ایشیا کپ میں پاکستان نہ آنے کا بھارتی فیصلہ، پی سی بی کا سخت رد عمل
شیئر کریں
ایشیا کپ میں شرکت کے لیے بھارت کے پاکستان نہ آنے کے معاملے پر پاکستان کرکٹ بورڈ نے مختلف آپشنز پر غور شروع کر دیا ہے اور بھارت کے نہ آنے کی صورت میں پی سی بی ایشین کرکٹ کونسل سے الگ ہونے اور ورلڈ کپ 2023 نہ کھیلنے پر بھی غور کر رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق لاہور میں پی سی بی تھنک ٹینک کا اجلاس ہو رہا ہے جس میں ایشیاء کپ میں شرکت کے لیے بھارت کے پاکستان نہ آنے کا معاملہ زیر غور ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پی سی بی کی جانب سے ایشین کرکٹ کونسل کے صدر اور بھارتی کرکٹ بورڈ کے سیکریٹری جے شاہ کے بیان کو غیر ضروری اور جلد بازی قرار دیا جائے گا۔ صدر ایشین کرکٹ کونسل جے شاہ تنہا کوئی فیصلہ کرنے کے مجاز نہیں۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ ایشین کرکٹ کونسل کا مقصد رکن ممالک کے مفادات کا تحفظ کرنا ہے، اے سی سی اگر مفادات کا تحفظ نہیں کر سکتا تو پھر اے سی سی میں رہنے کا فائدہ نہیں، پاک بھارت میچ سے اے سی سی کو ریونیو ملتا ہے، اے سی سی یہ ریونیو کرکٹ کے فروغ اور ڈیولپمنٹ پر خرچ کرتا ہے، اگر اے سی سی کو یہ ریونیو نہیں چاہیے توپی سی بی کے لیے بہتر ہے اے سی سی سے الگ ہو جائے۔ ذرائع کے مطابق پی سی بی مختلف آپشنز پر غور کر رہا ہے جس میں ایشین کرکٹ کونسل سے الگ ہونے سمیت آئی سی سی ورلڈ کپ 2023 بھی نہ کھیلنے پر غور کیا جارہا ہے، 50 اوورز کے ورلڈکپ کی میزبانی آئندہ سال اکتوبر، نومبر میں بھارت کو کرنی ہے۔ خیال رہے کہ ایشین کرکٹ کونسل کے صدر اور بھارتی کرکٹ بورڈ کے سیکریٹری جے شاہ نے اعلان کیا ہے کہ 2023 کے ایشیا کپ میں بھارتی ٹیم پاکستان نہیں جائے گی۔ ایشین کرکٹ کونسل کے صدر جے شاہ نے کہا کہ اگلے برس ایشیا کپ نیوٹرل وینیو پر ہوگا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت نے ایشین کرکٹ کونسل کے فورم کو نظر انداز کر دیا، بھارت سے تعلق رکھنے والے اے سی سی کے صدر نے خود فیصلے سنانے شروع کر دیے ہیں، انہوں نے ایشین کرکٹ کونسل کے اجلاس کے بغیر ہی فیصلہ سنایا۔ خیال رہے کہ پاکستان نے ون ڈے فارمیٹ کے ایشیا کپ کی میزبانی اگلے برس ستمبر میں کرنی ہے۔