میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
پاناما پیپرز۔۔حقائق کیسے طشت از بام ہوئے۔دنیا کو چونکا دینے والے حقائق کی اندرونی کہانی(قسط نمبر26)

پاناما پیپرز۔۔حقائق کیسے طشت از بام ہوئے۔دنیا کو چونکا دینے والے حقائق کی اندرونی کہانی(قسط نمبر26)

منتظم
بدھ, ۲۶ اکتوبر ۲۰۱۶

شیئر کریں

کانگو اور موزمبیق کے حکمراں گھرانے اورامریکاکے جنسی مجرم نے بھی آف شور کمپنی قائم کررکھی تھی
پاناما لیکس پر کام کرنے والے دنیا بھر کے صحافیوںکااجلاس 8 اکتوبر 2015 کو ناروے کے پہاڑوں کی وادی میں واقع ریڈیسن ہوٹل میں ہوا جس میں کم وبیش100 ملکوں کے900 صحافی شریک ہوئے
تلخیص وترجمہ : ایچ اے نقوی
ڈاکومنٹس دیکھتے ہوئے ہمیں جمہوریہ کانگو جوزف قبیلہ کی بہن کانام مل گیا یہ محترمہ کیراٹسو ہولڈنگ لمیٹڈ نامی کمپنی کی شراکت دار تھیں یہ کانگو اور برازیل کی مختلف کمپنیوں کے شیئرز کی مالک تھی۔ ہمیں گنی کے سربراہ مملکت کے بیٹے ٹیوڈورو اوبیانگ کانام بھی مل گیا ۔یہ شخص ایبونی شائن انٹرنیشنل لمیٹڈ نامی کمپنی کامالک تھا یہ کمپنی 2006 میں برٹش ورجن آئی لینڈ میں قائم کی گئی تھی۔ امریکی سینیٹ میں زیر بحث آنے والی رپورٹ میں انکشاف کیاگیاتھا کہ اس ایبونی نے سرکار ی فنڈز میں خورد برد کے ذریعے جمع کردہ رقم سے گلف اسٹریم جیٹ خریدا تھا ،موزمبیق کے سابق صدر کی بیٹی مارٹینا جاﺅکم چیسانو برٹش ورجن آئی لینڈ میں قائم پرائما فنانس ڈیولپمنٹ لمیٹڈ نامی ایک کمپنی کی شیئر ہولڈر تھی۔ یہ کمپنی 2013میں قائم کی گئی تھی۔ہمیں چیسانو کے پاسپورٹ کی کاپی بھی ملی چیسانو موزمبیق میںتیل اورگیس کے شعبے میں سرمایہ کاری کرنے والی ایک کمپنی پرائما ٹیلنٹ کی ڈائریکٹر بھی تھی۔ملاوی کے سابق صدر ہیسٹنگز بندا اور اس کی حکومت کے 3سابق وزیر سابق وزیر خزانہ الیک بندا،سابق وزیرخارجہ ماپوپا چیپیٹا اورسابق وزیر تعلیم ، سائنس اور ٹیکنالوجی یوسف مواوا آف شور کمپنی پریس ٹرسٹ اوورسیز لمیٹڈ کے ڈائریکٹر تھے،اس حوالے سے قابل ذکر بات یہ ہے کہ یوسف مواوا کو اپنی شادی کی تقریبات پر سرکاری فنڈز کے استعمال کے الزام میں 2005میں گرفتار کیاگیاتھا اور انھیں 5سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
ڈاکومنٹس سے یہ بھی انکشاف ہوا کہ کانگو کی سرکاری آئل کمپنی ایس این پی سی کے سابق سربراہ اور سابق وزیر توانائی برونو ایتویا کانگو کے سربراہ مملکت ڈینس ساسوکے منہ بولے بیٹے تصور کئے جاتے تھے انھیںپاناما میں قائم گریفن ایسوسی ایٹیڈ ایس اے کا اٹارنی پاور حاصل تھا۔انگولا کی وزیر پیٹرولیم جوز ماریابوٹلہو ڈی واسکن سیلوز میڈیا انوسٹمنٹ لمیٹڈ کے منافع میں شریک تھیںیہ کمپنی ستمبر 2001 میں ان کی دور وزارت میں ہی قائم کی گئی تھی۔
پاناما لیکس پر کام کرنے والے دنیا بھر کے صحافیوںکا 3روزہ اجلاس 8 اکتوبر 2015 کو ناروے کے پہاڑوں کی وادی میں واقع ریڈیسن ہوٹل میں شروع ہوا اس میں تفتیشی رپورٹنگ میں شریک کم وبیش100 ملکوں کے900 صحافی شریک ہوئے۔
اب تک ہم نے موزاک فونسیکا کے جن کرمنل کلائنٹس کاپتہ چلایاتھا ان کاتعلق منشیات کے بڑے تاجروں، مالیاتی فراڈیے، مافیا سے تعلق رکھنے والے لوگ، اسلحہ کے اسمگلرز، ٹیکس چور،پابندیوں کی خلاف ورزی کرنے والے اور دیگر طرح کے فراڈیے شامل تھے۔
اس کے بعد امریکا کے اینڈریو ایم کی کہانی اب ہمارے سامنے تھی یہ وہ شخص تھا جسے کم از کم 3روسی لڑکیوں کی عصمت دری کے الزام میں 2009میں 8سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔اس کے معاملے کی تحقیق سے یہ حقیقت سامنے آئی کہ یہ صرف عصمت دری کاواقعہ نہیںتھا بلکہ اس میں اس کے تجارتی مقاصد پوشیدہ تھے، وہ بچوں کی عصمت دری اور جنسی زیادتی کا ایک اڈہ قائم کرنا چاہتاتھا اور ان تینوں لڑکیوں کی عصمت دری اس نے آزمائشی طورپر کی تھی۔اینڈریو ایم مبینہ طورپر کرمنلز کی تنظیم کی مالی معاونت کرتاتھا اور وہ ان جرائم سے حاصل ہونے والے منافع کی رقم ایک شیل کمپنی میں منتقل کرنے میں مدد دیتاتھا۔اینڈریو ایم کی اپنی بھی ایک شیل کمپنی تھی اور وہ موزاک فونسیکا کاکلائنٹ تھا۔ موزاک فونسیکا کو اینڈریو ایم کے جرائم اور اس پر اس کو ہونے والی سزا کاعلم تھا لیکن ان تمام باتوںکے باوجود موسفون نے اسے اپنے کلائنٹ کے طورپر قائم رکھا تھا،ڈاکومنٹس کے مطابق اینڈریو ایم کے پاس روس اور امریکا دونوں کی شہریت تھی اس نے 1995 میں برٹش ورجن آئی لینڈ میں 2 کمپنیاں قائم کی تھیں لیکن اپنے تجارتی مقاصد کے بارے میںکچھ نہیں بتایاتھا۔
ڈاکومنٹس کے مطابق ایڈریو ایم 18سال کی عمر میں اپنے والد کے ساتھ روس سے امریکا آیاتھا۔ ریاضی میں اس کی غیر معمولی قابلیت کی بنیاد پر اسے کولمبیا یونیورسٹی میں داخلہ مل گیا اوراس نے امتیازی نمبروں سے گریجویشن کیا، اس کے بعد چند سال کے اندر اس نے آگ بجھانے والا ایک خصوصی ڈیوائس تیار کیا جو خوب فروخت ہوا اور منافع بخش ثابت ہوا۔ اس کے بعد اس نے جرمن کاروں کاکاروبار شروع کردیا، 2004 میں اس کی کمپنی10ملین ڈالر مالیت کی ہوچکی تھی۔ اینڈریو ایم شادی شدہ تھا اور اس کے 3بچے ہیں وہ فلاڈلفیا کے ایک پرتعیش محل نما مکان میں شہزادوں جیسی زندگی گزار رہاتھا۔لیکن اس کی زندگی کاایک دوسرا گھناﺅنا پہلو بھی تھا اوروہ تھا رومانٹک اسٹوڈیو کے نام سے اپنے ایک ادارے کی تشہیر کرتا تھا یہ دراصل بچوں سے جنسی زیادتی کابزنس تھا، اس نے اس کو پوشیدہ رکھنے کی کوشش نہیں کی تھی کیونکہ جب اس کے اشتہار کوکھولیں تو ایک برہنہ انتہائی جوان بلکہ نوجوان نظر آنے والی ایک لڑکی ہاتھ میں گلاب کا پھول لیے کھڑی نظر آتی تھی۔
اینڈریو ایم کی قائم کردہ بیرینکا آرگنائزیشن میں لڑکیاں لوگوں کو اس طرح پیش کی جاتی تھیں جیسے کوئی عام استعمال کی چیز پیش کی جارہی ہو ۔اس کے عوض ان سے صرف 150-300 ڈالر فی گھنٹہ معاوضہ وصول کیاجاتاتھا جبکہ پوری رات کیلیے 500ڈالر وصول کیے جاتے تھے۔بیرینکا آرگنائزیشن میں ایک پروفارما میں یہ درج ہوتاتھا کہ تمام لڑکیاں 18سال سے زیادہ عمرکی ہوںگی لیکن اگر آپ کو کمسن لڑکیوں کی تلاش ہوتو آپ کو فوری پتہ چل جاتاتھا کہ آپ درست جگہ آئے ہیں۔بیرنکاآرگنائزیشن کے گاہکوں کوماسکو کے ایک اپارٹمنٹ میں لے جایاجاتاتھا جہاں نابالغ بچیوں کے ساتھ زیادتی کرائی جاتی تھی۔
کروڑ پتی اینڈریوایم کی سزا کی خبریں امریکی اور روسی اخبارات میں شہہ سرخیوں کے ساتھ شائع ہوئیں لیکن موزاک فونسیکا نے اس کاکوئی نوٹس نہیں لیا اور اس کو سزا ہونے کے 5سال بعد پاناما میں وکلا کی اس فرم کویہ خیال آیا کہ اس کاکلائنٹ جنسی جرم میں سزایافتہ ہے۔ موزاک فونسیکا کے عملے نے اخبارات میں اینڈریو کے بارے میں شائع ہونے والے مضامین ایک دوسرے کو ای میل کیے جس کے بعد یہ طے کیاگیا کہ ان کایہ کلائنٹ انتہائی خطرناک ہے۔ اب سوال یہ تھاکہ کیا موسفون کو برٹش ورجن آئی لینڈ کے حکام کو اس حوالے سے آگاہ کرنا چاہیے جس پر موسفون کے کمپلائنس ڈیپارٹمنٹ نے یہ موقف اختیار کیا کہ اینڈریوکی کمپنی آئی فیکس گلوبل کسی غیر قانونی کام میں ملوث نہیںہے جس پر کمپنی کے منیجنگ ڈائریکٹر نے انتظامیہ کو اس صورتحال کی اطلاع نہ دینے کافیصلہ کیا۔یہاں تک کہ دسمبر2015میں اینڈریو ایم کو جیل سے رہائی مل گئی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں