اپوزیشن لیڈر کی تبدیلی کا ایشو چھیڑا گیا ضرورت نہیں تھی، آصف زرداری
شیئر کریں
اسلام آباد (بیورو رپورٹ)سابق صدر آصف علی زرداری نے پی ٹی آئی کی جانب سے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کی تبدیلی کی تبدیلی کی تحریک کو لا حاصل قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اپوزیشن لیڈر کی تبدیلی کے حوالے سے ایسا ایشو چھیڑا گیا ہے جس کی ضرورت نہیں تھی۔ جمعہ کو سابق صدر آصف علی زر داری کی پیپلز پارٹی کے رہنمائوں کااجلاس ہوا جس میں اپوزیشن لیڈر سید خورشیدشاہ بطور اپوزیشن لیڈر اعتماد کا اظہار کیا گیا،پارٹی رہنمائوں سے مشاورت کے دوران اپوزیشن لیڈر کی تبدیلی کی پی ٹی آئی کی تحریک کو ناکام بنانے کے عزم کا اظہار کیا گیا۔ آصف زرداری نے پی ٹی آئی کی تحریک کو لاحاصل قرار دیتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن لیڈر کی تبدیلی کا ایسا ایشو چھیڑا گیا جس کی ضرورت نہیں تھی، تاہم پہلے بھی اس قسم کے کئی معاملات کا مقابلہ کیا اور اب بھی کریں گے۔ اس دوران آصف علی زرداری اور خورشید شاہ کے درمیان ہونے والی ملاقات میں قومی احتساب بیوروکے چیرمین کی تعیناتی پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔آصف علی زر داری نے کہاکہ کہا کہ پہلے بھی اس قسم کے کئی معاملات کا مقابلہ کیا اب بھی کریں گے۔اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت کریت ہوئے قمر زمان کائرہ نے کہا کہ جو طریقہ آئین میں درج ہے اسی پر چلتے ہوئے چیئرمین نیب اور عبوری حکومت کا تقرر ہونا ہے، ایک صوبے میں پی ٹی آئی حکومت میں ہے اور ایک میں اپوزیشن میں، تو دونوں صوبوں میں ان کی مشاورت سے ہی عبوری حکومت آئے گی۔قمر زمان کائرہ نے کہا کہ ہمارے بارے میں بار بار مک مکا کا کہا جارہا ہے، مخالفین اگر یہ کہیں تو ٹھیک ہے ،لیکن میڈیا بھی کہہ رہا ہے جو افسوسناک ہے، مک مکا کی باتوں کی مذمت کرتے ہیں، کسی مک مکا کا حصہ تھے ہیں اور نہ رہیں گے، اگر سسٹم بچانے کو مک مکا کہتے ہیں تو کہتے رہیں۔انہوں نے کہا کہ نوازشریف حکومت میں بھی ہیں اور اپوزیشن بھی کرنا چاہتے ہیں، اسی طرح ایم کیوایم ہمارے ساتھ حکومت میں بھی ہے اور اپوزیشن بھی کرنا چاہتی ہے جب کہ ایم کیو ایم یہ خود کر رہی ہے یا ان سے کروایا جا رہا ہے، کچھ ہو رہا ہے۔قمر زمان کائرہ نے کہاکہ اپوزیشن لیڈرکے انتخاب پرہماری اسٹریٹیجی ہے جو شیئرنہیں کرسکتے، ہمارے ساتھی اور دوست ہمارے ساتھ ہیں، جہاں جہاں مشاورت کی ضرورت ہوگی وہ ہم کریں گے اور ہر معاملے پر کریں گے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ملک ریاض ہمارے پیغام رساں نہیں، وہ ذاتی حیثیت میں کلثوم نواز کی عیادت کے لیے گئے، اگر ہم نے کوئی خفیہ سفارت کاری ہی کرنا ہے تو میڈیا کو بتا کر کیوں کی جائے گی، وہ رات کے اندھیرے میں بھی ہوسکتی ہے۔اس موقع پر نیئر بخاری نے کہا کہ کسی کو اپوزیشن لیڈر تبدیل کرنے کا شوق ہے تو پورا کرلے، ہمیں خورشید شاہ پر مکمل اعتماد ہے۔چودھری منظور کا کہنا تھا کہ پاکستان کی تاریخ میں پی ٹی آئی اور ایم کیوایم کے الائنس سے بڑا کوئی سیاسی مک مکا نہیں، ابھی کوئی نام سامنے نہیں آیا اور اگر پی ٹی آئی کے پاس کوئی فرشتے ہیں تو سامنے لے آئیں۔ایک سوال پر انہوںنے کہاکہ نیب نے ڈاکٹر عاصم کو حراست میں رکھا مگر نواز شریف آزادانہ گھوم رہے ہیں، ہمارے پارٹی جھکنے والوں میں سے نہیں ہے آج ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ پارٹی ہرجگہ اور ہر ایشو کا ڈٹ کر مقابلہ کرے گی۔