میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
کراچی کے سول انجینئر کیخلاف انتقامی کارروائی ضلع جیکب آباد تبادلہ کردیا

کراچی کے سول انجینئر کیخلاف انتقامی کارروائی ضلع جیکب آباد تبادلہ کردیا

ویب ڈیسک
پیر, ۲۸ دسمبر ۲۰۲۰

شیئر کریں

کراچی کے انجینئر کو 80کروڑ روپے مالیت کے پروجیکٹ کو من پسند ٹھیکیدار کو دینے میں فریق نہ بننے پر ضلع جیکب آباد تبادلہ کردیا گیا،وہ KMCکے انجینئر،ڈائریکٹرکنٹریکٹ مینجمنٹ کراچیKMCکے سول انجینئر کو تبادلہ کے باوجود تنخواہ KMCسے وصول کریں گے،لوکل گورمنٹ بورڈ کے ڈائریکٹرو ن نوروز خان عباسی کے دستخط سے جاری ہونے والے ظفر بلوچ کے حکمنامہ SLGB/SCUG/ENGG-1/USAID/2020/590بتاریخ 23دسمبر2020ء انچارچ سینٹیشن اور فوکل پرسن MSDPاور ضلع کونسل جیکب آباد تبادلہ کردیا گیا۔مصدق ذرائع کا کہنا تھا کہ محکمہ بلدیات سندھ کی نگرانی میں ٹینڈر اور تمام پروسس وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے قریبی دوست خالدمسرور نے تمام معاملات طے کرلیا ہے، جنہوں نے ایک انوکھا منصوبہ وگلبہائی کی سڑک کے کام ٹینڈ ر سے قبل ٹیکنکل بڈ منظوری دینے کی تصدیق کردی گئی ہے اوران کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے منصوبے کو جلد افتتاح کرنا ہے،جس کے نتیجے میں پروجیکٹ ڈائریکٹ بلدیات سندھ حکومت کے لیے ایک بار پھرسوالیہ نشان بن گیا ہے،سابق پروجیکٹ ڈائریکٹر نیاز سومرو کے دور میں کراچی کے ترقیاتی کاموں پر بدعنوانی کا نشان بن گیا تھا۔ قومی احتساب بیورو کراچی تحقیقات کررہی ہے، بعض چمک کی وجہ سے تحقیقات میں تعطل کا شکارہے،ظفر بلوچ کے خلاف صوبائی سیکریٹری بلدیات نجم احمد شاہ کی بدنیتی کا یہ عالم ہے کہ بدعنوانی کا بڑ امالیاتی اسکینڈل بن سکتاہے،ترقیاتی کام کو قبل ٹینڈرسے قبل دیوانے کا پہلا منصوبہ ہوگا جس کا ٹھیکیدار اور دیگر تمام امور کا عمل مکمل وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے کلاس فیلو خالد مسرور کی نگرانی میں کیا جارہا ہے، جو KDAکے افسر ہے اور محکمہ بلدیات کی نگرانی میں کام کرنے والے پروجیکٹ ڈائریکٹ کے سیکریٹری بھی ہے۔ انہوں نے صوبائی سیکریٹری بلدیات کو ڈائر یکشن بھی دی ہے، جس کے نتیجے میں اس حکمنامہ LG/Dir/PM&EC/AD-IIو/117(275-Misc)/2020/544بتاریخو3نومبر وو2020ء جاری کیااورکمپلیٹ ریڈیسرکمیٹی قائم کردی گئی، جس کے چیئرمین اسپیشل سیکریٹری ٹیکنکل محکمہ بلدیات سندھ سید محمد طحہ اور کمیٹی میں ڈپٹی ڈائریکٹرریاض احمد(BPS-17)اور سابق چیف انجینئر رام چند ارکان شامل ہیں، جو صوبائی سیکریٹری بلدیات سندھ نجم احمد شاہ نے دستخط کیا تھا اور ایک اورحکمنامہ جاری کیا گیا تھا۔ حکمنامہLG/Dir/PM&EC/AD-II/117(275-Misc)/2020/543،بتاریخو3نومبر2020ء جاری کیا گیا ہے۔پروکیومنٹ کمیٹی کے چیئرمین ظفر بلوچ، طارق رفیع ایگز یکٹو انجینئر Kو،ایگزیکٹو و رکس اینڈسروسزسندھ جاوید چندریگر، ایگز یکٹو انجینئر ورکس اینڈ سروسز سندھ محمد علی سومرو اور اکاؤنٹس برانچ کے شبیر احمد کو ارکان میں شامل ہیں جس کا کسی ارکان کو معلوم نہیں تھا، نہ کسی افسر کو ترقیاتی کام کے بارے میں علم تھا، افسران کا اچانک 21دسمبر و2020ء کو صوبائی سیکریٹری بلدیات سندھ نجم شاہ نے فون کے ذریعہ اطلاعات دی گئی اور ٹینڈر اوپن کھلنے پر شریک ہونے کی ہدایت کی گئی تھی۔ ظفر بلوچ سمیت دیگر افسران نے ترقیاتی کام کے ٹینڈر کو بغیر اس ٹینڈر کھلنے سے انکار کیا تو کراچی کے سول انجینئر کو انتقامی کارروائی کرتے ہوئے ضلع جیکب آباد میں تعینات کردیا گیا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں