خاتون جج کو دھمکی، عمران خان کے وارنٹ گرفتاری کی استدعا مسترد
شیئر کریں
اسلام آباد کی عدالت نے خاتون جج کو دھمکی دینے کے کیس میں عمران خان کے وارنٹ گرفتاری کی پراسیکیوٹر کی استدعا مسترد کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرلی۔ پیر کو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں عمران خان کی جانب سے خاتون جج کو دھمکی دینے کے کیس کی سماعت ہوئی جس میں عمران خان کے وکیل نعیم پنجو اور پراسیکیوٹر رضوان عباسی عدالت میں پیش ہوئے۔ عمران خان کی جانب سے طبی بنیادوں پرحاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائرکردی گئی جس میں ان کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی صحت اجازت نہیں دے رہی کہ اسلام آباد آئیں، ڈاکٹرز نے ان کو آرام کا مشورہ دیا ہے۔ پراسیکیوٹر نے عمران خان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ اپنے ہی ہسپتال کی میڈیکل رپورٹ لگا کر عمران خان پیش نہیں ہو رہے، شوکت خانم اسپتال تو کینسر ہسپتال ہے، عمران خان کا مسئلہ الگ ہے، عمران خان کی فریکچر کے باعث صرف سوزش ہے، عدالت نے عمران خان کو سیڑھیاں چڑھ کر آنے کا نہیں کہا، وہ کچہری کے باہر آئیں، ان کی حاضری لگائی جا سکتی ہے۔ پراسیکیوٹر نے کہا کہ عمران خان کے ضمانتی مچلکے منسوخ کر کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے جائیں۔ پراسیکیوٹر نے عمران خان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست کی بھی مخالفت کی جس پر عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا جسے کچھ دیر بعد سناتے ہوئے پراسیکیوٹر کی استدعا مسترد کر دی۔عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست کو منظورکر لیا جبکہ عدالت نے پراسیکیوٹر کی جانب سے عمران خان کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی استدعا مسترد کر دی، کیس پر مزید سماعت 9 مارچ تک ملتوی کر دی گئی۔