ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کی کراچی سمیت 9 نئے صوبوں کی تجویز
شیئر کریں
ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مرزا محمد آفریدی نے ملک میں کراچی سمیت 9 نئے صوبوں کی تشکیل کی تجویز دی ہے۔ انہوں نے کراچی، وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقہ جات (فاٹا) اور ہزارہ کے صوبے بنانے کے ساتھ ساتھ پنجاب اور بلوچستان کو 3، 3 صوبوں میں تقسیم کرنے کی بھی تجویز دی۔ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ بلوچستان کو دیکھیں، اس کا رقبہ کتنا وسیع ہے، بلوچستان میں تین صوبے اور پنجاب میں تین مزید صوبے بننے چاہئیں۔ تفصیلات کے مطابق انہوں نے کراچی کو مکمل طور پر الگ صوبہ بنانے پر زور دیتے ہوئے مزید کہا کہ فاٹا کو بھی الگ صوبہ بنایا جائے اور ہزارہ بھی صوبہ بننا چاہیے۔ مرزا محمد آفریدی نے کہا کہ پاکستان میں جتنے صوبے ہوں گے اتنا ہی ملک بہتر ہوگا۔ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ 18 ویں ترمیم منظور ہو چکی ہے اور نیشنل فنانس کمیشن (این ایف سی) ایوارڈ بھی طے پاچکا ہے، درست؟ جب نئے صوبے بنیں گے تو این ایف سی ایوارڈ بھی اسی طرح تقسیم کیا جائے گا۔ انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اگر مذکورہ صوبے بن جاتے ہیں تو وہ این ایف سی ایوارڈ کے تحت بجٹ میں سے اپنا حصہ وصول کرتے رہیں گے۔ مرزا محمد آفریدی کا نئے صوبوں کی تشکیل کا بیان ایک ایسے موقع پر سامنے آیا ہے جب مارچ میں مسلم لیگ (ن) کے سینیٹرز نے جنوبی پنجاب اور ہزارہ صوبے کے قیام کے لیے دو بل پیش کیے تھے۔ جنوبی پنجاب صوبہ بنانے کا بل مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر رانا محمود الحسن نے پرائیویٹ ممبر کے طور پر پیش کیا تھا جبکہ ہزارہ صوبہ کے قیام کا بل مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر پیر صابر شاہ نے پیش کیا تھا۔ اس کے علاوہ سابق وزیر اعظم اور پیپلز پارٹی کے وائس چیئرمین یوسف رضا گیلانی نے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ سرائیکی صوبے کے قیام کا بل جلد اسمبلی میں پیش کرنے کے لیے ملک کی تمام سیاسی جماعتوں سے مشاورت کی جائے گی۔