دیر آید درست آید‘ٹرمپ امریکی میڈیا کے جھوٹے ہونے کا اعتراف کرنے پر مجبور
شیئر کریں
میڈیاپر آگ بگولا، نیو یارک ٹائمز،این بی سی ،سی بی ایس اور سی این این عوام دشمن قرار۔بددیانت میڈیا سچ کو سامنے نہیں لانا چاہتا،ٹرمپ
ایک رپورٹر نے اپنا تعارف بی بی سی سے کروایا تو اسکا سوال سننے کے بجائے امریکی صدرنے اس کی غیرجانبداری پر سوالات شروع کردیے
امریکی پالیسیوں اور سی این این و دیگرخبررساں اداروں کی جھوٹی یا آدھے سچ پر مبنی خبروں نے دنیا کے کئی ملکوں کوجنگوں میںدھکیلا ،ناقدین
شہلا حیات نقوی
ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھرامریکی میڈیاپر تنقید کرکے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ مغربی میڈیا جھوٹا ہے ۔فلوریڈا پہنچنے کے بعد سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر پیغام میںانہوں نے کہاکہ نیو یارک ٹائمز۔این بی سی ،اے بی سی ،سی بی ایس اور سی این این جھوٹی خبریں چلاتے ہیں اور میرے نہیں بلکہ امریکی عوام کے دشمن ہیں۔گزشتہ روز بھی پریس بریفنگ کے دوران وہ متعدد رپورٹرز سے الجھتے رہے۔
یادرہے کہ ناقدین عرصہ دراز سے یہ کہتے آرہے ہیں کہ امریکی پالیسیوں اور سی این این و دیگرخبررساں اداروں کی جھوٹی یا آدھے سچ پر مبنی خبروں نے ماضی میں دنیا کے کئی ملکوں کوجنگوں میںدھکیلاہے۔
رپورٹس کے مطابق امریکی صدر متنا زع امیگریشن پالیسی ، سیکورٹی مشیر کے استعفیٰ اور نامزد وزیر محنت کی دستبرادی پر بہت ناراض ہیں اور انھوں نے اس کا سارا نزلہ میڈیا پرنکال دیا۔جب ایک صحا فی نے سوال کیا کہ امریکا شمالی کوریا کے حوالے سے کیا اقدام اٹھائے گا تو ٹرمپ اس پر برس پڑے۔اسی طرح جب ایک رپورٹر نے اپنا تعارف بی بی سی سے کروایا تو اس کا سوال سننے کے بجائے اس کی غیرجانبداری پر الٹا سوال شروع کردیے۔امریکی صدر نے کہا: کیا کوئی مجھ سے دوستانہ سوال بھی کرے گا ،جس پر ایک صحافی نے جسارت کی لیکن سوال کیا تو کچھ زیادہ ہی طویل ہو گیا۔ اس پر ٹرمپ پھر خفا ہو گئے،اس کوبیچ میں ہی ٹو ک دیا اور تنقید کا نشانہ بناڈالا۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر ملکی میڈیا کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارا بددیانت میڈیا سچ کو سامنے نہیں لانا چاہتا۔
امریکی عدالتی نظام کو نشانہ بنانے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ امریکی میڈیا کے بھی دشمن بن گئے ہیں اور اپنے پے در پے خطابات اور ٹویٹر پیغامات میں میڈیا پر نشتر برساتے نظر آتے ہیں۔ چند روز قبل ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا تھا کہ میڈیا میرا نہیں امریکی عوام کا دشمن ہے اور بددیانتی کا مظاہرہ کر رہا ہے۔
ٹویٹر پر میڈیا کی تذلیل کے بعد بھی ڈونلڈ ٹرمپ کا دل نہیں بھرا تو فلوریڈا میں اپنے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ میڈیا کی اکثریت غلط اوربددیانتی پرمبنی خبریں پیش کر رہی ہے جب کہ رپورٹرز اپنے ذرائع سے متعلق جھوٹ بولتے ہیں۔امریکی صدر نے اپنی انتظامیہ میں بدنظمی کے دعوﺅں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ تمام جھوٹی خبروں کے برعکس وائٹ ہاﺅس کے معاملات بہترین انداز میں چل رہے ہیں اور ہماری انتظامیہ ناقابل یقین پیش رفت کر رہی ہے، میڈیا سچ کو سامنے نہیں لانا چاہتا اور اپنی بنائی ہوئی کہانیاں پیش کرتا ہے، اس کا اپنا ہی ایجنڈا ہے، ہم میڈیا کے جھوٹے اورغلط ایجنڈے کو بے نقاب کرتے رہیں گے۔
امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ان کی انتظامیہ "ناقابل یقین پیش رفت” کر رہی ہے لیکن انھوں نے ایک بار پھر امریکی ذرائع ابلاغ سے "بدیانتی پر مبنی رپورٹنگ” کرنے کا شکوہ کیا۔ہفتہ کو فلوریڈا کے شہر ملبورن میں اپنے حامیوں کے بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے میڈیا سے متعلق جمعرات کو وائٹ ہاوس کی اپنی تقریر میں کی جانے والی تنقید کو دہرایا۔ان کا کہنا تھا کہ مرکزی میڈیا کی اکثریت "غلط خبریں” فراہم کر رہی ہے اور انھوں نے نامہ نگاروں پر الزام عائد کیا کہ وہ اپنے ذرائع سے متعلق جھوٹ بولتے ہیں۔انھوں نے کہا کہ "یہ مسئلے کا ایک بڑا حصہ بن چکے ہیں”۔ صدر نے اپنی انتظامیہ کے گزشتہ چار ہفتوں کی کارکردگی سے متعلق حاضرین کو آگاہ کیا۔”میں لوگوں میں آنا چاہتا ہوں۔ میں آپ کو یہاں اس ناقابل یقین پیش رفت کے بارے میں بتانے آیا ہوں جو ہم نے امریکا کو ایک بار پھر عظیم بنانے کے لیے کیے۔”ٹرمپ نے مزید کہا کہ "مستقبل کے لیے ہمارے منصوبے بہت بڑے ہیں اور میرا یقین کیجیے، امریکا ایسا ہی عظیم ہے۔”میلبورن پولیس کے مطابق تقریباً نو ہزار افراد اس ریلی میں شریک تھے۔ٹرمپ نے ان اطلاعات کو بھی مسترد کیا کہ وائٹ ہاﺅس کا عملہ غیر منظم، غیر موثر اور بہت متنازع ہے۔ انھوں نے ایک بار پھر ان اطلاعات کو غلط خبر نگاری کا نتیجہ قرار دیا۔”وائٹ ہاﺅس بہت آرام دہ انداز میں چل رہا ہے۔ "انھوں نے اپنی صدارتی مہم کے دوران کیے گئے ان وعدوں کو بھی دہرایا کہ وہ اسکولوں کو بہتر بنائیں گے، امریکیوں کے لیے ملازمت کے بہتر مواقع فراہم کریں گے اور صحت کا ایک بہتر نظام لائیں گے۔
صدر ٹرمپ نے یہ وعدہ بھی کیا کہ وہ افسر شاہی میں کمی کریں گے۔انھوں نے کہا ہے کہ شدت پسند تنظیم داعش کی مکمل تباہی کا منصوبہ تیار کیا جائے گا۔اپنی تقریر میں انھوں نے امریکا میں نئی نوکریاں پیدا کرنے کا وعدہ کیا۔خیال رہے کہ صدر ٹرمپ نے چند دن پہلے بھی ملک کے انٹیلی جنس اداروں اور میڈیا کو ان کی ٹیم اور روس کے درمیان رابطوں کی خبروں کے بعد کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ معلومات غیر قانونی طریقے سے انٹیلی جنس برادری کی جانب سے نیویارک ٹائمز اور واشنگٹن پوسٹ کو دی گئیں۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک اور ٹویٹ میں لکھا کہ ‘اصل اسکینڈل تو یہ ہے کہ ملک کی خفیہ معلومات انٹیلی جنس ایجنسیوں کی جانب سے مٹھائی کی طرح بانٹی جا رہی ہیں۔ یہ غیر امریکی رویہ ہے۔یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشیر برائے قومی سلامتی جنرل مائیکل فلن نے امریکی پابندیوں کے بارے میں روسی حکام سے بات چیت کے الزامات پر استعفیٰ دے دیا تھا۔