میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
بھٹو کے مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر توجیح کے بجائے کرچی کو بلدیاتی اختیارات دو،حافظ نعیم

بھٹو کے مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر توجیح کے بجائے کرچی کو بلدیاتی اختیارات دو،حافظ نعیم

ویب ڈیسک
اتوار, ۲۳ جنوری ۲۰۲۲

شیئر کریں

بلدیاتی کالے قانون کے خلاف سندھ اسمبلی کے سامنے جاری جماعت اسلامی کا دھرنا 24ویں دن میں داخل ہوگیا،ہفتہ کو بھی کراچی میں تیز اور سرد ہواؤں اور گرد وغبار کے طوفان کے باوجود دھرنا جاری رہا،قائدین شرکا ء کے ساتھ موجود رہے،مثالی نظم وضبط اور زبردست جوش و خروش اور استقامت کا مظاہرہ کیا گیا،دھرنے میں معمول کی سرگرمیوں اور وفود کی آمد و یکجہتی کا سلسلہ جاری رہا،ہفتے کو شرکاء کے لیے فوڈکورٹ کا بھی اہتمام کیا گیا جس میں لوگوں نے اپنی فیملیز کے ہمراہ شرکت کی۔امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے شرکاء سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی وزیر اطلاعات سعید غنی خاصخیلی ذوالفقار علی بھٹو کے مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر بننے کی مجبوری اور توجیح دینے کے بجائے کراچی کو بلدیاتی اختیارات دیں،جو شہری ادارے،محکمے اور وسائل و اختیارات غصب کیے ہیں واپس کردیں،سڑکوں پر نکلنے اور دھرنا دے کر بیٹھنے کی وجہ سندھ پر مسلط حکمرانوں کے غیر جمہوری رویے،آمرانہ فسطائی طرزعمل اور جاگیردارانہ وڈیرہ شاہی سوچ اور ذہنیت ہے۔ہم نے بلدیاتی بل کی تیاری سے قبل اپنے جائز اور قانونی مطالبات پرمبنی تجاویز وسفارشات وزیر اعلی کو ارسال کیں،جن کو شامل نہیں کیا گیا بعد میں بل میں ترامیم بھی پیش کیں لیکن افسوس کہ اہل کراچی کے بلدیاتی اختیارات پہلے سے زیادہ غصب کرلیے گئے۔سندھ اسمبلی میں ہمارے رکن اسمبلی سید عبد الرشید کی بھی بات نہیں سنی گئی ،سعید غنی سے ہم کہتے ہیں کہ اگر آپ کو 2001کا پرویز مشرف کا قانون پسند نہیں تو 1972میں ذوالفقار علی بھٹو کے دور کے بلدیاتی اختیارات محکمے اور وسائل کراچی کو دے دیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں