر سے روزانہ لاکھوں کی وصولیوں کا غیرقانونی بزنس انور پلیجو کی زیر سرپرستی و نگرانی جاری ہے یوں محسوس ہوتا ہے کہ مذکورہ محکمہ بغیر قانون و آئین اور بائی لاز چلایا جارہا ہے ان تمام معاملات کے پس پردہ عناصر کو بے نقاب کرنے کیلے انور پلیجو کو قانون کی گرفت میں لانا نہ صرف قانونی تقاضا بلکہ محکمے کی مزید رسوائی اور صارفین کی جائز آمدنی اور جانوں کے تحفظ کیلئے بھی ضروری ہے غیر معیاری اشیائے خورونوش سمیت دیگر اشیا نہ صرف پیسوں کا ضائع بلکہ انسانی جانوں سے کھیلنے کے مترادف ہے مختلف سیاسی سماجی مذہبی جماعتوں اور شخصیات نے سپریم کورٹ وزیر اعلی سندھ گورنر سندھ وزیر بلدیات سندھ وزیر بیورو سپلائز کھٹو مل میئر کراچی مرتضیٰ وہاب کمشنر کراچی اقبال میمن سمیت تمام وفاقی و صوبائی تحقیقاتی اداروں سے اپنے فرائض منصبی اور اٹھائے گئے حلف کے عین مطابق سخت ترین قانونی و محکمہ جاتی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں