اوور سیز پاکستانی پیسہ بھیجیں تویہ فارن فنڈنگ کیسے ہوئی؟عمران خان
شیئر کریں
پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پیچھے سے ڈوریوں کو ہلایا جاتا ہے، الیکشن کمیشن نے اپنی حدود سے نکل کر فیصلہ دیا، یہ فارن فنڈنگ نہیں ، اوورسیز پاکستانیوں نے پیسے دئیے، ایسا کیا غلط کیا جس پر نااہلی اور کارروائی کی باتیں شروع ہوگئیں، پیسے کے بغیر سیاسی جماعت کیسے چل سکتی ہے؟ حکومت نے تمام حربوں میں ناکامی کے بعد الیکشن کمیشن آف پاکستان کو استعمال کیا۔ اڑھائی سال سے الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم)کے لیے کوششیں کررہا تھا، جب ای وی ایم آئے گی تو خفیہ ہاتھوں کی گیم ختم ہو جائے گی،الیکشن کمیشن ملک میں حقیقی جمہوریت نہیں آنے دیتا،پاکستان میں عوام اپنے ووٹ سے ملک کے فیصلے نہیں کرسکتے،یہ کیوں ایسا کر رہے ہیں، ایک دم اسلام آباد کو بند کردیا، ایسا کیا گیا جیسا اسلام آباد پر حملہ ہونے والا ہے۔یہ بات انھوںنے الیکشن کمیشن کے خلاف کراچی، اسلام آباد سمیت ملک کے مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہروں کے دوران کارکنوں سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد کوقلعہ بنادیا گیا ایسے لگا جیسے کوئی باہر سے حملہ کرنے لگا ہے، آئین ہمیں پرامن احتجاج کی اجازت دیتا ہے، 26سال سے ہمیشہ کوشش رہی آئین وقانون کے اندر رہ کراحتجاج کریں، ان کواتنا خوف کیوں ہے، یہ سمجھنا بہت ضروری ہے ان کو اتنا خوف کیوں ہے، انہوں نے سازش کے تحت ہماری حکومت گرائی تھی،یہ سمجھ رہے تھے کہ شائد لوگ مٹھائیاں بانٹیں گے، اللہ نے لوگوں کے دل ایسے موڑے عوام سڑکوں پرآگئی، ہم نے 25 مئی کو پر امن احتجاج کی کال دی، انہوں نے 25 مئی کو ظلم کیا کبھی نہیں بھولوں گا، 25مئی کو شیلنگ، گرفتاریاں کر کے ظلم کیا گیا، ایسے لگا جیسے کوئی دشمن کی فوج آگئی ہو،یہ سمجھ رہے تھے عوام خوف میں آجائیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ ضمنی الیکشن میں پنجاب کی انتظامیہ کو خفیہ مدد مل رہی تھی،ضمنی الیکشن میں ان کو سب سے بڑا جھٹکا پڑا،دھاندلی کے باوجود یہ ضمنی الیکشن ہار گئے، چیلنج کرتا ہوں مظفرگڑھ کی سیٹ کو جب بھی کھولا جائے گا دھاندلی سامنے آئے گی، انہوں نے ہماری پارٹی توڑنے کے لیے بھی پیسہ چلایا، جب یہ تمام حربوں میں فیل ہوئے تو انہوں نے آخر میں الیکشن کمیشن کو استعمال کیا، بھٹو کو جب قتل کیا گیا تو ان کو خوف تھا اگر عوام میں آ گیا تو سنبھالا نہیں جائے گا،جن لوگوں نے بھٹوکا جوڈیشل قتل کیا یہی لوگ تب تھے۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے ان کی سنیئر لیڈر شپ جا کر کہتی ہے تحریک انصاف کا فیصلہ جلدی کرو، الیکشن کمیشن نے اپنی حدود سے باہر نکل کر کچھ فیصلے کیے، ان کو خوف ہے قوم آزاد ہو رہی ہے اور سنبھالی نہیں جا رہی، الیکشن کمیشن کو ایسا بنادیا ہے جس کے ذریعے حکومتوں کو کنٹرول کیا جاتا ہے، اڑھائی سال سے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے لیے کوششیں کر رہا تھا، جب ای وی ایم آئے گا تو خفیہ ہاتھوں کی گیم ختم ہوجائے گی، جب ووٹنگ ختم ہوتی ہے تو ہر قسم کے حربے استعمال کیے جاتے ہیں۔ اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ الیکشن سروے کرنے والی پٹن کے مطابق 163طریقوں سے دھاندلی کی جاتی ہے، ای وی ایم سے 130 دھاندلی کے طریقے ختم ہو جاتے ہیں، ہم اسی لیے ای وی ایم کو لانے کی کوشش کررہے تھے، ایران، بھارت میں ای وی ایم کو استعمال کیا جاتا ہے، کرکٹ میں پہلے اپنے اپنے امپائر ہوتے تھے، کرکٹ میچ میں واحد کپتان تھا جو پہلی بار نیوٹرل امپائر لیکر آیا، دونوں جماعتوں نے ای وی ایم کو لانے سے روکا، الیکشن کمیشن کے ساتھ مل کر انہوں نے ای وی ایم کو سبوتاژ کیا۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ یہ الیکشن کے ذریعے سیٹیں دے کر پارٹیوں کو کنٹرول کرتے ہیں، فلانے کو اتنی اور فلانے کو اتنی سیٹیں دیدو، سینیٹ الیکشن میں ہم نے کہا خفیہ کے بجائے شو آف ہینڈ کے ذریعے ووٹنگ کرائیں، اس الیکشن کمیشن نے سینیٹ میں شوآف ہینڈ نہیں ہونے دیا، یوسف رضا گیلانی کے بیٹے نے سرعام پیسے دیئے، الیکشن کمیشن نے کوئی نوٹس نہ لیا، سندھ ہاوس میں 20 سے 25 کروڑ کی منڈی لگی، الیکشن کمیشن کو فرق نہیں پڑا، الیکشن کمیشن کو شرم نہ آئی آنے والی نسل کو کیا پیغام دے رہے ہیں، بدقسمتی سے کرپٹ لوگوں کے علاوہ وہ قوتیں بیٹھی ہیں جو عوام کی رائے کو کنٹرول کرنا چاہتی ہے، حقیقی آزادی تب ملے گی جب غریب آدمی کے ووٹ سے تبدیلی آئے گی، ہمارے لوگ اس لیے ووٹ نہیں ڈالتے انہیں پتا ہے فرق نہیں پڑے گا، یہ لوگ حقیقی جمہوریت نہیں آنے دیتے۔ پی ٹی آئی چیئر مین نے مزید کہا کہ پیسے کے بغیر سیاسی جماعت کیسے چل سکتی ہے؟ اگر ایک سیاسی جماعت نے چلنا ہے تو اس کو پیسے چاہئیں، ایئر مارشل اصغر خان سمیت بڑے بڑے لوگوں نے پارٹیاں بنائی لیکن پیسے نہ ہونے کی وجہ سے نہ چل سکیں، ضیا الحق کو نوازشریف سیاست میں لیکر آیا، جب نوازشریف سیاست میں آیا تو چھانگا مانگا کی سیاست شروع ہوئی، یہ دو مافیاز بیٹھے ہوئے تھے، جب میں نے سیاسی جماعت بنائی تو پیسہ اکٹھا کرنا بڑا مشکل تھا، بیرونِ ملک پاکستانیوں نے سب سے پہلے مجھے پیسہ دیا اور سپورٹ کیا، شوکت خانم کا آدھا پیسہ بیرون ملک پاکستانی دیتے ہیں، تحریک انصاف واحد جماعت جس نے پولیٹیکل فنڈ ریزنگ شروع کی، دنیا میں سیاسی جماعت فنڈ ریزنگ کرتی ہے، ان دوپارٹیوں سے پوچھیں انہوں نے فنڈ ریزنگ نہیں کی، انہیں کوئی پیسہ نہیں دیتا، الیکشن کمیشن سے اس لیے کہا تھا ن لیگ، پیپلزپارٹی کی فنڈ ریزنگ بھی سامنے لائی جائے۔