کالعدم بلدیہ کورنگی سپریم کورٹ و محکمہ جاتی بائی لاز کیلئے نو گو ایریا
شیئر کریں
(رپورٹ جوہر مجید شاہ) کالعدم بلدیہ کورنگی سپریم کورٹ و محکمہ جاتی بائی لاز کیلئے نو گو ایریا میں تبدیل یاد رہے کہ سابق ایڈمنسٹریٹرز و راشی و نیب زدہ ڈائریکٹر پارکس وقاص سومرو نے پورے ضلع کو اپنی اوطاق میں بدل دیا تھا ادھر ضلع بھر کے کئی پارکس پر مخیر حضرات کی مدد سے کروڑوں روپے لگا کر شہریوں کیلے قابل استعمال بنایا گیا اور بعد ازاں انھیں پارکس کو مال وصولیوں کا زریعہ بنالیا اس حوالے سے شاہ فیصل ٹاؤن کے کئی پارکس ایک سیاسی جماعت کے سابق وزیر کے منظور نظر کورڈینیٹر کی بھاری وصولیوں کا زریعہ بنے ہوئے ہیں جبکہ کئی پارکس جو کہ کورنگی ٹاؤن لانڈھی ٹاؤن میں شہریوں کیلے صحت مندانہ سرگرمیوں اور مفت سہولیات کی فراہمی کیلے استعمال کئے جارہیں تھے انھیں بھی جیبیں گرم کرنے کیلے استعمال کیا جانے لگا جس میں کرپٹ افسران و کرپٹ مافیا کے منظور نظر کھلاڑی پیش پیش ہیں اس ہوشربائ اور کمر توڑ مہنگائی میں شہریوں سے چند ایک مفت تفریحی سرگرمیوں پر بھی بھتہ ٹیکس عائد کردیا گیا ہے جس کا پیسہ راشی افسران کی جیبوں کی نظر ہورہا ہئے راشی افسران نے سپریم کورٹ محکمہ جاتی بائی لاز کو بھی ٹھکانے لگاتے ہوئے کئی پارکس میں بھی انٹری فیس وصولی کا دھندا شروع کر رکھا ہئے جہاں انٹری نہیں ہئے وہاں جھولا مافیا کی کھلی لوٹ مار میں آفسر مافیا کی پرسنٹیج کی شکل میں بھتہ خوری جاری ہئے ادھر کئی پارکس میں انٹری فیس و ٹکٹ 30 روپے لگا دیا گیا ہے۔ پارک کے 20 سے 40 فیصد حصوں پر کمرشل جھولے اور کھانے پینے کے اسٹالز لگائے گئے ہیں۔ حال ہی میں کے ایم سی نے کثیر سرمائے سے لانڈھی نمبر 4 مین روڈ پر واقع عمران شہید پارک کی باؤنڈری وال اور گھاس کے ساتھ بیٹھنے کے لیے بینچیں وغیرہ لگا کر دی تھیں تاہم ڈی ایم سی کورنگی کے حوالے ہوتے ہی اس پر 29 جون عید الاضحی کے روز سے کمرشل سرگرمیاں عروج پر پہنچ گئیں ہیں جو کہ تاحال جاری ہیں جبکہ اس پارک میں بچے بوڑھے و نوجوانوں کے علاؤہ مختلف امراض کا شکار افراد جن میں قابل ذکر دل شوگر بلڈ پریشر سمیت جوڑوں کے درد وغیرہ کے مریض و علاقہ مکین پر سکون ماحول اور رننگ و جاگنگ وغیرہ کی غرض سے آیا کرتے مگر اس پارک کو بھی تجارتی سرگرمیوں کا مرکز بنا دیا گیا اسی طرح کورنگی نمبر 5 مرکزی سڑک کے ساتھ قائم وسیع عریض پارک میں 30 روپے داخلہ فیس وصول کی جارہی ہے غربت کی لکیر سے بھی نیچے جاتی عوام کسے فریادی بنائیں کون روکے گا اس غیرقانونی سرکشی میں مبتلا عناصر کو کوئی ہئے جو انھیں لگام ڈالے اور قانون کے شکنجے میں انھیں لیں مختلف سیاسی سماجی مذہبی جماعتوں اور شخصیات نے سپریم کورٹ نگراں وزیر اعلیٰ سندھ گورنر سندھ وزیر بلدیات سندھ مئیر کراچی ڈپٹی مئیر اور منتخب ٹاؤنز چیئرمینز سمیت تمام وفاقی و صوبائی تحقیقاتی اداروں سے اپنے فرائض منصبی اور اٹھائے گئے حلف کے عین مطابق سخت ترین قانونی و محکمہ جاتی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔