میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ملک کے اداروں کوآئینی حدود میں رہ کر کام کرنا ہوگا ،سابق وزیراعظم

ملک کے اداروں کوآئینی حدود میں رہ کر کام کرنا ہوگا ،سابق وزیراعظم

ویب ڈیسک
پیر, ۳۱ مئی ۲۰۲۱

شیئر کریں

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما شاہد خاقان عباسی نے واضح کیا ہے کہ اگر مشاورت ہوگی تو پاکستان ڈیموکریٹک مومنٹ (پی ڈی ایم) کے پلیٹ فارم سے ہوگی،مفاہمت اس سے نہیں ہوتی جو الیکشن چوری کرے اور آئین توڑے،ہر ادارے کو اپنی آئینی حدود میں رہ کر کام کرنا ہوگا۔ ایک انٹرویومیں شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ مفاہمت اس سے نہیں ہوتی جو الیکشن چوری کرے اور آئین توڑے، مفاہمت کبھی یکطرفہ بھی نہیں ہوتی،ہر ادارے کو اپنی آئینی حدود میں رہ کر کام کرنا ہوگا۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ شہبازشریف سے اختلاف کروں گا، نوازشریف کے پاوَں پکڑنے کی ضرورت نہیں ہے،اگر دلائل ہوں تو نوازشریف کو بڑے بڑے فیصلے بدلتے دیکھا ہے۔انہوں نے کہا کہ شہبازشریف پرانے سیاستدان ہیں،آئین کو توڑنا قبول نہیں کرسکتے اس بیانیے میں کوئی اختلاف نہیں،چاہتے ہیں کہ اداروں کی عزت رہے اور وہ آئین کے مطابق اپنی حدود میں رہیں، چاہتے ہیں کہ ملک کا نظام آئین کے مطابق چلے۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پاکستان کے عوام امید کرتے ہیں کہ کوئی ان کی بات بھی کریگا، ہمارے ملک میں الیکشن چوری ہوتے ہیں، جس ملک کے الیکشن پر ڈاکا پڑے وہاں الیکشن ریفارمز کیا کریں گے۔ن لیگی رہنما نے کہا کہ 1985 سے لے کر آج تک ہر الیکشن لڑا ہے، ٹروتھ کمیشن میں حقائق عوام کیسامنے رکھ دیئے جاتے ہیں،موجودہ حکومت کا ہر لمحہ پاکستان پر بھاری ہے،یہ ملک آئین کے مطابق نہیں چل رہا ہے۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ حمزہ شہبازشریف کا پنجاب میں وزیراعلیٰ بننے کا سب سے بڑا حامی ہوں، حکومت گرانا کوئی مشکل کام نہیں ہے،حکومت کے خلاف اپنی تحریک چلاتے رہیں گے، اگلے سربراہی اجلاس تک جلسے کرتے رہیں گے۔سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پی ڈی ایم اجلاس میں پاکستان پیپلزپارٹی اور عوامی نیشنل پارٹی سے متعلق کوئی بات نہیں ہوئی۔پیپلزپارٹی اور اے این پی کا ایشو ہمارے لیے کچھ نہیں،اگر پیپلزپارٹی پی ڈی ایم کا اعتماد بحال کرے تو جگہ بن سکتی ہے،پی ڈی ایم کسی ایک جماعت کے سہارے نہیں چل رہی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں