سینیٹ قائمہ کمیٹی ،حافظ سعید کیخلاف اسامہ طرز کی کارروائی کا خدشہ
شیئر کریں
اسلام آباد(بی بی سی رپورٹ)پاکستان کے ایوان بالا یعنی سینیٹ کی خارجہ امور کے بارے میں قائمہ کمیٹی کے ارکان نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ کہیں امریکہ جماعت الدعوۃکے سربراہ حافظ سعید کے خلاف اسی طرح کی یکطرفہ کارروائی نہ کر دے جس طرح اس نے القاعدہ کے رہنما اسامہ بن لادن کے خلاف کی تھی۔سینیٹر نزہت صادق کی سربراہی میں ہونے والے اس اجلاس میں سابق حکمراں جماعت پاکستان پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے سینیٹر فرحت بابر نے کہا کہ امریکہ نے حافظ سعید کے سر کی قیمت ایک کروڑ ڈالر مقرر کی ہے، جبکہ اس سے پہلے اسامہ بن لادن کے سر کی قیمت ڈھائی کروڑ ڈالر مقرر کی تھی۔نامہ نگار شہزاد ملک کے مطابق فرحت بابر کا کہنا تھا ’کہیں امریکہ جماعت الدعو? کے سربراہ حافظ سعید کے خلاف اس طرح کی یکطرفہ کارروائی نہ کر دے جس طرح اس نے ایبٹ آباد میں القاعدہ کے رہنما اسامہ بن لادن کے خلاف کی تھی‘۔کچھ عرصہ پہلے جب حافظ سعید کی نظر بندی ختم ہوئی تھی تو امریکا نے پاکستان پر زور دیا تھا کہ وہ جماعت الدعوۃ کے سربراہ حافظ سعید کو دوبارہ گرفتار کر کے ان پر فردِ جرم عائد کرے۔ حافظ سعید اس سال جنوری سے گھر میں نظر بند تھے۔2012 کے بعد سے امریکہ نے حافظ سعید کے بارے میں اطلاعات فراہم کرنے پر ایک کروڑ ڈالر کا انعام مقرر کیا تھا۔سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے اجلاس کے شرکا کو بتایا کہ امریکہ کی طرف سے حافظ سعید کے خلاف یکطرفہ کارروائی کے بیان پر بات چیت جاری ہے۔ اْنھوں نے سوال اْٹھایا کہ محض اطلاعات کی بنا پر کیسے کارروائی کی جاسکتی ہے۔سینیٹر فرحت اللہ بابر کا کہنا تھا کہ سابق فوجی سربراہ پرویز مشرف کہتے ہیں کہ حافظ سعید اور مسعود اظہر ٹھیک کام کرر ہے ہیں، تاہم اس سوال پر سیکریٹری خارجہ نے کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا۔