ایشیا کپ، شاہینوں نے بھارت کو دبوچ لیا، 5 وکٹوں سے کامیاب
شیئر کریں
ایشیا ٹی ٹوئنٹی کپ میں پاکستان نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد بھارت کو پانچ وکٹوں سے شکست دیکر حساب برابر کر دیا ، پاکستان نے 182رنز کا ہدف محمد رضوان کی شاندار کارکر دگی کی بدولت آخری اوور میں پورا کرلیا، محمد رضوان نے 71 اور محمد نواز نے 20 گیندوں پر 42 رنز کی اننگز کھیلی، کپتان بابر اعظم 14 اور فخرزمان 15 نے پندرہ رنز بنائے، پاکستان کی جانب سے شاداب خان نے سب سے زیادہ 2 وکٹیں حاصل کیں، نسیم شاہ، محمد حسنین، حارث رؤف اور محمد نواز نے ایک، ایک کھلاڑی کو پویلین کی راہ دکھائی، محمد نواز کو شاندار کارکردگی پر مین آف دی میچ قرار دیا گیا جبکہ پاکستان کی جانب سے بھارت کے خلاف کامیابی پر ملک کے مختلف شہروں میں جشن منایا گیا ۔ایشیا کپ 2022 کے سپر فور مرحلے میں پاکستان نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا، بھارت نے پاکستان کے خلاف پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ 20 اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 181 رنز بنائے اور پاکستان کو جیتنے کے لیے 182 رنز کا ہدف دیا۔ کے ایل راہول اور روہت شرما 28، 28 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے، بھارت کو تیسرا نقصان اس وقت اٹھانا پڑا جب سوریہ کمار یادیو 13 رنز بنا کر محمد نواز کی گیند پر آصف علی کو کیچ دے بیٹھے۔ بھارت کی جانب سے روہت شرما اور کے ایل راہول نے اننگز کا آغاز کیا جبکہ پاکستان کی جانب سے بالنگ کا آغاز نسیم شاہ نے کیا۔ نسیم شاہ کی چوتھی گیند پر روہت شرما نے چوکا مارا اور آخری گیند پر لیگ سائیڈ پر چھکا جڑ دیا، اس طرح پہلے اوور کے خاتمے پر بھارت نے بغیر کسی نقصان کے 11 رنز بنا لیے۔پاکستان کی جانب سے دوسرا اوور شاہنواز دھانی کی جگہ ٹیم میں شامل محمد حسنین نے کروایا۔ تیسرے اوور میں کے ایل راہول نے نسیم شاہ کو دو چھکے مارے، اس اوور میں بھارت نے 14 رنز بنائے۔محمد حسنین کی جگہ حارث رؤف کو بولنگ دی گئی، ان کے اوور روہت شرما نے ایک چوکے اور چھکے کی مدد سے 12 رنز بنائے۔پانچواں اوور کروانے محمد نواز نے 8 رنز دیے۔چھٹے اوور میں خطرناک نظر آنے والے روہت شرما کو 28 کے انفرادی اسکور پر حارث رؤف نے آؤٹ کردیا، ان کا کیچ خوشدل شاہ نے پکڑا۔ اس موقع پر شاداب خان باؤلنگ کروانے آئے، انہوں نے جارحانہ بیٹنگ کرنے والے کے ایل راہول کو پہلی ہی گیند پر 28 رنز پر چلتا کر دیا، ان کا کیچ محمد نواز نے تھاما، ساتویں اوور کے اختتام پر بھارت نے 2 وکٹوں کے نقصان پر 71 رنز بنالیے تھے۔آٹھویں اوور نے محمد نواز نے 8 رنز دئیے۔نواں اوور کرنے والے شاداب خان نے 9 رنز دیے، اس طرح 9 اوور کے اختتام پر بھارت نے 9.77 رنز ریٹ سے بیٹنگ کرتے ہوئے 2 وکٹیں کھو کر 88 رنز بنائے۔دسویں اوور میں محمد نواز نے سوریہ کمار یادیو کو 13 رنز کے انفرادی اسکور پر آصف علی کے ہاتھوں کیچ آؤٹ کروایا۔کپتان بابر اعظم نے گیارہواں اوور کروانے کے لیے دوبارہ گیند محمد حسنین کو تھمائی، جنہوں نے 8 رنز دئیے جبکہ بھارت نے 3 وکٹوں کے نقصان پر 100 رنز مکمل کر لیے۔محمد نواز اپنے کوٹے کا چوتھا اور آخر اوور کروانے آئے، انہوں نے نپی تلی باؤلنگ کرتے ہوئے بھارتی بلے بازوں کو کھل کر نہیں کھیلنے دیا اور صرف 4 رنز دئیے۔بھارت کے خلاف گزشتہ میچ نے بہترین گیند بازی کرنے والے نسیم شاہ 13 واں اوور کروانے آئے اور اپنے تیسرے اوور میں 13 رنز دیے، اس طرح بھارت نے 118 رنز بنا لیے جبکہ اس کے تین کھلاڑی آؤٹ تھے ۔اس موقع پر ویرات کوہلی 25 گیندوں پر 35 رنز اور رشبا پنٹ 10 گیندوں پر 10 رنز بنا کر کریز پر موجود تھے۔چودہواں اوور کروانے کے لیے کپتان بابر اعظم نے گیند شاداب خان کو دی، انہوں نے کپتان کو مایوس نہیں کیا اور رشبا پنٹ کو10 رنزپر آؤٹ کر دیا، ان کا کیچ آصف علی نے لیا جبکہ اس اوور میں 8 رنز بنے۔محمد حسنین کے اپنے تیسرے اور ٹیم کے پندرہویں اوور میں نئے آنے والے بھارتی بلے باز ہاردک پانڈیا کو صفر پر چلتا کیا، ان کا کیچ محمد نواز نے تھاما، ان کی پانچویں گیند پر محمد رضوان کو چوٹ لگ گئی۔16ویں اوور میں شاداب خان نے اچھی باؤلنگ کرتے ہوئے صرف 5 رنز دئیے، اس طرح انہوں نے 4 اوورز میں 31 رنز دے کر 2 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔16 اوورز میں بھارت نے مجموعی طور پر 140 رنز بنائے جبکہ ان کے پانچ کھلاڑی پولین لوٹ چکے، اس موقع پر ویرات کوہلی 44 رنز پر ناٹ آؤٹ تھے اس موقع پر حارث رؤف نے 17ویں اوور میں 8 رنز دئیے۔محمد حسنین نے اٹھارہویں اور اپنے آخری اوور میں 16 رنز دئیے،بھارتی بیٹر ویرات کوہلی نے شاندار چھکا مار کر اپنے 50 رنز مکمل کیے۔انیسواں اوور نسیم شاہ نے کروایا، انہوں نے دیپک ہودا کو چلتا کیا، جنہوں نے 14 گیندوں پر 16 رنز بنائے جبکہ وہ مہنگے باؤلر ثابت ہوئے اور اپنے 4 اوورز میں 45 رنز دیے اور صرف ایک وکٹ حاصل کرسکے۔بھارتی اننگز کے آخری اور بیسویں اوور میں حارث رؤف نے ابتدائی تین گیندوں پر صرف ایک رن دیا، اس طرح ویرات کوہلی پر دباؤ آیا اور وہ دو رنز لینے کی کوشش میں رن آؤٹ ہو گئے اور اس طرح مقررہ بیس اوورز میں 181رنز بنائے اور پاکستان کو میچ جیتنے کیلئے 182رنز کا ہدف دیا ۔ہدف کے تعاقب میں پاکستان کی جانب سے بیٹنگ کا آغاز محمد رضوان اور بابر اعظم نے کیا۔بھارت کی جانب سے بھونیشور کمار نے پہلا اوور کروایا جس میں بابر اعظم نے انہیں شاندار چوکا لگایا۔دوسرے اوور میں ارشدیپ سنگھ نے اچھی باؤلنگ کرتے ہوئے صرف دو رنز دئیے۔بھونیشور کمار کے دوسرے اوور میں بابر اعظم نے آخری گیند پر دلکش چوکا رسید کیا، اور اس اوور میں 8 رنز بٹورے۔بھارتی کپتان روہت شرما نے چوتھا اوور کروانے کیلئے گیند روی بشنوئی کو تھمائی، جنہوں نے مایوس نہیں کیا اور بابر اعظم کی بڑی وکٹ لینے میں کامیاب رہے۔ایشیا کپ میں پاکستانی کپتان بابر اعظم ایک بار پھر بڑی اننگ کھیلنے میں ناکام رہے، محمد رضوان کا ساتھ دینے فخر زمان کریز پر آئے۔پانچواں اوور ہاردیک پانڈیا نے کروایا، محمد رضوان نے ان کی پہلی اور آخری گیند پر شاندار چوکے رسید کیے، فخر زمان نے بھی چوتھی گیند پر چوکا جڑا، اور 14 رنز بٹورے۔محمد رضوان نے چھٹا اوور کروانے والے ارشدیپ سنگھ کی تیسری گیند پر شاندار چھکا مارا، جن کے اوور میں 8 رنز بنے۔لیگ اسپنر یوزویندر چاہل نے ساتواں اوور کروایا جس میں محمد رضوان نے ایک چوکا رسید کیا اور 6 رنز حاصل کیے۔دوسرے لیگ اسپنر روی بشنوئی نے آٹھویں اوور میں نپی تلی گیند بازی کی اور لیگ بائے سمیت 6 رنز دئیے۔چاہل نے نواں اوور جاری رکھا، فخر زمان نے کوور کے اوپر سے کھیل کر 4 رنز حاصل کے اس کے بعد اگلی ہی گیند پر وہ 15 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے، ان کا کیچ ویرات کوہلی نے تھاما جس کے بعد محمد نواز کو ترقی دے کر چوتھے نمبر پر بیٹنگ کرنے کیلئے بھیجا گیا۔پاکستان نے 9ویں اوور کے اختتام پر بابر اور فخر کے نقصان پر 67 رنز بنائے۔ہاردک پانڈیا کے 10ویں اوور میں 9 رنز بنے۔محمد رضوان نے گیارہویں اوور کی پہلی گیند پر چاہل کو لیگ سائیڈ پر لمبا چھکا مارا، اور 10 رنز بنائے۔محمد رضوان نے 2 چھکوں اور 2 چوکوں کی مدد سے 38 گیندوں پر 50 رنز مکمل کیے۔پندرہویں اوور کی ابتدائی دو گیندوں پر محمد نواز نے مسلسل دو چوکے مارے اور سنگل رن کیا جس کے بعد چوتھی گیند پر محمد رضوان نے بھی کور پر شاندار چوکا رسید کیا، اور پانچویں گیند پر دو رنز لیے، آخری گیند پر ایک رن لیا اور پاکستان نے اس اوور میں مجموعی طور پر 16 رنز بنائے اس موقع پر پاکستان کو جیتنے کے لیے 5 اوورز میں 47 رنز کی ضرورت تھی۔محمد نواز نے 210 کے اسٹرائیک ریٹ سے جارحانہ بیٹنگ کی اور 20 گیندوں پر 42 رنز بنا کر پاکستان کے جیتنے کے امکانات روشن کردئیے ۔پاکستان کو اس وقت بڑا نقصان برداشت کرنا پڑا جب 17 ویں اوور میں ہاردیک پانڈیا نے 71 رنز بنانے والے محمد رضوان کو یادیو کے ہاتھوں کیچ آؤٹ کروایا۔اٹھارہویں اوور میں باؤلنگ کرنے روی بشنوئی آئے، ان کی تیسری گیند پر محمد آصف کا ایک آسان کیچ ڈراپ ہوا۔انیسویں اوور کی دوسری گیند پر آصف علی نے شاندار چھکا مارا، دوسری جانب خوشدل شاہ نے چوتھی گیند پر چوکا رسید کیا اور اوور کی آخری گیند پر آصف علی نے ایک اور چوکا جڑ کے میچ کو مزید دلچسپ بنا دیا، اس اوور میں 19 رنز حاصل کیے۔بیسویں اوور کی پہلی گیند پر خوشدل شاہ نے ایک رن حاصل کیا، دوسری گیند پر آصف علی کے چوکا مارا تاہم تیسری گیند پر کوئی رن نہیں حاصل کرسکے اور چوتھی گیند پر وہ ایل بی ڈبلیو آؤٹ ہو گئے، اس موقع پر پاکستان کو جیتنے کیلئے 2 گیندوں پر 2 رنز کی ضرورت تھی تاہم پاکستان نے ایک گیند قبل ہی اپنا ہدف پورا کرلیا ، خوشدل شاہ 14 اور افتخار احمد 2 رنز بنا کر ناقابل شکست رہے۔قومی ٹیم 7 ستمبر کو افغانستان کیخلاف میچ کھیلے گی، فائنل 11 ستمبر کو سپر فور کی دو ٹاپ ٹیموں کے درمیان دبئی میں کھیلا جائے گا۔ دوسری جانب پاکستان کی کامیابی پر ملک کے مختلف شہروں میں شائقین کرکٹ سڑکوں پر نکل آئے اور جشن منایا ۔