میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
گڈانی شپ بریکنگ یارڈ پر کھڑے جہاز میں دھماکا

گڈانی شپ بریکنگ یارڈ پر کھڑے جہاز میں دھماکا

منتظم
منگل, ۱ نومبر ۲۰۱۶

شیئر کریں

ٹھیکیدار نے جہاز کی صفائی کے بغیر ہی کٹائی شروع کرا دی
وقفے وقفے سے ہونیوالے دھماکوں کے باعث جہاز کے ٹکڑے دوردور تک جاگرے ، کئی مقامات سے انسانی اعضاءبھی ملے
ہلاک اورزخمی ہونے والوں میں زیادہ ترمزدوروں کا تعلق خیبرپختونخوا اور جنوبی پنجاب کے علاقوں سے ہے
محمد وحید ملک
بلوچستان کے ساحلی علاقے گڈانی میں واقع گڈانی شپ بریکنگ یارڈ پربریکنگ کیلیے لائے گئے بحری جہاز پر سلینڈر دھماکے کے بعد اچانک آگ بھڑک اٹھی جسکے بعد وقفے وقفے سے جہازپردھماکے ہوتے رہے جس سے آگ کی شدت میں اضافہ ہوگیا اوردیکھتے ہی دیکھتے آگ کے شعلے آسمان سے باتیں کرنے لگے۔ اس موقع پر جہاز پر 170سے زائد مزدور کام کررہے تھے ۔آگ کی لپیٹ میں آکر 15سے زائد مزدور جھلس کر جاں بحق ہوگئے جبکہ 100کے قریب زخمی ہوگئے۔ ہلاک ہونے اور زخمی ہونے والوں کو فوری طورپر ایدھی ایمبولینس کے ذریعے شیخ آباد گڈانی اورحب کے جام میرغلام قادرہسپتال میں ابتدائی طبی امداد دینے کے بعد کراچی روانہ کردیاگیا۔ جبکہ میتوں کو ایدھی کے سردخانے بھجوادیاگیا۔ حادثے میں جھلس کر ہلاک ہونے والوں میں رجب علی ولد محمد شریف (کراچی) ، غلام عباس ولد محمد یار (مظفرگڑھ) ، افضل ولد اللہ بخش (مظفرگڑھ) ، نصیب زادہ ولد عمرخطاب ( دیر) ، نوربخش ولد امام بخش (گڈانی) کی شناخت ہوسکی ہے۔ جب کہ زخمیوں میں ثناءاللہ ولد محمد حسن، عامر شہزاد ولد محمد شفیق، منظوراحمد ولد حاجی عبدالستار، سہیل ریاض ولد رحمت علی، محمد ممتاز ولد محمد میاں، محمد امین ولد غلام محمد، نورحسن ولد حبیب اللہ، خداداد ولد خدابخش، عظیم ولد ملک امین، اصغر ولد نذیر، محمد اسحاق ولد یوسف، منظورولد عبداللہ، مشتاق ولد جہانزیب ، باچادین ولد ولی خان، عباس ولد اقبال، الیاس ولد چاند میاں، محمد باچو ولد عبداللہ، ممتاز ولد حق نواز، جابرولد محمد نواز، اسحاق ولد رخسار گل، باچا ولی ولد ولایت خان، محمد تنویر ولد روجھل، منیراحمد ولد احمد، عمران یوسف ولد محمد یوسف، محمد شاہد پرویز ولد پرویز احمد، مراد علی ولد محبل ، سجاد علی ولد اکبر علی، اعجاز ولد محمد ایوب، صبور ولد خائستہ خان، فقیر ولد خمیسہ محمد، اصغر ولد وزیر، اصغر گل ، ممتاز ولد یارمحمد ،ستار ولد محمد حسن، منظوراحمد، محمد اسحاق ولد یوسف، ممتاز ولد یارمحمد، اسحاق ولد یوسف، عظیم ولد محمد امین، محمد بچو ولد عبداللہ، منظوراحمد ولد ولو، ستارولد محمد حسن، ظہوراحمد ولد میرمحمد، خدائے داد ولد خدابخش، ساجد ولد علی اکبر، داﺅد ولد محمد طاہر، گل حسن ولد محمد یوسف، بادشاہ خان ولد فضل محمد، اشفاق ولد صوبی گل، ترمندرا، نورحسن ولد حبیب اللہ، محمد حسن ولد حسن، ثناءاللہ ولدرحمت علی، سہیل ولد ایاز، بادشاہ ولد حمزہ، حکیم ولد رمضان سمیت دیگر زخمی شامل ہیں ۔ اس موقع پر جام میرغلام قادرہسپتال میں ایم ایس ڈاکٹرعباس لاسی نے فوری طورپرہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کرکے زخمیوں کو طبی امداد یں فراہم کرنے کے بعد کراچی روانہ کیاجن میں متعدد مزدوربری طرح جھلس چکے تھے جن کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے ۔ واقعے کی اطلاع پرپاک آرمی، پاک نیوی، پاکستان کوسٹ گارڈ، پاکستان ائیرفورس، ایف سی، ایدھی، ڈی سی لسبیلہ سید ذوالفقار شاہ ہاشمی ، ڈی پی او لسبیلہ جعفرخان ، ڈی ایچ او لسبیلہ ڈاکٹر فاروق ہوت،چیئرمین گڈانی وڈیرہ حمید بلوچ، چیف آفیسر میونسپل کمیٹی گڈانی ، اسسٹنٹ کمشنرحب نعیم جان گچکی، ڈی ایس پی ملک عبدالستار ، ڈی ایس پی جان محمدکھوسو،مقامی تھانے کے افسران سمیت دیگراعلیٰ حکام جائے وقوعہ پر پہنچے اور ریسکیو کاموں کی نگرانی کی ۔واضح رہے کہ رات گئے تک ریسکیو کا کام جاری تھا اور فیصل ایدھی ،سعد ایدھی اپنی ٹیم کے ہمراہ امدادی کاموں میں مصروف عمل رہے۔ آخری اطلاعات تک حب گڈانی ، لیڈا، ڈی جی خان، حبکو ، بائیکو، کراچی ، ائیرفورس سمیت دیگراداروںکی فائربریگیڈ کی گاڑیاں آگ بجھانے کے امدادی کاموں میں حصہ لیتی رہیں۔ عینی شاہدین کے مطابق جہاز پر ہونے والے وقفے وقفے کے دھماکوں سے جہاز کے ٹکڑے دوردور تک جاگرے جبکہ کئی جگہوں سے انسانی اعضاءبھی ملے۔ ہلاک اورزخمی ہونے والوں میں زیادہ ترمزدوروں کا تعلق خیبرپختونخوا اور جنوبی پنجاب کے علاقوں سے بتایاجاتاہے۔ دھما کے کے بعد ریسکیو آ پر یشن کا پاک آر می کے ہیلی کا پٹر نے فضا ئی طور پرجہاز کا معائنہ کیا ۔
حا دثے میں زخمی ہو نے وا لے ظہو ر احمد اور دلدار نے میڈ یا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جہاز پر 150کے قر ےب مز دور کا م کر رہے تھے، جیسے ہی دھما کا ہو ا تو جہاز کی چھت پر موجود افراد تو دھما کے کے ساتھ ہی اڑ گئے اور کچھ لوگوں نے سمند ر میں کود کر اپنی جا ن بچائی ۔ انہوں نے بتاےا کہ جہاز میں پٹرول تھا جس کی وجہ سے اتنابڑ ا حا دثہ پیش آےا ہے ۔انہوں نے بتاےا کہ ایسے جہا زوں کی پہلے مکمل صفا ئی کی جا تی ہے ۔اس کے بعد اس پر کٹا ئی کا کا م شروع ہو تا ہے لیکن آج ٹھیکیدا ر نے ہمیں کہا کہ آج جہاز پر کٹا ئی کاکام شروع کرو ۔انہوں نے کہا کہ ایسے جہازوں پر تقر ےبا 15سے20دن کے بعد کٹا ئی کا م شرو ع کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دھما کا اتنا زور دار تھا کہ جس کا کوئی انداز ہی نہیں اور ایک دھما کے کے 20سے30منٹ بعد دوسرا دھما کا ہوا ۔
سانحہ کے بعد گڈانی شپ بریکنگ یارڈ میں کام مکمل طورپربند رہا اور دیگرپلاٹوں پر کام کرنے والے مزدور پلاٹ نمبر54پر کام کرنے والے اپنے پیاروں کے تلاش اورمعلومات اورخیریت حاصل کرنے میں مصروف عمل رہے۔ مگر کوئی بھی ان کو صحیح معلومات فراہم کرنے میں ناکام نظرآیا۔ جبکہ گڈانی شپ بریکنگ یارڈ میں مزدور اپنی مدد آپ کے تحت ہی اپنے پیاروں کی معلومات اکٹھی کرتے رہے۔
سانحے کے بعد جائے وقوعہ پلاٹ 54کے مالک منیجر سمیت تمام ذمہ داران موقع سے فرار ہوگئے اوراسی طرح مزدوروں کے نام پر چندہ جمع کرنے والے یونین کے کوئی بھی عہدیداران بھی نظرنہیں آئے اورمزدوروں کو بے یارومددگار چھوڑ کر غائب ہوگئے۔ فیصل ایدھی اور سعد ایدھی نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک بہت بڑا سانحہ ہے اور اس سلسلے میں بتایاجاتاہے کہ جس و قت جہاز میں دھماکے سے آگ بھڑکی اس وقت 170سے زائد مزدورجہاز پرکام کررہے تھے ، 70 سے زائد زخمیوں کو جو کہ مکمل طورپر جھلس چکے ہیں ان کونکال کر ایدھی ایمبولینس کے ذریعے حب میں طبی امداد دینے کے بعد کراچی روانہ کردیاگیاہے اور15کے قریب لاشیں بھی نکالی جاچکی ہیں جن میں چند کی شناخت نا ممکن ہے ،انہوں نے کہا کہ زیادہ تر لوگوں کو بچایاجاچکاہے ۔جاں بحق ہونے والے تمام مزدوروں کو ایدھی کے سردخانے پہنچا دیاگیاہے تاکہ وہاں سے میتوں کو تیار کرکے ان کے اپنے اپنے آبائی علاقوں کو روانہ کردیاجائے ۔ انہوں نے کہا کہ ایدھی فاﺅنڈیشن کی اس وقت 70سے زائد ایمبولینسز اور 100سے زائد رضاکارگڈانی شپ بریکنگ یارڈ میں ریسکیو آپریشن میں حصہ لے رہے ہیں جبکہ ایدھی کی کشتی اور دیگرمشینری منگوا لی گئی ہیں تاکہ ان کے ذریعے بھی لوگوںکو سمندر سے باہرنکالاجاسکے۔80سے 100کے قر ےب مزدور مسنگ ہیں جس کےلئے ریسکیو آپریشن جا ری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریسکیو آ پر یشن میں اید ھی کے رضا کاروں کے کیسا تھ گڈا نی شپ بر یکنگ کے محنت کشوں ، نیو ی اورگڈا نی کے عوام نے حصہ لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مزید ہلاکتوں کا خد شہ ہے ۔ وز یر اعظم پا کستا ن میا ں محمد نواز شرےف اور وز ےرا علیٰ بلو چستا ن نواب ثنا ءاللہ خان زہر ی نے سانحہ گڈانی میں قیمتی انسانی جا نوں کی ضیا ع پر اظہا ر افسوس کرتے ہوئے واقعہ کا سختی سے نوٹس لےتے ہوئے انتظامیہ سے واقعہ کے حوا لے سے رپورٹ طلب کر لی ۔ وفا قی وز ےر مملکت بر ائے پیٹرو لیم وقدرتی وسا ئل نواب جا م کما ل خان عالیا نی ، سابق نگر اں وز ےرا علیٰ بلو چستا ن و ممبر صوبا ئی اسمبلی سردار محمد صالح بھوتا نی ، ممبر صوبا ئی اسمبلی پر نس احمد علی بلو چ ، سابق اسپیکر بلو چستا ن محمد اسلم بھو تا نی ،سینےٹر ڈا کٹر اشو ک کما ر رتنا نی ، ایم پی اے گھنشا م داس مدوانی نے اپنے بےا ن میں سانحہ گڈا نی شپ بر یکنگ یارڈ ہلاک ہو نے وا لے افراد کے لواحقین سے اظہا ر افسوس کرتے ہوئے دعا کی کہ اللہ تعالی مرحو مین کو جنت الفر وس میں جگہ دے اور زخمیو ں کو جلد صحت یا ب کرے۔
ڈپٹی کمشنر لسبیلہ سےد ذوالفقا ر شاہ ہا شمی نے جا ئے وقوعہ کے معا ئنے کے بعد میڈ ےا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حا دثے کے ذمہ داروں کے خلا ف سخت قانو نی کا روا ئی کی جا ئے گی ، جہاز میں پیٹرو ل اور گےس کے سلنڈر ہو نے کی وجہ سے آ گ پر قابو پا نے میں بہت مشکل پیش آئی ۔ ڈسٹر کٹ پولیس آ فےسر جعفر خان نے گڈا نی شپ بریکنگ حا دثے کے جائے وقو عہ کا معا ئنہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ حا دثے کے ذمہ داران کے خلا ف 174کی کا رروا ئی کرتے ہو ئے ان کے خلا ف ایف آ ئی آر درج کی جا ئے گی ۔اس کے بعد مزید تحقےقا ت عمل میں لا ئی جائے گی ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں