میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
کمپنیوں کو اضافہ شدہ گیس میٹر رینٹ وصولی روکنے کی ہدایت

کمپنیوں کو اضافہ شدہ گیس میٹر رینٹ وصولی روکنے کی ہدایت

ویب ڈیسک
جمعرات, ۱۸ مئی ۲۰۲۳

شیئر کریں

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) نے گیس کمپنیوں کو صارفین سے اضافہ شدہ گیس میٹر رینٹ کی وصولی روکنے کی ہدایت جاری کر دیںچیئرمین پی اے سی نور عالم خان کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں سیکریٹری پیٹرولیم نے بتایا کہ یکم جنوری سے گیس کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا گیا ہے۔ نور عالم خان نے کہا کہ میٹر پر 500 روپے ماہانہ کرایہ بہت زیادہ ہے، یہ ظالمانہ ہے اس کو واپس لیا جائے، غریبوں پر بوجھ بڑھا دیا گیا ہے۔سیکریٹری پیٹرولیم نے بتایا کہ ایک کیوبک ہیکٹا میٹر تک استعمال کرنے والے صارف کو میٹر کا کرایہ 50 روپے ماہانہ ہے، میڑ رینٹ میں اضافے سے سردیوں میں بل کم آئے گا اور تنخواہ دار طبقہ کو فائدہ ہوگا۔ صارفین پر جنوری فروری کا بل کم ڈالا گیا اور واجبات کی مارچ سے وصولی شروع کی۔نور عالم خان نے کہا کہ اس سلسلے کو روکا جائے اور صارفین سے سردیوں میں مکمل کیا جائے۔ گیس کی نئے کنیکشنز پر پابندی کیوں نہیں ہٹائی گئی، پی اے سی نے پابندی ختم کرنے کی ہدایت کی تھی۔سیکریٹری پیٹرولیم نے بتایا کہ معاملہ وفاقی کابینہ کے سامنے لے کر گئے تھے انھوں نے سمری مسترد کر دی تھی۔ نور عالم خان نے کہا کہ پی اے سی نے گیس کنیکشنز پر پابندی ہٹانے کے لیے اپنی سفارشات وزیر اعظم آفس کو بھجوا دیں۔رکن کمیٹی احمد خان نے کہا کہ صارفین کو گیس کے بلوں میں 1500 سے 2000 روپے ایڈجسٹمنٹ چارجز کس چیز کے ہیں۔ سیکریٹری پیٹرولیم نے بتایا کہ دو برنر والا چولہا اور ایک ہیٹر رکھنے والے صارفین کے گیس کے بلوں میں کمی واقع ہوگی، کم گیس استعمال کرنے والے صارفین کے لیے گیس میٹر کا کرایہ 40 روپے سے بڑھا کر 50 روپے ماہانہ کیا گیا ہے۔سیکریٹری پیٹرولیم نے بتایا کہ زیادہ گیس استعمال کرنے والے صارفین کے لیے گیس میٹر کا کرایہ بڑھا کر 500 روپے کیا گیا ہے لیکن زیادہ گیس استعمال کرنے والے صارفین کے لیے بھی اضافہ شدہ گیس میٹر کا کرایہ قابل ایڈجسٹ ہے۔ تمام یوریا پلانٹس کو ایک قیمت پر گیس فراہم نہیں کر سکتے، ان پلانٹس کو فراہم کرنے والی گیس کی پیداوار مختلف ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں