پاک فوج کی بہادری سے بہت متاثر ہواہوں، ابھی نندن
شیئر کریں
پاک فوج نے 27 فروری 2019 کو گرفتار کیے گئے بھارتی پائلٹ ابھی نندن کا خصوصی بیان جاری کر دیا ہے جس میں ابھی نندن نے کہا ہے کہ گرنے کے بعد مجھے پاکستان آرمی نے لوگوں سے بچایا ،کشمیر کے ساتھ کیا ہورہا ہے نہ آپ کو پتا ہے نہ مجھے پتا ہے ، ہمیں تھوڑا سکون سے سوچنا ہے ۔تفصیلات کے مطابق پاکستانی فضائیہ کے ہاتھوں شکست کھاکر پاک سرزمین پر گرفتار ہونے والے بھارتی پائلٹ ابھی نندن نے اس وقت فوج کو دیے گئے بیان میں کہا تھا کہ فضا سے مجھے دونوں ملکوں میں کچھ فرق پتا نہیں چلا، پیراشوٹ گرا توپتا نہیں تھا کہ پاکستان میں ہوں یا اپنے دیس بھارت میں کیونکہ مجھے دونوں ملک ایک جیسے لگتے تھے اور سارے لوگ بھی مجھے ایک جیسے ہی لگے ۔ابھی نندن نے اپنے بیان میں کہا کہ اْس کے بعد پھر مجھے کافی گہری چوٹ لگی تھی، میں ہل نہیں پا رہا تھا، میں نے یہ جاننے کی کوشش کی کہ کون سے ملک میں ہوں، جب مجھے لگا کہ اپنے ملک میں نہیں ہوں تو میں نے بھاگنے کی کوشش کی، میرے پیچھے لوگ آئے تھے اور ان کا جوش کافی اونچا تھا، چاہتے تھے کہ وہ مجھے پکڑ لیں۔ابھی نندن نے بتایا کہ اسی وقت پاکستان آرمی کے 2 جوان آئے ، انہوں نے مجھے پکڑا اور وہاں سے بچایا، ان میں ایک پاکستان آرمی کے کپتان بھی آئے ، انہوں نے مجھے ان لوگوں سے بچایا، وہ مجھے اپنے یونٹ تک لے کر گئے جہاں مجھے فرسٹ ایڈ دی گئی، اس کے بعد مجھے ہسپتال لے جایا گیاجہاں میری جانچ ہوئی۔بھارتی پائلٹ کا کہنا تھا کہ اس جگہ جہاں میں ہوں، میں تب سے یہاں ہوں اور کافی خاطرداری کے ساتھ ہوں۔ابھی نندن نے کہا کہ کشمیر کے ساتھ کیا ہورہا ہے نہ آپ کو پتا ہے نہ مجھے پتا ہے ، ہمیں تھوڑا سکون سے سوچنا ہے ۔بھارتی پائلٹ نے پاک فوج کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ میں نے پاک فوج کو بہت پیشہ ورانہ اورنڈر پایا، میں پاک فوج کی بہادری سے بہت متاثر ہواہوں۔ابھی نندن کے مطابق لڑائی تب ہو تی ہے جب امن نہیں ہوتا۔واضح رہے کہ 2 سال قبل پاک فضائیہ کے شاہینوں نے 27 فروری کی صبح فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے والے دو بھارتی لڑاکا طیاروں کو مار گرایا تھا جن میں سے ایک مگ 21 لڑاکا طیارہ پاکستان کی حدود میں گرا اور اس میں سواربھارتی فضائیہ کے پائلٹ ونگ کمانڈر ابھی نندن کو زخمی حالت میں گرفتار کیا گیا۔بعد ازاں حکومت پاکستان نے جذبہ خیر سگالی کے تحت بھارتی پائلٹ کو رہا کرنے کا اعلان کیا۔