میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
صدر زون غیرقانونی تعمیرات کی کالونی میں تبدیل

صدر زون غیرقانونی تعمیرات کی کالونی میں تبدیل

ویب ڈیسک
هفته, ۱۳ مارچ ۲۰۲۱

شیئر کریں

سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی ڈائریکٹر جنرل شمس الدین سومرو کی جانب سے راشی و کرپٹ افسر کو حوالات کی سیر اور پھر اچانک سے رہائی نے کرپٹ ادارتی مافیا کو نئی جلا بخش دی۔ مذکورہ عمل کو راشی و کرپٹ افسران اپنے جاری دھندوں کیلئے گرین سگنل قرار دے رہے ہیں، صدر زون غیرقانونی تعمیرات و تعمیراتی مافیا کی کالونی میں تبدیل، عامر خان نے غیر قانونی تعمیرات کو اپنا دھندا بنالیا۔ڈپٹی ڈائریکٹر عامر خان اور اس کا منظور نظر فرنٹ مین کھلاڑی بلڈنگ انسپکٹر علی مہندی درجنوں غیر قانونی تعمیرات کے گورکھ دھندے کے مرکزی کردار و کھلاڑی ہیں، غیرقانونی تعمیرات و تعمیراتی مافیا سے اس مد میں لاکھوں کروڑوں کی وصولیوں کا بازار گرم ہے۔ اس حوالے سے انتہائی بااعتماد و باوثوق اندرونی ادارتی ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق پلاٹ نمبر GRW-14 ، پلاٹ نمبر GRW-116 ، پلاٹ نمبر TL-22/1 ، پلاٹ نمبر LR-8/25 اور پلاٹ نمبر LR-26/8، پلاٹ نمبر OT-8,118 پر غیر قانونی تعمیرات جاری ہیں۔ کرپٹ ڈپٹی ڈائریکٹر صدر زون 1 عامر خان نقشے کے برعکس اور بغیر منظوری کے رہائشی پلاٹ پر کمرشل فلیٹ،یونٹس،پورشن نما درجنوں غیر قانونی تعمیرات کے عوض اپنے کرپٹ بلڈنگ انسپکٹر و بیٹر علی مہندی کے ذریعے بلڈر مافیا سے لاکھوں کروڑوں بطور رشوت وصول کررہا ہے۔ مذکورہ افسران کی غیرقانونی سرپرستی میںصدر زون ٹاؤن میں واقع لارنس روڈ میں پلاٹ نمبر LR-8/25 اور پلاٹ نمبر LR-26/8 اور تھیلا رام کوارٹر میں پلاٹ نمبر TL-22/1 ، پلاٹ نمبر OT-8،118 ، پلاٹ نمبر GRW-14 ، GRW-116 پر بغیر نقشے کے غیر قانونی تعمیرات جاری ہیں۔ متذکرہ بالا غیر قانونی تعمیرات کرنے والے بلڈرز سے ڈپٹی ڈائریکٹر صدر زون عامر خان اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر علی مہدی نے بھاری وصولیاں کیں ہیں اور وصولیوں سمیت غیرقانونی تعمیرات کا دھندا جاری ہے۔ مذکورہ راشی کرپٹ افسران کی زیر نگرانی و سرپرستی علاقے میں سینکڑوں غیرقانونی تعمیرات کا دھندا جاری ہے۔ عامر خان کی سرپرستی میں علاقے میں ہائی رائز بلڈنگوں عمارتوں کا تعمیراتی کام زوروں پر ہے۔گارڈن میں 10 سے 12 منزلہ غیر قانونی عمارتیں تعمیر کی جارہی ہیں۔ مختلف سیاسی سماجی مذہبی جماعتوں اور شخصیات نے سپریم کورٹ وزیر اعلیٰ سندھ گورنر سندھ وزیر بلدیات سمیت تمام تحقیقاتی اداروں سے اٹھائے گئے حلف اور اپنے فرائض منصبی کے مطابق سخت ترین قانونی و تادیبی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں