میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
کراچی میں بارش کے بعد معمولات زندگی تاحال متاثر

کراچی میں بارش کے بعد معمولات زندگی تاحال متاثر

ویب ڈیسک
هفته, ۲۹ اگست ۲۰۲۰

موسلادھار بارشوں کا پانی سیلابی ریلے کی صورت میں سڑکوں پر بہتا رہا جس کے باعث معمولات زندگی بری طرح متاثر ہیں،متعدد علاقوں میں بجلی تاحال بحال نہ ہوسکی،

شیئر کریں

موسلادھار بارشوں کا پانی سیلابی ریلے کی صورت میں سڑکوں پر بہتا رہا جس کے باعث معمولات زندگی بری طرح متاثر ہیں،متعدد علاقوں میں بجلی تاحال بحال نہ ہوسکی، متعدد فیول اسٹیشن پر بجلی اور تیل کی عدم فراہمی کی وجہ سے لوگوں کو آمد و رفت میں مشکلات کا سامنا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق کراچی شہرمیں اشیائے خورونوش سمیت پیٹرولیم مصنوعات کی سپلائی چین بھی متاثر ہے ۔ شہر کے متعدد فیول اسٹیشن پر بجلی اور تیل کی عدم فراہمی کی وجہ سے لوگوں کو آمد و رفت میں مشکلات کا سامنا ہے ۔ کراچی کے باڑوں سے دکانوں تک دودھ کی فراہمی بھی متاثر ہے ۔موسلا دھار بارش کے باعث مختلف سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو گئیں، لیاقت آباد 10 نمبر پر مال بردار ٹرک سڑک پر دھنس گیا اور حسن سکوائر کے قریب بھی کوچ گڑھے میں دھنس گئی۔ حسن اسکوائر جانے والی سڑک بھی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے ۔ جوہر چورنگی، منور چورنگی، لیاقت آباد، کے ڈی اے کی سڑکوں پر پانی موجود ہے ۔ لانڈھی،ناگن چورنگی ، کورنگی کازوے ندی اورقائدآباد کی سڑکیں بھی زیر آب ہیں۔ کارساز، ناتھا خان روڈ اورڈرگ روڈ انڈر پاس میں بھی پانی جمع ہے ۔عوام کو مشکلات سے بچانے کیلئے گزشتہ روز صوبائی حکومت کی جانب سے کراچی میں عام تعطیل دی گئی تھی۔ جس کے بعد تمام سرکاری اور نجی ادارے بند رہے تاہم بلدیات، صحت، واٹر بورڈ، پی ڈی ایم اے اور ریونیو کے دفاتر کھلے تھے ۔چار روز تک وقفے وقفے سے ہونے والی بارش کا پانی کنٹینرز، بسوں اور کاروں کو کھلونوں کی طرح بہا لے گیا۔بارش کے پانی سے موٹرسائیکلیں اور گاڑیاں بند ہوگئیں جبکہ گلیاں اور محلے تالاب میں تبدیل ہوگئے جس کے باعث شہریوں کو گھروں کی چھتوں اور بالائی منزلوں پر پناہ لینی پڑی۔موسلادھار بارش سے سرجانی ٹائون پھر ڈوب گیا۔ کریمی چورنگی سے آنے والا ریلا یوسف گوٹھ میں داخل، بسم اللہ ٹان، سیکٹر فور بی اور یوسف گوٹھ بھی مکمل ڈوب گئے ۔ گجر نالہ اوور فلو ہونے سے بفرزون سیکٹر سولہ اور گلبرگ کے علاقے بھی پانی میں گھر گئے ۔ ایف بی ایریا بلاک فائیو، ناگن چورنگی، سخی حسن چورنگی، حیدری اور نارتھ ناظم آباد بھی زیرِ آب آگئے ۔کراچی کا اورنگی نالہ بپھر گیا گلبہار، اتحاد کالونی، کشمیری محلہ اور اطراف کی آبادی میں بھی پانی داخل ہوگیا۔ کشمیری محلے میں دس فٹ تک پانی جمع ہو گیا اور مکینوں کو نقل مکانی کرنی پڑی۔ کئی خاندان گھروں کی بالائی منزلوں پر محصور ہوکر رہ گئے ۔گولیمار کے علاقے میں لیاری ندی کا پانی داخل ہوگیا جس کے عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوا۔ کراچی کے علاقہ جمعہ گوٹھ کے مدرسے میں سیلابی ریلے میں پھنسے تیس طلبا کو ایدھی ریسکیو ٹیم نکالا۔ اللہ بخش گوٹھ، غنی گوٹھ اور جمعہ گوٹھ میں کئی افراد سیلابی ریلے میں پھنس گئے ۔ کراچی میں چار روز بارش کے بعد نکاسی آب کا مسئلہ پیدا ہوگیا ہے اور اہم شاہراہوں سمیت متعدد علاقوں میں پانی جمع ہے ۔ شہر کے انڈر پاسز سے بھی پانی نہیں نکالا جاسکا جس کے باعث ٹریفک کی روانی متاثر ہے ۔کے پی ٹی، ناظم آباد، لیاقت آباد، غریب آباد، سہراب گوٹھ، شاہراہ قائدین، بحریہ ٹان اور کلفٹن انڈر پاسز بند کردیے ہیں۔پانی بھر جانے کی وجہ سے ہوٹل مہران، گولیمار، ڈرگ روڈ، سب میرین، طارق روڈ، بحریہ ٹاون سپرہائی وے اور ہل پارک انڈرپاسز بند کردیے گئے ہیں۔ طوفانی بارشوں کے سبب بجلی کی تنصیبات کو بھی نقصان پہنچا ہے جس کے باعث متعدد علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہے ۔ بارش کے بعد ہنگامی صورتحال کے پیش نظر پاک فوج کی شہر قائد میں امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔ سول انتظامیہ کیساتھ مختلف مقامات پر 32 میڈیکل کیمپ قائم کیے گئے ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں