کراچی بلدیاتی انتخابات، بدنیتی ثابت ہوئی تو آر اوز کے خلاف سخت کارروائی ہو گی، چیف الیکشن کمشنر
شیئر کریں
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے کہا ہے کہ کراچی بلدیاتی انتخابات میں بدنیتی ثابت ہوئی تو آر اوز کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔ بدھ کو سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں الیکشن کمیشن کے تین رکنی بینچ نے کراچی بلدیاتی انتخابات سے متعلق جماعت اسلامی کی درخواست پر سماعت کی۔ جماعت اسلامی کے وکیل نے دلائل دیے کہ الیکشن میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگی ہوئی، پریذائیڈنگ افسران کی جانب سے ووٹوں کی گنتی میں ہی غلطی کر دی گئی، ایک یو سی میں فارم 11 کے مطابق جماعت اسلامی کے 2088 اور پیپلزپارٹی کے 546 ووٹ تھے، لیکن آر او رزلٹ میں پیپلز پارٹی کے ووٹ 1988 کر دیے گئے، آر اوز اور پولنگ عملے نے بہت زیادتیاں کیں، تین پولنگ اسٹیشن پر وہ پولیس کے ساتھ آئے اور ڈبے لیکر بھاگ گئے۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ آپ ان یوسیز کی شکایت درج کرائیں، ہم الیکشن دوبارہ کرا دیں گے، فارم الیون سب سے اہم فارم ہے، اس حوالے سے سختی سے تاکید کی تھی، امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے مجھ سے کہا کہ آر او کا رزلٹ الگ اور فارم الیون کا الگ آ رہا ہے، اگر فرق آرہا ہے تو وہ درست ہو جائے گا۔ سکندر سلطان راجہ نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے بلدیاتی انتخابات سنجیدگی سے لیے ہیں، الیکشن کمیشن کسی بھی محکمے کے لوگوں کو سزا دے سکتا ہے، ڈسکہ کی مثال آپ کے سامنے ہے، اس معاملے میں کچھ ہوا تو مثال بنائیں گے، جماعت اسلامی یونین کونسل کے فارم الیون اور آر او کے نتائج الیکشن کمیشن کو فراہم کریں ، جس شخص کی غلطی ہوئی اس کے خلاف ایکشن لیں گے، آپ کے تحفظات کو دور کریں گے، اگر فارم الیون میں فرق ہوا تو پریذائیڈنگ افسران کو سزا ہوگی۔جماعت اسلامی کے امیدوار نے کہا کہ میرے پاس ویڈیو موجود ہے یہ تیر کے نشان پر ٹھپے لگا رہے ہیں۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ آپ دھاندلی کے ثبوت لیکر آ جائیں، ہم یہاں پر ویڈیو دیکھیں گے۔ پیپلز پارٹی بلدیاتی سیل کے انچارج نے کہا کہ جماعت اسلامی کے سوا کسی جماعت نے شکایت درج نہیں کرائی، سب لوگ مطمئن ہیں، شہر میں کسی کو شکایت نہیں، صرف جماعت اسلامی کو ہے، ہارنے پر اسپورٹس مین اسپرٹ کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ درخواست گزار اپنے جواب اور ثبوت کی کاپی جمع کرا دیں ، وہ کاپی جوابدہ اور آر اوز کو فراہم کرنی ہیں، آر اوز نے آ کر جواب دینا ہے۔ چیف الیکشن کمشنر نے متعلقہ آر اوز سے کہا کہ الیکشن کمیشن ترجیح دیتا ہے آر او انتظامیہ سے ہوں، سندھ میں ہمارا تجربہ اچھا نہیں رہا، آپ سول سرونٹ ہیں، آپ نے نیوٹرل ہو کر کام کرنا ہے، بدنیتی پر صرف نتیجہ درست نہیں ہو گا بلکہ آپ کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔ الیکشن کمیشن نے دھاندلی کے ثبوت اور تفصیلات فراہمی کے لیے درخواست گزاروں کو سات روز دیتے ہوئے کراچی بلدیاتی انتخابات کیس کی سماعت دو فروری تک ملتوی کر دی۔