میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
اینٹی کرپشن سندھ میں اختیارات کا ناجائز استعمال

اینٹی کرپشن سندھ میں اختیارات کا ناجائز استعمال

ویب ڈیسک
بدھ, ۱ ستمبر ۲۰۲۱

شیئر کریں

(رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی)محکمہ اینٹی کرپشن میں اختیارات کا ناجائز استعمال، کروڑوں روپوں کی مبینہ کرپشن کی انکوائریاں منظور نظر جونیئر افسر کو منتقل، سانگھڑ، میرپورخاص،خیرپور و دیگر اضلاع کی زیر تفتیش انکوائریاں نوید شیخ کو منتقل، محکمہ صحت کا ملازم بھی اینٹی کرپشن میں منتقل، تفصیلات کے مطابق محکمہ اینٹی کرپشن سندھ میں اختیارات کا ناجائز استعمال سامنے آگیا ہے، کروڑوں روپے کی زیر تفتیش تحقیقات جونیئر لیول کے افسر کے حوالے کردی گئی ہیں، اینٹی کرپشن حکام نے سانگھڑ، میرپور خاص، خیرپور، سکھر ،گھوٹکی میں زیرتفتیش کروڑوں کے کرپشن کی انکوائریاں ضلع خیرپور کے جونیئر لیول کے سرکل افسر ٹھری میرواہ نوید شیخ کو منتقل کردی، ملنے والی معلومات کے مطابق انکوائریاں منتقل کرنے کے ساتھ قوانین کی دھجیاں اڑاتے ہوئے اینٹی کرپشن حکام نے محکمہ صحت کے ایک ملازم سرور چھجڑو کو محکمہ ایس اینڈ جی اے ڈی کی منظوری کے بغیر محکمہ اینٹی کرپشن میں مقرر کردیا گیا۔ سرور چھجڑو کو کرپشن کیسز میں معاونت کرنے کے نام پر سرکل آفس ٹھری میرواہ میں مقرر کیا گیا ہے، نوید شیخ کو منتقل مقدمات میں غلام محمد مہر میڈیکل کالج سکھر، سول ہسپتال سانگھڑ، ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفس میرپور خاص، ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفس شکارپور سمیت مختلف اضلاع کے اہم ترین مقدمات شامل ہیں، جبکہ شاہ لطیف یونیورسٹی خیرپور، گھوٹکی کیمپس کی مبینہ کرپشن اور ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفس سکھر کی مبینہ کرپشن کی انکوائریاں بھی کراچی کے ضلع شرقی کے افسران انسپکٹر احمد قبولیو اور محمد امین کو منتقل کردی گئی ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں