عدالتی فیصلوں کے سامنے تحفظات کے باوجود سر جھکانا چاہیے، سعد رفیق
شیئر کریں
اسلام آباد(ویب ڈیسک) وزیر ریلوے سعد رفیق کا کہنا ہے کہ عدالتی فیصلوں پر تحفظات اور اعتراضات بھی ہوتے ہیں لیکن ان فیصلوں کے آگے سر جھکانا اور ان پر من و عن عمل کرنا چاہیے تاکہ ملک آگے بڑھتا رہے۔سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ ہم پہلے دن سے چاہتے تھے پاناما کا مقدمہ عدالت میں ہی لڑا جائے نہ کہ شاہراہ دستور پر لیکن پاناما کیس عدالت سے زیادہ سڑکوں پر لڑا گیا، یہ ایک سیاسی مقدمہ تھا قانونی نہیں تاہم عدالت کو درخواست گزار کی جانب سے مسلسل دباؤ میں لانے کی کوشش کی گئی اور عمران خان اداروں کا گھیراؤ کرکے اور جھوٹ بول کر اپنی مرضی کا فیصلہ لینے کے عادی ہیں۔ نواز شریف اور شہباز شریف کے ساتھ رفاقت برسوں کا عمل ہے، شہادت دیتا ہوں وزیر اعظم نواز شریف اور شہباز شریف نے کبھی کوئی ایساکام نہیں کیا جو قانون کے منافی یا میرٹ پر نہ ہو۔سعد رفیق نے کہا کہ عدالت کے فیصلے ماننے ہی پڑتے ہیں، ہمیں معلوم نہیں کہ عدالت کا فیصلہ کیا آئے گا، عدالتی فیصلوں پر تحفظات اور اعتراضات بھی ہوتے ہیں لیکن ان فیصلوں کے آگے سر جھکانا چاہیے اور ان پر من و عن عمل کرنا چاہیے تاکہ ملک آگے بڑھتا رہے جب کہ سیاستدانوں کی قسمت کا فیصلہ ہمیشہ عوام کی عدالت میں ہوتا ہے، ہم عدالتی فیصلے کے منتظر ہیں اور فریقین کو کہتا ہوں کہ پاناما کیس کا جو بھی فیصلہ آئے اس کے باوجود آگے بڑھتے رہنا چاہیے تاکہ پاکستان آگے بڑھے۔ عمران خان کے سیاست میں آنے سے گالم گلوچ کا آغاز ہوا ہے، عمران خان نے گالی کا کلچر متعارف کروایا ہے جب کہ نواز شریف ایسے لیڈر جنہیں سب سے زیادہ تجربہ ہے اور وہ عالمی دباؤ برداشت بھی کر سکتے ہیں۔سعد رفیق نے کہا کہ (ن) لیگ کی حکومت کو ہر دور میں چیلنجز کا سامنا رہا ہے کیونکہ نواز شریف نے پاکستان کی ترقی اور استحکام کی بات کی ہے اور ملک دشمنوں کو اس ملک میں ایک مضبوط قیادت برداشت نہیں، ہر مقبول لیڈر کے خلاف سازشیں ہوئیں اور نواز شریف ایک مقبول لیڈر ہیں لہذا ان کے خلاف پہلے پرویز مشرف اور اب عمران خان کی شکل میں سازش کی جارہی ہے تاہم سازشی لوگ زور لگالیں مگر پاکستان کی ترقی کا ایجنڈا مسلم لیگ (ن) کی قیادت میں ہی آگے بڑھے گا۔