میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
دنیا کی مہنگی ترین دوربین نے ستاروں کی پہلی تصویر کھینچ لی

دنیا کی مہنگی ترین دوربین نے ستاروں کی پہلی تصویر کھینچ لی

ویب ڈیسک
پیر, ۱۴ فروری ۲۰۲۲

شیئر کریں

امریکی خلائی تحقیقی ادارے ناسا نے جیمس ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ کی کھینچی ہوئی پہلی آزمائشی تصویر جاری کردی۔میڈیارپورٹس کے مطابق یہ تصویر شمالی آسمان کے مشہور جھرمٹ دب اکبر (بڑے ریچھ)کے ستاروں کی ہے جن میں سے اہم ستارہ ایچ ڈی 84406 ہے جو ہماری زمین سے 258 نوری سال دور ہے۔ (یعنی اس ستارے کی روشنی ہم تک پہنچنے میں 258 سال لگ جاتے ہیں)واضح رہے کہ دس ارب ڈالر کی لاگت سے تیار ہونے والی، دنیا کی مہنگی ترین خلائی دوربین جے ڈبلیو ایس ٹی کا اصل مشن ابھی شروع نہیں ہوا بلکہ آزمائشی مرحلے میں اس کے 18 آئینوں کی سیدھ انتہائی احتیاط سے درست کی جارہی۔تمام آزمائشی مراحل مکمل ہوجانے کے بعد، اس سال مئی یا جون تک یہ باقاعدہ طور پر کائنات کی منظر کشی شروع کردے گی۔اس بارے میں ناسا نے تصویر کے ساتھ ایک پریس ریلیز بھی جاری کی جس میں بتایا گیا ہے کہ یہ تصویر کھینچنے کا آغاز 2 فروری سے ہوا جبکہ اسے مکمل ہونے میں 25 گھنٹے لگ گئے۔جے ڈبلیو ایس ٹی نے دب اکبر کے مطلوبہ علاقے میں 156 مقامات کا مشاہدہ کیا اور تصویریں کھینچیں۔ یہ علاقہ زمین سے دکھائی دینے والے پورے چاند جتنا ہے۔اس دوران خلائی دوربین کے دس نیئر انفراریڈ کیمروں کی مدد سے اس علاقے کی 1,560 تصویریں کھینچی گئیں جنہیں بعد ازاں آپس میں جوڑ کر 2 ارب پکسل والی ایک بڑی تصویر تیار کی گئی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں