ماضی کی حکومت کی سنگین غفلت کی وجہ سے کشکول اٹھانا پڑا، وزیراعظم
شیئر کریں
وفاقی کابینہ کے الوداعی اجلاس میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ماضی کی حکومت کی سنگین غفلت کی وجہ سے کشکول اٹھانا پڑا۔اجلاس میں وزیر اعظم شہباز شریف نے کابینہ ارکان کے پھرپور تعاون پر اظہار تشکر کیا جبکہ کابینہ ارکان کی مختصر مدت میں کارکردگی کو سراہا۔ ملک کو معاشی طور پر سنبھالا دینے میں اتحادیوں کے کردار کی تعریف کی جبکہ ملک کو مشکلات سے دوچار کرنے پر سابق حکومت پر کڑی تنقید کی۔وزیراعظم نے کہا کہ آئی ایم ایف کا پروگرام ملک کے لیے ضروری تھا لیکن کوئی شک نہیں اس کی شرائط کڑی اور سخت ہیں، آئی ایم ایف کے پروگرام کے بغیر پاکستان کو زرمبادلہ کے ذخائر سمیت کئی قسم کے چیلنجز درپیش ہوتے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے دیوالیہ ہونے سے ملک کے لیے تباہ کن صورتحال پیدا ہوتی لیکن آئی ایم ایف کا پروگرام ہو چکا ہے اور ملک دیوالیہ ہونے سے بچ گیا۔ آئی ایم ایف نے سبسڈیز کے حوالے سے ہاتھ پاؤں باندھ دیے۔شہباز شریف نے کہا کہ سعودی عرب کے وفد سے سرمایہ کاری پر بات کی، 14 سے 15 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہوگی۔ سی پیک کے تحت پاکستان کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا جائے گا، ہمیں پاکستان کو قائداعظم کے خواب کی عملی تعبیر بنانا ہے۔وزیراعظم نے واضح کیا کہ آج مدت مکمل ہونے کے بعد سمری صدر مملکت کو بھیج دوں گا، صدر اسمبلی تحلیل کر دیں گے تو پھر نگراں حکومت آئے گی۔وفاقی کابینہ نے ڈیڑھ سالہ دور حکمرانی پر اظہار اطمینان بھی کیا۔