تمہارے حلق سے صوبہ نکال کر رہیں گے ، ایم کیوایم
شیئر کریں
ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینرڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہاہے کہ ہم پاکستان کی اصل جدوجہد کے لیے کھڑے ہیں، سندھو دیش کے خواب خاک ہوجائیں گے ،ہم نے ایم کیو ایم کو کھونے نہیں دیا اکٹھا کھڑا کردیا، پاکستان کے خالقوں کی اولاد ہیں، غداری کرہی نہیں سکتے ، جو وفاداری ہم نے ملک سے دکھائی کوئی سیاست جماعت نہیں دکھا سکتی، ہمیں فخر ہے کہ ہماری مادری اورقومی زبان اردو ہے ، مہاجروں کی آواز کو دبایا نہیں جا سکتا ہے ،ایم کیوایم پاکستان سندھ کے شہری حقوق کے لیے آخری حد تک جائے گی۔۔اتوارکوحیدرآباد میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ مہاجروں کی آواز بلند ہوچکی، کوئی بٹھائے بھی تو نہ بیٹھے گی، آبا اجداد نے پاکستان بنایا ہم بچانے نکلے ہیں، یہ بیمار بوسیدہ نظام بچے گا نہ اس کی حفاظت کرنے والی حکومت بچے گی، اب تیرکمان سے نکل چکا، جب ہم نکلتے ہیں تو تقدیر بدل جاتی ہے ۔انہوں نے کہاکہ آج حیدر آباد مارچ نے تمام سازشوں اور منصوبوں کو تاراج کردیا، ریلی نے ان خوابوں کو روند ڈالا جو کراچی، نواب شاہ، میرپورخاص کوغلام بنانے کا منصوبہ بنا رہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور سندھ کے لیے اپنے حصے سے زیادہ قربانی دے چکے ہیں، ہمیں کسی کی زمین نہیں چاہیے ہمارے پاس اپنی زمین کافی ہے ، مہاجر اور ایم کیو ایم اپنی شناخت کے لیے آخری حد تک جائے گی، جاگیردار، وڈیرے حکمران نہیں بچیں گے اور نہ یہ گلا سڑا نظام بچے گا جبکہ سندھ کے شہری حقوق کے لیے آخری حد تک جائیں گے ۔انہوں نے کہاکہ متروکہ سندھ کا معاملہ ہم دونوں کے درمیان ہے ہمیں کوئی نہ بتائے ، 1947 میں سندھ کے اضلاع خیرپور اور گھوٹکی سندھی اکثریتی علاقے تھے ، باقی اضلاع میں ہندو سندھی تھے جن کی جگہ اب ہم یہاں ہیں۔خالد مقبول صدیقی نے حکومت سندھ پر تنقید کرتے ہوئے مزید کہا کہ50 سال کی حکومت کے بعد بھی سندھ کے ایک کروڑ بچے تعلیم سے محروم ہیں، شرح خواندگی شرمناک حد تک کم ہے جبکہ 70 فیصد دیہی سندھ میں انتہائی غربت ہے ۔انہوں نے ایم کیو ایم چھوڑ کر جانے والوں کو واپسی کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ اس سے پہلے کہ حق پرست ہونا شرط ہوجائے واپس آجا جبکہ ایم کیو ایم ہی کشتی کو پار لگائے گی۔ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر ڈپٹی کنوینر عامر خان نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے پاکستان کو دولخت کیا، پیپلزپارٹی سندھو دیش کے لیے کام کررہی ہے ، تمہارے حلق سے صوبہ نکال کر رہیں گے ۔عامر خان نے کہا کہ حیدرآباد کے لوگوں کو ایم کیو ایم کا ساتھ چھوڑنے کے لیے ڈرایا دھمکایا گیا، حیدرآباد میں ہمارے لوگوں کی 250 لاشیں گرادی گئیں، حیدر آباد میں یونیورسٹی بنانے پر کہا گیا کہ لاشوں پر یونیورسٹی بنے گی، کیا ایسا نعرہ لگانا قوم کو جہالت میں دھکیلنے کے مترادف نہیں۔انہوں نے شرکا کو مخاطب کرکے کہا کہ جب تک وڈیروں سے نجات حاصل نہیں کرو گے تمہاری قسمت نہیں بدلے گی۔انہوں نے کہاکہ جو تنظیم صوبے کی مخالفت کرتی ہے وہ مہاجروں کی مخالف جماعت ہے ، الیکشن میں ایسا کرارا جواب دیں گے کہ آئندہ انتخابات میں کھڑے نہیں ہو سکو گے جبکہ کراچی میں 2 ہزار ووٹ نہیں ملے تھے لیکن حیدر آباد میں 200 ووٹ بھی نہیں ملیں گے ۔عامر خان نے کہا کہ سندھ کے عوام کو وڈیروں، جاگیرداروں نے غلام بنا رکھا ہے ، پیپلزپارٹی حکومت کو کرپشن کے بغیر کھانا ہضم نہیں ہوتا، ان کے ہوتے ہوئے سندھ ترقی نہیں کرسکتا۔ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما نے کہا کہ پیپلزپارٹی کو ایک مہاجر ملا جسے ایڈمنسٹریٹر لگایا ہو؟ ایم کیو ایم متحد رہے گی آنے والا الیکشن بتائے گا، ایسا کرارا جواب دیں گے تمہارا الیکشن میں کھڑا ہونا بھی محال ہوجائے گا۔ رابطہ کمیٹی کے رکن خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ ‘ایک جماعت ایسی بھی ہے جو پکا قلعہ میں جلسہ کرتی ہے اور تعداد ڈھائی لاکھ بتاتی ہے ، پکا قلعہ ہمارا بھی ہوم گرائونڈ ہے ہمیں بھی پتا ہے کہ وہاں کتنے لوگ آتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کراچی میں کس حکومت کیخلاف ریلی نکال رہی ہے ، ہم نے صرف ریلی نکالی ہے تو وفاق کو لاشیں گرانیکی دھمکی دیتے ہیں، پیپلز پارٹی کراچی پیکج پر پی ٹی آئی حکومت کو پہلے دن سے آڑے ہاتھوں لے رہی ہے ، تاہم ہمیں وزیر اعظم اور حکومت پر بھروسہ ہے لیکن پیپلز پارٹی پر نہیں۔انہوں نے کہاکہ صوبے میں ایک قوم مہاجر دوسری قوم سندھی موجود ہے ، ہم نے امن کی پالیسی اختیار کی ہے تو کوئی یہ نہ سمجھے کہ کوئی ہمارے سر پر چڑھ دوڑے گا، اگر پیپلز پارٹی نے اپنی روش نہ بدلی تو پورا شہری سندھ وزیر اعلی ہائوس کے سامنے دھرنا دے گا۔خواجہ اظہار الحسن نے دعوی کیا کہ مردم شماری درست کرلی جائے تو وزارت اعلی سندھ ایم کیو ایم پاکستان کو ملے گی۔ ہمارے آٹھ سال میں جو ترقیاتی کام ہوا پاکستان کی تاریخ میں ایسا کام نہیں ہوا۔