میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
تحریک انصاف کا بہاولنگر واقعے کی آزادانہ جوڈیشل انکوائری کروانے کا مطالبہ

تحریک انصاف کا بہاولنگر واقعے کی آزادانہ جوڈیشل انکوائری کروانے کا مطالبہ

ویب ڈیسک
منگل, ۱۶ اپریل ۲۰۲۴

شیئر کریں

سیکرٹری اطلاعات پی ٹی آئی رؤف حسن نے بہاولنگر واقعے کی آزادانہ جوڈیشل انکوائری کروانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو فکسڈ چیف جسٹس بنانے کی تیاریاں جاری ہیں، ضمنی انتخابات کے بعد چیف جسٹس کی مدت ملازمت کی توسیع کا بل سامنے آجائیگا،بشریٰ بی بی کے کمرے اور واش روم میں کیمرے لگانا انتہائی گھنائونا عمل ہے۔تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سیکرٹری اطلاعات پی ٹی آئی رئوف حسن نے کہا کہ حکومت طاقتور لوگوں کے اشاروں اور طے شدہ اصولوں کے منافی عدلیہ کے ساتھ کھلواڑ کر رہی ہے ،تمام ججز صاحبان فرد واحد کے مفقود ہیں ،پچھلے کئی سالوں سے ان سے کام لیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ ان لوگوں کے مقاصد پورے کر رہے ہیں اطلاعات ہیں کہ اسی بنیاد بائی الیکشن سے پہلے یا بعد میں چیف جسٹس کی مدت ملازمت میں توسیع کی جا رہی ہے اور انہیں فکسڈ مدت کیلئے چیف جسٹس بنانے کی تیاریاں جاری ہیں ،آنے والے دنوں میں پارلیمنٹ سے اس کا پرپوزل دیا جائے گا، انہوں نے کہا کہ ہم اس پرپوزل کو پوری طاقت سے روکنے کی کوشش کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ فارم 47 کی جعلی حکومت کے پاس کوئی عوامی مینڈیٹ نہیں اس جعلی حکومت کو آئین اور طے شدہ اصولوں کے ساتھ کہلواڑ کی ہرگز اجازت نہیں دینگے ،تحریک انصاف پوری طاقت کے ساتھ ان کا مقابلہ کریگی۔انہوں نے کہا کہ پہلے سنتے تھے لوگ آپس میں لڑائی کرتے ہیں آج پاکستان میں دو ادارے ایک دوسرے کے خلاف برسرپیکار ہیں،ہمارے ورکرز کو پولیس نے اٹھایا،ٹارچر کیا،وفاداریاں تبدیل کرائی گئیں ۔انہوں نے کہا کہ جی سی او کے ساتھ جو واقعہ پیش آیا نہیں آنا چاہئے تھا۔جیسے جی سی او کے گھر پر چھاپہ مارنے پر داد رسی کی گئی کیا پی ٹی آئی کے ورکرز جن کے ساتھ بدترین غیر انسانی سلوک کیا گیا ان کی کی بھی داد رسی کی جائے گی؟۔انہوں نے کہاکہ بہاولنگر واقعے کی آزادانہ جوڈیشل انکوائری کرائی جائے۔انہوں نے کہا کہ ایران کی جانب سے جوابی کارروائی پر ہمارے دفتر خارجہ اور حکومت پاکستان کی جانب سے اسرائیل کا نام تک لینے کی جرات نہیں ہوئی جو پچھلے سات مہینوں سے غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی میں ایک فریق کے طور پر پیش ہو رہے ہیں ، اب اس گھنائونے فعل کو ختم ہونا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ بشری بی بی کے کمرے اور واش روم میں کیمرے لگائے گئے ہیں جو گھنائونا عمل ہے، انہوں نے مطالبہ کیا کہ جو کیمرے لگائے گئے ہیں انہیں فوراً اتارا جائے۔اس موقع پر سابق وزیر اعلی گلگت بلتستان خالد خورشید کا کہنا تھا کہ 75 سال میں اس ملک نے ایسا پرائم منسٹر پیدا نہیں کیا جو عمران خان کی صورت میں پاکستانیوں کو ملا ہے، ایک سابق وزیراعظم عمران خان پر قاتلانہ حملہ ہوتا ہے انہیں گولیاں لگتی ہیں ،قاتلانہ حملے کی ویڈیو فوٹیج ہے لیکن وہ اپنی ایف آئی آر درج نہیں کرواسکتے۔ انہوں نے کہا کہ ہائی کورٹ کے 6 ججز خط لکھتے ہیں کہ فیصلے لینے کے لیے ہم پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے، یہ ملک ایک مذاق بن چکا ہے، ججز کو انصاف نہیں دیا جا رہا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں