ذیشان ذکی کا خاندانی جائیداد پر تنہا قبضہ
شیئر کریں
(جرأت رپورٹ)صائمہ بلڈر اینڈ ڈیولپرز کے ذیشان ذکی کے بھائیوں محسن سلیم اور احسن سلیم، سلیم ذکی بیوہ نسیمہ خاتون کی سندھ ہائی کورٹ میں ذیشان ذکی کے خلاف ملکیت پر قبضے کی درخواست دائر، سلیم ذکی کی املاک میں محسن سلیم، احسن سلیم اور نسیمہ خاتوں کو قانونی وارث قرار دینے کی اپیل ۔ تفصیلات کے مطابق جرأت کو موصول دستاویز کے مطابق صائمہ گروپ آف کمپنیز کے بانی سلیم ذکی کی بیوہ نسیمہ خاتون، بیٹوں محسن سلیم اور احسن سلیم نے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی ہے، درخواست میں تحریر ہے کہ مشہور بلڈر سلیم ذکی نے نسیمہ خاتون سے24 اگست 1997 کو شادی کی، سلیم ذکی اور نسیمہ خاتون کے گھر 5 نومبر 1999 کو دو بیٹوں کی پیدا ئش ہوئی، سلیم ذکی انسان دوست کاروباری شخصیت تھے اور انہوں نے صائمہ گروپ کمپنیز قائم کرکے پاکستان میں عام لوگوں کو گھر کی چھت فراہم کرنے کا مشن جاری رکھا ، ان کی خدمات کے عوض سلیم ذکی کو ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈیولپرز کا وائس چیئرمین بھی بنایا گیا لیکن ذیشان ذکی خاندان کے لئے رسوائی کے سوا کچھ نہیں اور سلیم ذکی کی موت کا بنیادی سبب وہی ہیں جس کی وجہ سے سلیم ذکی 6 نومبر 2018کو فوت ہوگئے۔درخواست میں نسیمہ خاتون، محسن سلیم اور احسن سلیم نے تحریر کیا ہے کہ سلیم ذکی کی وفات کے بعد ذیشان ذکی نے پورے کاروبار، املاک، تعمیراتی منصوبوں اور رقوم پر قبضہ کرلیا ، سلیم ذکی کی وفات کے ایک ہفتے بعد ذیشان ذکی نے نسیمہ خاتون ، محسن سلیم اور احسن سلیم کو بتایا کہ کاروبار کو سنبھالنے میں ان کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، کاروبار کو سنبھالنے کے لیے ذیشان ذکی نے ان سے سفید کاغذات پر دستخط کروا لیے۔ درخواست میں سندھ ہائی کورٹ سے اپیل کی ہے کہ معروف بلڈر سلیم ذکی کی تمام املاک میں سلیم ذکی کی بیوہ نسیمہ خاتون، بیٹو ں محسن سلیم اور احسن سلیم کو تمام کاروبار اور املا ک میں شریعت کے تحت قانونی وارث قراردیا جائے۔ عدالت ذیشان ذکی کو پابند کرے کہ وہ سلیم ذکی کی تمام منقولہ اور غیر منقولہ املاک ، شیئرز ٹرانسفر کروائے ، ذیشان ذکی کے اکائونٹس کو منجمد کیا جائے، ذیشان ذکی معروف کاروباری شخصیت سلیم ذکی کی بیوہ نسیمہ خاتون، محسن سلیم اور احسن سلیم کو ذہنی اذیت اور نقصانات کی مد میں 2ارب روپے بھی ادا کریں۔ واضح رہے کہ ذیشان ذکی اپنے خاندان کے حقوق کو غصب کرنے کے علاوہ کاروباری بدعنوانیوں کے باعث بھی نہایت بدنام ہیں۔ وہ مختلف پراجیکٹس میں الاٹیز کے ساتھ معاہدوںکی پاسداری نہ کرنے کے سبب مختلف عدالتوں میں مقدمات کا سامنا بھی کررہے ہیں۔ ذیشان ذکی نے اپنے خاندان کے حقوق ادا نہ کرتے ہوئے ریکارڈ کے ہیر پھیر کے علاوہ مختلف قسم کی جائیدادوں اور رقوم میں بھی مبینہ طور پر قابل دست اندازی پولیس مجرمانہ حرکتیں کی ہیں۔ نمائندہ جرأت نے اس حوالے سے محفوظ دستاویزات اور تفصیلات پر ذیشان ذکی کا موقف جاننے کی کوشش کی مگر وہ دستیاب نہیں ہو سکے۔ اس ضمن میں وہ اپنا موقف جب بھی پیش کریں گے، اگلی خبروں کے ساتھ اسے بھی شامل اشاعت کردیا جائے گا۔