مہران یونیورسٹی،سائبر کرائم کیس میں سزا یافتہ افسر کی اگلے گریڈ میں ترقی
شیئر کریں
(رپورٹ:مسرور کھوڑو) مہران یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی انتظامیہ عدالت سے سزا یافتہ افسر پر مہربان ہوگئی، سائبر کرائم کیس کے ملزم گریڈ 18کے ڈپٹی ڈائریکٹر کو گریڈ 19میں ترقی دینے کی منظوری دے دی گئی ہے ،ملیر کی عدالت نے کاشف عثمان درس کو سوشل میڈیا پر خاتون کے نام سے جعلی اکاؤنٹ سے افسران کی نازیبا تصاویر وائرل کرنے کے کیس میں سزا سنائی تھی۔ ذرائع سے موصول تفصیلات کے مطابق مہران یونیورسٹی جامشورو انتظامیہ نے ملیر کی عدالت سے سائبر کرائم کیس میں سزا یافتہ افسر کو اگلے
گریڈ میں ترقی دینے کی منظوری دی ہے ،ڈپٹی ڈائریکٹر کاشف عثمان درس کے خلاف جس سینڈیکٹ میں ادارتی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی گئی اس ہی سینڈیکٹ میں ان کو ترقی دینے کی منظوری دی گئی ہے ، مہران یونیورسٹی کے 14 افسران سابق وائس چانسلر محمد اسلم عقیلی، پرووائس چانسلر ڈاکٹر معظم بلوچ، ڈائریکٹر فنانس منیر احمد شیخ سمیت دیگر کی شکایت پر ایف آئی اے سائبر ونگ کراچی نے ڈپٹی ڈائریکٹر کاشف عثمان درس کے خلاف کیس دائر کیا تھا،جس کے بعد ملیر کے جوڈیشل مئجسٹریٹ کی عدالت نے الزامات ثابت ہونے پر انہیں 3 برس سزا سنائی تھی، ملزم پر الزامات تھا کہ انہوں نے اپنے افسران کی نازیبا تصاویر بنا کر سوشل میڈیا پر خاتون کے نام سے جعلی اکاؤنٹ سے وائرل کی ہیں،کیس میں ملزم نے اعلیٰ عدلیہ سے ضمانت منظور کروائی تھی، جبکہ کاشف عثمان درس کے خلاف سندھ ہائی کورٹ کراچی میں اپیل دائر ہونے باوجود یونیورسٹی انتظامیہ نے انہیں ترقی دینے کی منظوری دی ہے ۔