آن لائن قرضہ ایپ،28سو روپے کا سود زیور بیچ کر بھی ادا نہ ہو پایا
شیئر کریں
آن لائن قرضہ ایپس سے ادھار لینے کے سبب عام شہری خود کشیاں کرنے پر مجبور ہوگئے، شہری رقم لینے کے بعد سکون کے بجائے بڑی مصیبت میں پھنس جاتے ہیں۔ان ایپس کو چلانے والے دھوکہ باز افراد کا نشانہ نے والے چند متاثرین نے اپنے ساتھ گزرنے والی داستانیں سنائی ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ان ایپس پر نوے دن کا کہہ کر قرضہ دیا جاتا ہے اور ایک ہفتے بعد ہی کمپنی رقم کا تقاضا کرنا شروع کردیتی ہے اور نہ دینے کی صورت میں مغلظات اور رشتہ داروں کے نمبرز پر رابطہ کرکے ان کو بتانے، فیملی کی تصاویر اور کال ریکارڈ لیک کرنے کی دھمکیاں دی جاتی ہیں۔ایک شہری نے بتایا کہ میں نے موبائل شاپ کھولنے کیلئے بروقت نامی ایپ سے 50 ہزار روپے کا تقاضہ کیا جس پر انہوں نے مجھے صرف 28سو روپے دیئے اور ایک سال کے دوران اب تک 4لاکھ 30ہزار روپے سود کی مد میں ادا کرچکا ہوں اور اب بھی میری جان نہیں چھوٹ رہی۔انہوں نے بتایا کہ چار ایپلی کیشنز ہیں جو لوگوں کے ساتھ کھلم کھلا فراڈ کررہی ہیں ان میں بروقت، آئی کیش، ایزی لون اور پی کے لون شامل ہیں، شہری نے بتایاکہ ایف آئی اے کو تحریری درخواست دینے کے باوجود اب کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔نومی نامی شہری نے بتایاکہ میں نے تمام اداروں میں میں درخواستیں دی ہیں لیکن کوئی بھی ادارہ ان کے خلاف کارروائی نہیں کررہا،سوشل میڈیا پر بے شمار ایپس کام کررہی ہیں اور ان کو لائسنس ایس ای سی پی جاری کرتی ہے۔متاثرہ شہری نے حکام بالا سے اپیل کی ہے کہ ان ایپس کیخلاف موثر کارروائی کرکے ان کے چنگل میں پھنس جانے والے لوگوں کی جاں خلاصی کی جائے۔