میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ٹکراؤ ہوتا ہے تو ہونے دیں،معاملات طے ہوگئے ہیں،مولانا فضل الرحمان

ٹکراؤ ہوتا ہے تو ہونے دیں،معاملات طے ہوگئے ہیں،مولانا فضل الرحمان

جرات ڈیسک
جمعه, ۱۸ مارچ ۲۰۲۲

شیئر کریں

امیر جمعیت علمائے اسلام (ف)اور حکومت مخالف اتحاد پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم)کے سربراہ مولانا فصل الرحمان نے کہا ہے کہ ٹکراؤ ہوتا ہے توہونے دیں، ہم تیارہیں، ٹکراؤ ہوگا تو ذمہ دارحکومت ہو گی، اگرآمنا سامنا ہوا توپھرہمیں ڈٹ جانا بھی آتا ہے، اتنا توجانتا ہوں کہ معاملات طے ہوگئے ہیں۔ نجی ٹی وی کے مطابق پی ڈی ایم کے سربراہ نے کہا کہ 23 مارچ کو قافلے پورے پاکستان سے روانہ ہونگے، عدم اعتماد کی کامیابی کیلئے ہمارے نمبرز پورے ہیں، سندھ ہاؤس میں کسی کوزبردستی نہیں رکھا گیا، پی ٹی آئی کے کتنے ایم این ایزساتھ ہوں گے ابھی حتمی کچھ نہیں کہہ سکتا۔ تحریک انصاف کے اراکین نے (ن)لیگ،پیپلزپارٹی سے رابطہ کیا ہے۔ پی ٹی آئی کے کتنے ایم این ایز ساتھ ہوں گے ابھی حتمی کچھ نہیں کہہ سکتا۔ حکومتی اراکین ووٹ ڈالنے کے لیے ہم سے تحفظ مانگ رہے ہیں، ایم کیوایم،چودھری برادران کو سندھ، پنجاب میں جے یوآئی کا کوئی اسٹیک نہیں ہے، اتنا توجانتا ہوں کہ معاملات طے ہوگئے ہیں۔ الیکشن کے نتائج پر سرعام کہا اس کا ذمہ دار کون ہے، ادارے جب سیاسی عمل میں مداخلت کرینگے توکوئی بات نہیں چھپائی، آج نظرآرہا ہے غیرجانبداری کا مظاہرہ کر رہے ہیں، اگروہ غیرجانبداری کا مظاہرہ کریں گے تو سراہیں گے، سیاسی لوگ اس وقت بغیر کسی پریشر کے اپنے فیصلے کررہے ہیں، اگر اسٹیبلشمنٹ کا دباؤ ہوتا تویہاں تک نوبت نہ پہنچی ہوتی، سیم پیج کی اپنی، اپنی تشریح ہے۔ انہوں نے کہا کہ واضح نظرآرہا ہے اسٹیبلشمنٹ غیر جانبدارہے، میرے تعلقات ایسے نہیں تبصرہ کرسکوں، اگر اسٹیلشمنٹ سے رابطہ ہوا تو کبھی ذات کے حوالے سے بات نہیں کی، آرمی چیف جنرل باجوہ سے ملاقات ہوئی، جنرل باجوہ کو معاشی بدحالی سے آگاہ کیا، واضح نظرآرہا ہے اسٹیبلشمنٹ نیوٹرل ہے۔ انہوں نے کہاکہ چیلنجزتوبہت ہیں، غیرضروری عناصر کو سیاست سے باہر کرنے سے حالات کو ٹھیک کر لیں گے۔ ملک میں معاشی بدحالی کا راج ہے، امریکا،یورپ سے جھگڑا کرنے کی کوئی خواہش نہیں، ہمیں ڈکٹیٹ نہ کرے تجارت کرنی چاہیے، ملک میں معاشی بدحالی کا راج ہے،انہوں نے کہا کہ ایم کیوایم کوسندھ بلدیاتی ایکٹ کے حوالے سے تحفظات تھے، ایم کیوایم سے کہا آپ کے مطالبات کو نئی قانون سازی میں ایڈجسٹ کیا جائے گا، باپ پارٹی والوں نے اپوزیشن کا ساتھ دینے کی خواہش کا اظہار کیا، باپ پارٹی اپوزیشن کا ساتھ دے گی۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پہلے خزاں کو رخصت کریں گے پھر بہار آئے گی، اب تقریبا ہمارے پاس اتحادیوں نے اپوزیشن کے حق میں ووٹ ڈالنے کلیئرکردی ہے، ہمیں 10ووٹوں کی ضرورت تھی اس وقت 30 سے زائد ہیں، 182سے لیکر 190تک ووٹ ہمیں پڑجائیں گے، جواس وقت منظرعام پرنہیں وہ بھی موقع پرسوچیں گے۔ نواز شریف کی واپسی سے متعلق سوال کے جواب پر ان کا کہنا تھا کہ وہ تین دفعہ وزیراعظم رہے، ان تمام نزاکتوں کو وہ ہم سے بہتر سمجھتے ہیں، پاکستان نوازشریف کا گھر ہے، نوازشریف جب بھی پاکستان آنا چاہے ان کی صوابدید ہے۔ مریم نواز، حمزہ کراوڈ پلر ہیں، انہوں نے دس لاکھ لوگ لانے کی بڑی بات کی ہے، عمران خان پرجب عروج تھا تب بھی اتنے لوگ نہیں لاسکے تھے، حکومت10لاکھ کے بجائے 172 لائے، پی ڈی ایم کے سربراہ کا کہنا تھا کہ لوگوں کوقانون کی پابندی کا کہتا ہے خود الیکشن کمیشن کے حکم کو نہیں مانتا، اس میں کوئی شک نہیں ہمارے پاس جادو کا چراغ نہیں ہو گا، بھوکے بندے کوروٹی چاہیے، ہمیں کچھ فوری اقدامات کو بھی دیکھنا ہو گا، پچھلی حکومت نے روپے کی قدر کو استحکام دیا تھا، سابقہ حکومت میں معیشت میں گروتھ اور یہ زیرو پر لے آئے، اس حکومت کے پہلے سال تاجربرادری نے ہڑتال کی تھی، حکومت نے لوگوں کو پہلے سال ہی بے زار کردیا تھا، حکومت کوسہارے دینے والے بھی زمینی حقائق جانتے ہیں، یہ ان کی توقعات پربھی پورا نہیں اترا، 27 اور28مارچ کو امن کی توقع رکھیں، جے یوآئی سیاسی،آئینی وقانونی جدوجہد کی قائل ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں