میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
9 مئی پی ٹی آئی کو کچلنے کا طے شدہ منصوبہ تھا، عمران خان

9 مئی پی ٹی آئی کو کچلنے کا طے شدہ منصوبہ تھا، عمران خان

ویب ڈیسک
جمعرات, ۹ مئی ۲۰۲۴

شیئر کریں

تحریک انصاف کے بانی و سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ 9 مئی کو پی ٹی آئی کو کچلنے کی کوشش کی گئی، سب پہلے سے طے شدہ تھا۔جیل سے اپنے ایک بیان میں عمران خان نے کہا کہ 9مئی 2023ء کی حقیقت قوم پر پوری طرح واضح ہے ، بتایا جائے کس کے حکم پر حساس مقامات کی سیکیورٹی ہٹائی گئی۔بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ تحریک انصاف وفاق کی سب سے بڑی اور مقبول ترین جماعت ہے ، پاکستان تحریک انصاف کی سیاسی جدوجہد نہایت تابناک ہے ، ہمیشہ آئین کی بالادستی، قانون کی حکمرانی اور عدل و انصاف کو اپنی پہچان بنایا۔انہوںنے کہاکہ سابق چیف جسٹس بندیال نے الیکشن کرانے کا حکم دیا تو انہیں دھمکایا گیا، نگراں وزیراعظم نے حکومتی رکن کو فارم 47 کا طعنہ دے کر ہمارا موقف درست ثابت کردیا۔انہوں نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے 6ججز کے خط اور کمشنر راولپنڈی کے بیان نے حقیقت کھول دی، یہ سب کچھ لندن پلان کے تین اہداف کے تحت کیا گیا۔بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ لندن پلان کا پہلا ہدف مجھے جیل میں ڈالنا تھا، لندن پلان کا دوسرا ہدف نواز شریف کے کیسز معاف کروانا تھا اور لندن پلان کا تیسرا ہدف تحریک انصاف کو کرش کروانا ہے ۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ میڈیا پر پابندیوں کے باوجود گندم کا اسکینڈل باہر آ چکا ہے ، اگر میڈیا پر پابندیاں نہ لگائی جاتیں تو اب تک نہ جانے کتنے اسکینڈلز سامنے آجاتے ۔بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ ہم اپنے کسانوں سے یک جہتی کا اظہار کرتے ہیں، ریاست پہلے ہی کسانوں کو کچھ نہیں دیتی اب ان سے محنت کا صلہ بھی چھینا جارہا ہے ۔بعد ازاں سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ 2014ء کے دھرنے کی انکوائری کے لیے تیار ہوں، کاکڑ کے فارم 47 سے متعلق بیان کے بعد وفاقی حکومت سے کیا مذاکرات ہوسکتے ہیں؟ ن لیگ کے لوگوں نے بتایا تھا کہ جب تک فائز عیسیٰ چیف جسٹس نہیں بنتا نہ الیکشن ہوں گے نہ نواز شریف واپس آئے گا۔اڈیالہ جیل میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 2014ء کے دھرنے کی انکوائری کے لیے تیار ہوں، مجھے خوشی ہوگی کہ مجھے انکوائری کمیٹی میں پیش کیا جائے ، 2014ء کے دھرنے کے حوالے سے مجھ پر جتنے الزامات لگائے گئے سب غلط ہیں، 2013ء کا الیکشن آر اوز کا الیکشن تھا۔عمران خان کا کہنا تھا کہ سابق نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کے فارم 47 کے حوالے سے بیان کے بعد وفاقی حکومت سے کیا مذاکرات ہوسکتے ہیں؟ صدر ،وزیراعظم وزیراعلیٰ پنجاب اور سینیٹ الیکشن فراڈ ہیں، نون لیگ کے لوگوں نے پرائیویٹلی ہمیں بتا دیا تھا کہ جب تک قاضی فائز عیسیٰ چیف جسٹس نہیں بنتا نہ الیکشن ہوں گے نہ نواز شریف واپس آئے گا۔عمران خان نے کہا کہ میرا آدھا خاندان فوج اور آدھا خاندان بیورو کریسی میں ہے ، فوج ہماری ہے اور ہمیں فوج سے کوئی مسئلہ نہیں، نو مئی واقعات کا مجھے اس وقت پتا چلا جب مجھے سپریم کورٹ میں پیش کیا گیا، میں نے نومئی کے واقعات کی چیف جسٹس عمر عطا بندیال کے سامنے مذمت کی تھی۔انہوں نے کہا کہ خدا کے واسطے فوج کو سیاست میں نہ گھسیٹیں، ہم نے اپنی 27 سال کی تاریخ میں کبھی جلاؤ گھیراؤ نہیں کیا، دو حکومتیں ہم نے انتخابات کے لیے تحلیل کیں کیوں کہ ہماری سیاسی جماعت انتشار نہیں چاہتی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں