مستونگ میں خودکش دھماکا، 43 افراد جاں بحق، 50 زخمی
شیئر کریں
بلوچستان کے ضلع مستونگ میں الفلاح روڈ پر خودکش دھماکا ہوا ہے جس کے نتیجے میں 43 افراد جاں بحق اور 50 زخمی ہو گئے۔ ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ دھماکا شدید نوعیت کا تھا جس میں زخمی ہوئے متعدد افراد کی حالت تشویش ناک ہے۔ ضلعی انتظامیہ کے مطابق مستونگ میں ہوئے دھماکے میں جاں بحق افراد میں ڈی ایس پی مستونگ بھی شامل ہیں۔ اسسٹنٹ کمشنر مستونگ کا کہنا ہے کہ دھماکا مدینہ مسجد کے قریب ہوا جس میں متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں۔ نگراں صوبائی وزیرِ اطلاعات جان اچکزئی نے کہا ہے کہ مستونگ اور کوئٹہ کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پولیس، پی ڈی ایم اے اور دیگر ایمرجنسی اداروں کی ٹیمیں دھماکے کے مقام پر موجود ہیں۔ جان اچکزئی نے بتایا ہے کہ زخمیوں کو اسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا ہے، جنہیں علاج کی بہترین سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا ہے کہ محکمۂ صحت کی جانب سے کراچی کے اسپتالوں سے بھی رابطہ کیا جا رہا ہے، ضرورت پڑی تو شدید زخمیوں کی فوری کراچی منتقلی کا انتظام کیا جائے گا، صوبائی حکومت زخمیوں کے علاج معالجے کے تمام اخراجات برداشت کرے گی۔ جان اچکزئی کا کہنا ہے کہ غیر ملکی آشیر باد سے دشمن بلوچستان میں مذہبی رواداری اور امن تباہ کرنا چاہتا ہے۔ نگراں وزیرِ اعلیٰ بلوچستان نے سانحۂ مستونگ پر صوبے بھر میں 3 روزہ سوگ کا اعلان کر دیا ہے، اس دوران سرکاری عمارتوں پر قومی پرچم سرنگوں رہے گا۔ نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے مستونگ میں دھماکے کی شديد مذمت کرتے ہوئے جانی نقصان پر اظہارِ افسوس کیا ہے۔ نگراں وزیرِ اعظم نے دھماکے میں جاں بحق افراد کے اہلِ خانہ سے اظہارِ تعزیت کیا ہے اور متعلقہ حکام کو زخمیوں کو طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔ نگراں وفاقی وزیرِ داخلہ سرفراز بگٹی نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریسکیو آپریشن میں تمام وسائل کو بروئے کار لایا جائے گا۔ سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ دہشت گرد عناصر کسی رعایت کے مستحق نہیں، دہشت گردوں سے نمٹنے کے لیے زیرو ٹالرینس پالیسی ہے۔ نگراں وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے دھماکے میں ڈی ایس پی سمیت قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر اظہار افسوس اور جاں بحق افراد کے اہل خانہ سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔ نگراں وزیرِ اعلیٰ سندھ مقبول باقر نے مستونگ دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بے گناہ انسانوں کا خون بہانے والے انسانیت کے دشمن ہیں۔ یاد رہے کہ رواں ماہ بھی مستونگ میں دھماکا ہوا تھا جس کے نتیجے میں پی ڈی ایم کے ترجمان حافظ حمد اللّٰہ سمیت 11 افراد زخمی ہوئے تھے۔