میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
مسلمان سیاستدان بھارتی جیل میں زہر دیے جانے سے جاں بحق

مسلمان سیاستدان بھارتی جیل میں زہر دیے جانے سے جاں بحق

ویب ڈیسک
هفته, ۳۰ مارچ ۲۰۲۴

شیئر کریں

بھارتی ریاست اتر پردیش سے 5 باررکن قانون ساز اسمبلی منتخب ہونے والے معروف مسلمان سیاستدان مختار انصاری جمعرات 28 مارچ کی شام مبینہ طور پرجیل میں زہر دیئے جانے سے انتقال کرگئے۔بھارتی ٹی وی کے مطابق ستمبر 2022 سے یوپی کی مختلف عدالتوں سے 8 مقدمات میں سزاسنائے جانے کے بعد وہ بانڈا جیل میں قید تھے۔ ان کی اچانک موت کے بعد احتجاج کے خدشے پر بھارتی انتظامیہ نے کئی شہروں میں سیکورٹی ہائی الرٹ کردی ہے۔مختار انصاری کو بھارتی میڈیا گینگسٹر قرار دیتا ہے لیکن وہ تحریک آزادی رہنما کے پوتے تھے۔ ان کے دادا 1927 میں کانگریس کے صدر تھے۔بانڈا ضلع جیل میں بند مختار انصاری کو روزہ افطار کرنے کے بعد طبیعت خراب ہونے پر رانی درگاوتی میڈیکل کالج لے جایا گیا۔ اس سے قبل ڈاکٹروں کو ان کے علاج کے لیے جیل بلایا گیا تھا جن کے یہ بتانے پر کہ سیاستدان کو دل کا دورہ پڑا ہے، انہیں فوری طور پراسپتال لے جایا گیا۔مختار انصاری کو بے ہوشی کی حالت میں رات 8 بج کر 25 منٹ پراسپتال لایا گیا تھاجہاں9 ڈاکٹروں کا ایک پینل ان کا علاج کر رہا تھا۔مختار انصاری کے اہل خانہ کی جانب سے مبینہ سازش کا الزام عائد کئے جانے کے بعد مجسٹریٹ کی جانب سے تحقیقات کا حکم دیا گیا ہے۔ بیٹے عمر انصاری نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کے والد کوکھانے کے ذریعے زہر دیا گیا۔اس سے کچھ دن پہلے مختار انصاری نے بارہ بنکی کی ایک عدالت کو بتایا تھا کہ انہیں جیل کے اندر زہر ملا کھانا دیا گیا تھا۔ انہیں پیٹ میں درد کی شکایت کے بعد 26 مارچ کو تقریبا 14 گھنٹوں تک اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ ذرائع نے بتایا کہ انہیں پیشاب کی نالی کے انفیکشن(یو ٹی آئی)کی تشخیص ہوئی تھی اور انہیں اسپتال کے انتہائی نگہداشت یونٹ (آئی سی یو) میں داخل کرایا گیا تھا جہاں ڈاکٹروں نے انہیں سرجری کرانے کا مشورہ دیا تھا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں