میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
تجور ی ہائٹس کی عمارت غیرقانونی ہے ،گرانی ہوگی ،چیف جسٹس

تجور ی ہائٹس کی عمارت غیرقانونی ہے ،گرانی ہوگی ،چیف جسٹس

ویب ڈیسک
جمعه, ۲۹ اکتوبر ۲۰۲۱

شیئر کریں

نسلہ ٹاور کے بعد تجوری ہائیٹس کی باری، سپریم کورٹ نے تجوری ہائٹس کی اراضی منتقلی کو غیر قانونی قرار دیدیا۔جمعرات کو سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں بینچ نے کراچی سرکلر ریلوے کی مبینہ ارضی پر تجاوزات سے متعلق تجوری ہائٹس کی تعمیر کیخلاف پاکستان ریلوے کی درخواست پر سماعت کی۔تجوری ہائٹس کے وکلا رضا ربانی، عابد زبیری ودیگر پیش ہوئے۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیئے کہ زمین کی منتقلی کا طریقہ کار ہی غلط اختیار کیا گیا۔ آپ کی اراضی ایک سروے نمبر سے دوسرے سروے نمبر میں کیسے منتقل ہوئی۔ سروے نمبر 190 سے اراضی سروئے نمبر 188 میں غیر قانونی منتقل ہوئی؟اراضی منتقلی کا جو طریقہ کار اختیار کیا گیا وہ کرمنل جرم ہے۔ رضا ربانی نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ایک اعشاریہ سات ایکٹر اراضی ضابطہ کے تحت منتقل ہوئی۔ سروے نمبر 190 میں اراضی نہیں تھی اس لیے سروے 188 سے زمین نکالی گئی۔ جسٹس عجاز الاحسن نے ریمارکس دیئے کہ آپ کے موکل نے اسٹمپ ڈیوٹی بھی چوری کی جس پر دس مرتبہ ڈیوٹی کا جرمانہ ہے۔ رضا ربانی نے دلائل میں کہا کہ میری موکلہ شائستہ قریشی کے نام زمین منتقلی پر قانون کے مطابق کارروائی ہوئی۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیئے کہ آپ کے پاس سروے نمبر 188 کی کوئی سیل ڈیٹ ہی نہیں۔ آپ کی موکلہ نے جو سیل ڈیٹ کی وہ سروے نمبر 190 کی تھی۔ رضا ربانی نے کہا کہ میری موکلہ نے تو صرف اراضی خریدی۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس میں کہا کہ یہی بات ہم کہہ رہے ہیں کہ ٹائٹل تبدیل ہی نہیں ہوا۔ آپ کو سروے نمبر 190 کے بجائے 188 کی سیل ڈیٹ کروانی تھی۔ کم از کم اس وقت پراپرٹی آپ کی نہیں بنتی۔ رضا ربانی نے کہا کہ ہماری سیل ڈیٹ 2015 کی ہے۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس میں کہا کہ اراضی منتقلی اتنی جلدی میں ہوئی کہ غلطیاں واضح ہیں۔رضا ربانی نے کہا کہ سروے نمبر 190 میں قبضہ تھا اسی لیے سروے نمبر 188 میں متبادل زمین لی۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیئے مگر آپ نے سیل ڈیٹ سے ٹائٹل تک سروئے نمبر 188 میں منتقلی نہیں کرائے۔ رضا ربانی نے کہا کہ مجھے لگتا ہے میں سپریم کورٹ کو سمجھا نہیں پا رہا۔ جسٹس قاضی محمد امین احمد نے ریمارکس دیئے پورا بینچ سمجھ چکا، کہ آپ کا کیس ہے کیا۔ تین دن سے بمشول چیف جسٹس متفق ہیں کہ آپ کا کوئی کیس نہیں بنتا۔ سپریم کورٹ نے تیجوری ہائٹس کی اراضی منتقلی کو بھی غیر قانونی قرار دے دیا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے یہ بلڈنگ بھی فارغ ہوگئی۔ عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ سرکاری محکموں میں ٹائٹل تبدیل ہوا ہوگا مگر قانون کے تحت نہیں ہوا۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیئے کہ سرکاری محکموں پر دعوی کریں وہ آپ کی مرضی۔ یہ واضح ہوگیا یہ جائیداد آپ کی نہیں۔ اراضی ریلوے کی ہے یا نہیں، یہ ابھی ہم طے نہیں کر رہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے یہ طے ہوچکا ہے کہ عمارت غیر قانونی ہے۔ جو بھی اسٹرکچر ہے ڈیٹونیٹر سے گرانے کا حکم دیں گے ہم۔دستاویزات میں رد و بدل کیا گیا ہے۔ سپریم کورٹ نے عمارت گرانے سے متعلق وکیل سے جواب طلب کرلیا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ اپنے کلائنٹ سے پوچھ کر بتائیں خود گرائیں گے یا ہم حکم دیں؟ یہ نہ ختم ہونے والا سلسلہ ہے اگر نہیں رکا تو کبھی نہیں رکے گا۔ آپ پیسے دے کر ریونیو سے کچھ بھی کراسکتے ہیں۔ رضا ربانی نے کہا کہ ابھی پوری بلڈنگ بنی بھی نہیں ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے جو بھی اسٹرکچر ہے ڈیٹونیٹر سے گرانے کا حکم دیں گے ہم۔ عدالت نے مزید سماعت 29 اکتوبر تک ملتوی کردی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں