میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
محکمہ زراعت ، کھاد ، ادویات مافیا سے ڈائریکٹر جنرل سسٹم کا گٹھ جوڑ

محکمہ زراعت ، کھاد ، ادویات مافیا سے ڈائریکٹر جنرل سسٹم کا گٹھ جوڑ

ویب ڈیسک
جمعه, ۲۶ اپریل ۲۰۲۴

شیئر کریں

(رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی) محکمہ زراعت سندھ ، ڈائریکٹر جنرل ایگری کلچر ایکسٹینشن کے نافذ کردہ سسٹم نے وصولیوں کا بازار گرم کردیا، زرعی ادویات کی کمپنیوں سے ماہانہ کروڑوں کی وصولی، کھاد ڈیلرز کو بھی بلیک مارکیٹنگ کی کھلی چھوٹ دے دی، تفصیلات کے مطابق محکمہ زراعت کے ایگری کلچر ایکسٹینشن ونگ کے ڈائریکٹر جنرل منیر جمانی کے نافذ کردہ سسٹم نے وصولیوں کا بازار گرم کردیا ہے، ذرائع کے مطابق ڈائریکٹر جنرل نے عہدہ سنبھالنے کے ساتھی ہی افسران سے بھی بھاری رقم کی مطالبات شروع کردیئے ہیں، ذرائع کے مطابق ڈی جی کا سسٹم صوبائی وزیر زراعت کے نام پر وصولیاں کر رہا ہے، سسٹم کے ذریعے زرعی ادویات کی کمپنیوں سے ماہانہ کروڑوں روپے منتھلی لی جا رہی جبکہ ادویات کی کمپنیوں کو قواعد و ضوابط کی رجسٹرڈ کرکے لاکھوں روپے بٹورے جا رہے ہیں، دوسری جانب ڈی جی سسٹم نے کھاد ڈیلرز کو بھی کھلی چھوٹ دے دی ہے جس کے باعث سندھ بھر میں کھاد اور یوریا کو بلیک مارکیٹنگ کے ذریعے کاشتکاروں کو کروڑوں روپے کا ٹیکا لگا رہے ہیں، ذرائع کے مطابق ڈائریکٹر جنرل کے سسٹم نے کھاد ڈیلرز سے ویریفکشن کی مد میں 10 لاکھ روپے کی رقم فی ڈیلر سے وصول کی جبکہ کھاد بحران میں ملوث ڈیلرز کی لائسنس رد ہونے کے بعد ڈیلرز کی عزیز و اقارب کے نام پر لائسنس جاری کئے جا رہے ہیں، منیر جمانی کے عہدہ سنبھالنے کے ساتھ ہی ایکسٹینشن ونگ میں وصولیوں کا نیا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے جس کے باعث افسران بھی سخت پریشانی کا شکار ہیں ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں