میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
مسئلہ کشمیر حل نہ کیا تو یہ اقوام متحدہ کی مکمل ناکامی ہوگی، عمران خان

مسئلہ کشمیر حل نہ کیا تو یہ اقوام متحدہ کی مکمل ناکامی ہوگی، عمران خان

ویب ڈیسک
جمعه, ۲۷ ستمبر ۲۰۱۹

شیئر کریں

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ میں نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو کشمیر کی صورتحال سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا، میری وضاحت کی وجہ سے انہوں نے کشمیر کی صورتحال پر بیان دیا، امریکا کو اپنا وزن اقوام متحدہ کے پلڑے میں ڈالنا چاہیے ، اگر مسئلہ کشمیرحل نہ کیا گیا تو یہ اقوام متحدہ کی مکمل ناکامی ہوگی۔ نیویارک میں ایشیائی سوسائٹی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ کشمیر کے مستقبل کا فیصلہ کشمیری عوام کو کرنا چاہیے ، کیا مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی 9 لاکھ فوج دہشت گردی روکنے کے لیے ہے ؟ خطے میں جنگ ہوئی تو صرف تیل کی قیمت میں اضافہ ہی غربت بڑھا دے گا، مقبوضہ کشمیر کی صورتحال میں یہی ایکشن لینے کا وقت ہے ۔انہوں نے کہا کہ اپنی ہرممکن کوشش کررہے ہیں، مسئلہ کشمیر انتہائی پیچیدہ ہے ،عالمی رہنمائوں کو مقبوضہ کشمیرکی صورتحال سمجھانے میں کامیاب رہا ہوں،صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے ثالثی کا کہا تھا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر سے توجہ ہٹانے کے لیے اسلامی دہشت گردی جیسے الفاظ استعمال کر رہا ہے ، پاکستان اور بھارت کو چاہیے کہ وہ کشمیریوں کو آزادانہ فیصلے کی اجازت دیں۔انہوں نے کہا کہ تاریخ پر نظر ڈالیں تو تمام جنگیں غلط حساب کتاب لگانے کی وجہ سے ہوئیں، افغانستان کی جنگ کے بارے میں خیال کیا گیا تھا چند ہفتے چلے گی ۔ انہوں نے کہا کہ کرفیو ہٹنے کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی بڑھ سکتی ہے ، مقبوضہ کشمیرمیں خونریزی ہوئی تو پاکستان میں بھی صورتحال خراب ہوگی، مقبوضہ کشمیر کی صورتحال اجاگر کرنے کے لیے میں نے ہر ممکن کوشش کی، مقبوضہ کشمیر کے معاملے پر ہم اپنی بہتر کوشش ہی کرسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بھارت میں رہنے والے کروڑوں مسلمانوں کو بھی مشکلات کا سامنا ہے ، عالمی برادری کو کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں پر بھی توجہ دینی چاہئے ۔انہوں نے کہا کہ نبی کریم نے ہی سب سے پہلے فلاحی ریاست کی بنیاد رکھی، قانون کی حکمرانی مہذب اور غیرمہذب معاشر ے میں تمیز کرتی ہے ، میں نے منتخب ہونے کے بعد ہمسائیہ ملک کو مذاکرات کی دعوت دی۔وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا کہ امیر ممالک امداد نہ دیں،امداد غریب ممالک کی مدد نہیں کرتی، دنیا میں منی لانڈرنگ روکنے کے لیے سخت قوانین کی ضرورت ہے ،خطے میں امن سے دنیا کی بڑی کمپنیز سرمایہ کاری کے لیے تیار ہوںگی، نائن الیون کے بعد پاکستان میں سیاحت کا شعبہ شدید متاثر ہوا، پاکستان میں ہم نے مسلح تنظیموں کے خلاف کارروائی کی ہے ۔تقریب سے خطاب کے بعد پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وہ جنگ کی دھمکی نہیں دے رہے لیکن مقبوضہ کشمیر میں پابندیاں اور لاک ڈائون ختم نہ ہوا اور دو ایٹمی طاقتوں کے درمیان جنگ ہوئی تو کامن سینس ہے کہ اس کا نقصان پاکستان اور بھارت کے علاوہ پوری دنیا کو ہو گا۔ دنیا کو یہ بتانا کہ احتیاط کریں اس سے پہلے کہ بہت دیر ہو جائے ، کیا یہ دھمکی ہے ؟۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی اس بارے میں نہیں سوچ رہا کہ جس طرح کے ہتھیار دونوں ملکوں کے پاس ہیں اگر جنگ ہوئی تو کیا ہو گا، میرا نقطہ نظر یہ ہے دنیا کو دیکھنا چاہئے کہ وہ دونوں ممالک کے درمیان جنگ جیسی صورتحال پیدا ہی نہ ہونے دے ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کے مستقبل کا فیصلہ کشمیری عوام کو کرنا چاہئے ، پاکستان اور بھارت دونوں کشمیری عوام کی خواہشات کا احترام کریں،میں اس بات پر یقین رکھتا ہوں کہ کشمیریوں کو اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کرنا چاہئے ، کشمیری جو بھی چاہتے ہیں اس کا فیصلہ کشمیریوں کو کرنا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی 70سال پرانی 11قراردادیں موجود ہیں جن کے مطابق یہ فیصلہ کشمیریوں نے کرنا ہے کہ آیا وہ پاکستان کے رہنا چاہتے ہیں یا بھارت کے ساتھ۔ میں اس میں یہ اضافہ کرنا چاہتا ہوں کہ کشمیری جو چاہتے ہیں ان کو فیصلہ کرنے دیا جائے ، یہ کھلی آفر ہے ، کیوں پاکستان اور بھارت دونوں کشمیریوں کو اس بات کی اجازت نہیں دیتے کہ وہ اپنے مستقبل کا فیصلہ کریں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں