میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ایلون مسک کی تھریڈز پر مقدمہ کی دھمکی اور کاپی پیسٹ کا الزام

ایلون مسک کی تھریڈز پر مقدمہ کی دھمکی اور کاپی پیسٹ کا الزام

جرات ڈیسک
پیر, ۱۷ جولائی ۲۰۲۳

شیئر کریں

ٹوئٹر کے مالک ایلون مسک نے سوشل میڈیا ایپ تھریڈز کی لانچ سے کچھ گھنٹے اور اب بعد میں دوبارہ میٹا پر ہرجانے کا مقدمہ کرنے کی دھمکی دے دی۔ایلون مسک کے وکیل کی جانب سے میٹا کے سی ای او مارک زکربرگ کے نام خط آن لائن نیوز آؤٹ لیٹ پر شائع کیا گیا۔ خط میں میٹا پرٹوئٹرکے سابق ملازمین کو نوکری دے کر تجارتی رازوں اور انتہائی خفیہ معلومات تک رسائی کا الزام عائد کیا گیا ہے۔خیال رہے کہ اس سے قبل ایلون مسک نے حریف کمپنی میٹا کی ایپ ’تھریڈز‘ لاؤنچ ہونے کے بعد پہلا ٹوئٹ کرتے ہوئے اسے ’کاپی پیسٹ‘ قرار دیا تھا۔امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیائی جائنٹس ٹوئٹر اور میٹا ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کیلئے گھمسان کی قانونی جنگ کیلئے اپنے وکلا کے پینل کو لاکھوں ڈالرز کے عوض تیار کررہے ہیں۔ ٹوئٹر کی ٹکر پر متعارف کرائی میٹا کی نئی ایپ تھریڈز کے صارفین کی تعداد محض 24 گھنٹوں کے اندر 5 کروڑ سے تجاوز کر گئی ہے۔یہ بات دی ورج کی ایک رپورٹ میں بتائی گئی جس کے مطابق میٹا کی نئی سوشل میڈیا ایپ نے مقبولیت کا نیا ریکارڈ قائم کر دیا ہے۔اس سے قبل میٹا کے چیف ایگزیکٹو مارک زکربرگ نے 6 جولائی کی شب تھریڈز پر ایک پوسٹ کے دوران بتایا تھا کہ 16 گھنٹوں میں صارفین کی تعداد 3 کروڑ تک پہنچ گئی تھی۔24 گھنٹوں کے اندر اس نئی ایپ پر 10 کروڑ سے زائد پوسٹس کی گئیں جبکہ ایک تخمینے کے مطابق ان پوسٹس کو 20 کروڑ سے زیادہ بار لائیک کیا گیا۔ان اعداد و شمار سے ظاہر ہوتاہے کہ میٹا کی نئی ایپ مستقبل قریب میں ٹوئٹر کو پیچھے چھوڑنے میں کامیاب ہو سکتی ہے۔خیال رہے کہ تھریڈز کو 5 جولائی کی شب آئی او ایس اور اینڈرائیڈ ڈیوائسز کے لیے متعارف کرایا گیا تھا۔تھریڈز کو ایلون مسک کی زیرملکیت سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے لیے سب سے بڑا خطرہ تصور کیا جا رہا ہے۔ویسے تو تھریڈز ایک خودمختار ایپ ہے مگر صارفین انسٹا گرام اکاؤنٹ کو اس پر لاگ ان ہونے کے لیے استعمال کر سکتے ہیں جس کے باعث فوٹو شیئرنگ ایپ کے 2 ارب صارفین کے لیے اسے اپنانا آسان ہے۔اس ایپ کو یورپی یونین کے ممالک میں متعارف نہیں کرایا گیا۔تھریڈز میں ابھی ہیش ٹیگز اور کی ورڈ سرچ فنکشنز موجود نہیں، یعنی ابھی صارفین اس پر ٹوئٹر کی طرح رئیل ٹائم ایونٹس کو فالو نہیں کر سکتے۔ٹوئٹر کے مقابلے پر مارک زکربرگ کی نئی ایپ پر ایلون مسک کا ردعمل سامنے آگیا اسی طرح ڈائریکٹ میسجنگ کا فیچر اور ڈیسک ٹاپ ورژن بھی دستیاب نہیں۔مگر میٹا نے یہ ایپ اس وقت متعارف کرائی جب ٹوئٹر میں ایسی تبدیلیاں کی گئی تھیں جو صارفین کو زیادہ پسند نہیں آئیں۔ پہلے تو کمپنی کی جانب سے ٹوئٹر پر مواد دیکھنے کے لیے لازمی لاگ ان کی شرط عائد کی گئی۔اس کے بعد ٹوئٹر صارفین کے لیے مواد دیکھنے کی حد مقرر کی گئی۔4 جولائی کو ٹوئٹر کی جانب سے ٹوئٹ ڈیک کا استعمال ماہانہ فیس یعنی ٹوئٹر بلیو کی سبسکرپشن سے مشروط کر دیا گیا۔میٹا کی جانب سے گزشتہ روز متعارف کرائے جانے والے سوشل میڈیا پلیٹ فارم‘تھریڈز’پر 24 گھنٹوں کے اندر 5 کروڑ سے اکاؤنٹس بنائے گئے۔ لیکن صارفین کو یہ جان کر شدید دھچکا پہنچا ہے کہ اس پلیٹ فارم اکاؤنٹ ڈیلیٹ کرنے کی انہیں کیا قیمت ادا کرنی پڑ سکتی ہے۔ سپلیمنٹل پرائیویسی پالیسی میں میٹا کا کہنا تھا کہ صارفین اپنی تھریڈز پروفائل کو کسی بھی وقت غیر فعال تو کر سکتے ہیں لیکن صارفین کی پروفائل ختم اسی وقت ہوں گی جب ان کا انسٹاگرام اکاؤنٹ ختم ہوگا۔میٹا نے اپنی پالیسی کی وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ تھریڈز پروفائل صارف کے انسٹاگرام اکاؤنٹ کا حصہ ہے۔اس خبر کے علم میں آتے ہی صارفین نے ٹوئٹر پر شکایات کا انبار لگادیے اور پلیٹ فارم کو ایک جھانسہ قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ انسٹاگرام اکاؤنٹس کو ڈیلیٹ کیے بغیر وہ اپنے تھریڈز اکاؤنٹ ڈیلیٹ نہیں کر سکتے۔ کمپنی جانتی تھی کہ لوگ اس کو فوراً ناپسند کرنے لگیں گے اس لیے انہوں نے یہ جھانسہ بنایا۔میٹا کی جانب سے نیا سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’تھریڈز‘ متعارف ہونے کے بعد ٹوئٹر کو مستقبل میں کئی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔فیس بک اور انسٹاگرام کی مالک کمپنی میٹا نے 6 جولائی کو نیا سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’تھریڈز‘ لانچ کیا تھا۔میٹا کے پاس پہلے ہی 2 ارب سے زائد انسٹاگرام صارفین ہیں جو وقت کے ساتھ ساتھ اپنے اکاؤنٹس تھریڈز کے ساتھ منسلک کررہے ہیں، اب تک 78 کروڑ سے زائد لوگ تھریڈز میں سائن اپ کر چکے ہیں اور امکان ہے کہ اس تعداد میں تیزی سے اضافہ ہوتا رہے گا، یہ ایپلی کیشن گیم چینجر ثابت ہوسکتی ہے۔دوسری جانب ٹوئٹر پر تقریباً 30 کروڑ 70 لاکھ صارفین ہیں، ٹوئٹر کو صارفین کی اتنی تعداد حاصل کرنے میں چار سال لگے جو تھریڈز نے ایک دن میں حاصل کرلیے ہیں۔تھریڈز کا ڈسپلے سفید اور سیاہ رنگ ہے، یہاں آپ ٹوئٹر کی طرح، تھریڈز پوسٹس کا رپلائی، ری پوسٹ، کوٹ اور لائک، ڈیلیٹ کر سکتے ہیں۔دوسری جانب آپ تھریڈز کی پوسٹ کو ایڈٹ نہیں کرسکتے اور نہ ہی کسی ہیش ٹیگ کا استعمال کرسکتے ہیں، اس پلیٹ فارم میں آپ کسی کو براہ راست پیغام بھی نہیں بھیج سکتے۔اب سوال یہ ہے کہ کیا تھریڈز ٹوئٹر کے لیے واقعی بڑا خطرہ ہے؟ غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال اکتوبر میں ایلون مسک ٹوئٹر کے سی ای او بنے تھے، جس کے بعد کئی ٹوئٹر صارفین ناخوش دکھائی دیے۔ایلون مسک کی جانب سے ٹوئٹر میں تبدیلیوں سے ناراض ٹوئٹر صارفین نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم مستوڈن پر اکاؤنٹ بنانے کا پہلا ’منصوبہ‘ ڈھونڈا، لیکن بہت سے لوگوں نے اس کے پلیٹ فارم کو استعمال کرنے میں مشکل پیش آرہی تھی لیکن اب مارکیٹ کا ایک طائرانہ سروے اس امر پر دلالت کررہا ہے کہ تھریڈز حقیقت میں مخالف ٹوئٹر کیلئے خطرہ ہے لیکن لاکھوں صارفین کا کہنا ہے کہ ان کو تھریڈز اکاؤنٹس ڈیلیٹ کرنے پر اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹس سے ہاتھ دھونے پڑ سکتے ہیں جو میٹا کا ایک دھوکا یا ان کیلئے جھانسا ہے۔ واقفان حال کا کہنا ہے کہ ٹوئٹر کو ٹکر دینے والی میٹا کی تھریڈز ایپلی کیشن سوشل میڈیائی ہاتھیوں کے درمیان ایک نئی لیکن خوفناک جنگ کا پیش خیمہ ہے، دیکھنا یہ ہے کہ اس جنگ میں تھریڈز کامیاب ہوتی ہے یا ٹوئٹر؟


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں