حلقہ بندیوں پر اعتراض، ایم کیوایم، پیپلزپارٹی آمنے سامنے
شیئر کریں
متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) نے حلقہ بندیوں پر پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) سے دو ٹوک اور فیصلہ کن بحث کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ایم کیو ایم کے کراچی اور حیدرآباد میں 15 جنوری کے بلدیاتی انتخابات سے پہلے حلقہ بندیاں ٹھیک کرنے کے مطالبے پر سیاسی ماحول گرم ہوگیا۔ایم کیو ایم قیادت نے تحفظات دور نہ کیے جانے پر وفاقی حکومت سے علیحدگی کا اشارہ دے دیا، جس کے بعد ن لیگ حرکت میں آگئی۔حکومتی اتحادی جماعتوں کا وفد آج کراچی پہنچا اور بلاول ہائوس میں حکومتی اتحاد کی اہم مشاورتی بیٹھک طے پاگئی۔ایم کیو ایم کا وفد پارٹی قیادت خالد مقبول صدیقی کی سربراہائی میں اجلاس میں شریک ہوگا۔ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم قیادت نے حلقہ بندیوں پر پیپلز پارٹی سے دو ٹوک و فیصلہ کن بحث کا فیصلہ کرلیا۔ایم کیو ایم کا موقف ہے کہ لسانی بنیادوں میں بعض حلقے 29 ہزار اور بعض 1 لاکھ سے زائد آبادی پر بنائے گئے ہیں۔موقف کے مطابق مطالبات نہ مانے گئے تو ایم کیو ایم بھی معاہدوں کی پاسداری سے معذرت کرے گی۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں بی اے پی کے خالد مگسی اور جے یو آئی (ف) سے اسد محمود شرکت کریں گے۔