میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ڈی آئی جی خادم حسین ، ایس ایس پی ڈاکٹر رضوان کے تبادلوں کیخلاف تحریری فیصلہ

ڈی آئی جی خادم حسین ، ایس ایس پی ڈاکٹر رضوان کے تبادلوں کیخلاف تحریری فیصلہ

ویب ڈیسک
جمعرات, ۳۰ جنوری ۲۰۲۰

شیئر کریں

سندھ پولیس کے ڈی آئی جی خادم حسین اورایس ایس پی ڈاکٹر رضوان کے تبادلوں کے خلاف درخواست پر سندھ ہائیکورٹ کی جانب سے تحریری حکم جاری کردیا گیا ۔فیصلے میں کہا گیا کہ سماجی برائیوں سیلڑنے والی پولیس چاہیے ، اقربا پروری پرتقرری والی پولیس نہیں۔سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس محمد علی مہر کی جانب سے تحریر کردہ فیصلے میں کہا گیا کہ اچانک عہدے سے ہٹا دینے کا عمل بے چینی پیدا کرتا ہے ، ایمانداری، اچھا برتاو اچھی پولیس کے لیے ضروری ہے ۔ فیصلے میں کہا گیا یہ ضروری نہیں ہے کہ متاثرہ اہلکار ہی درخواست دائر کرے بلکہ کوئی بھی شخص مفاد عامہ کی خاطر درخواست دائر کرسکتا ہے ۔ تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ اچھی پولیس اور بری پولیس معاشرے میں وزن اور اہمیت رکھتے ہیں، اچھی پولیس کیلئے افسران کی میرٹ پر تقرری ضروری ہے ۔سندھ ہائیکورٹ نے فیصلے میں مزید کہا کہ اچھی اور ایماندار پولیس ہی سماجی برایئوں سے لڑ سکتی ہے ، حکومت اچھے قانون پر عمل درآمد نہ کرائے تو لاقانونیت اور بگاڑ پیدا ہوگا۔واضح رہے کہ ممتاز سماجی رہنما جبران ناصر کی جانب سے سندھ ہائیکورٹ میں ڈی آئی جی خادم حسین رند اور ایس ایس پی ڈاکٹر رضوان کے تبادلے کے خلاف درخواست دائر کی گئی تھی جس پر عدالت نے گذشتہ روز فیصلہ سناتے ہوئے دونوں افسران کا تبادلہ غیر قانونی قرار دیا تھا۔عدالت نے کہا کہ تبادلوں میں سندھ پولیس ایکٹ کے آرٹیکل 17 کی خلاف ورزی کی گئی ، سندھ حکومت افسران کے تبادلے کے لیے آئی جی سندھ سے مشاورت کی پابند ہے ۔اس سے قبل سندھ ہائیکورٹ نے دونوں افسران کے تبادلے پر حکم امتناع جاری کیا ہوا تھا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں