میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
جی ایچ کیو حملہ کیس میں سرکاری گواہ پھر پیش نہ ہو سکے ،سماعت ملتوی

جی ایچ کیو حملہ کیس میں سرکاری گواہ پھر پیش نہ ہو سکے ،سماعت ملتوی

ویب ڈیسک
جمعرات, ۱۷ اپریل ۲۰۲۵

شیئر کریں

 

انسداد دہشت گردی عدالت نے 2گواہوں مجسٹریٹ اور مدعی مقدمہ کو طلب کررکھا تھا
وکلائے صفائی کی بانی پی ٹی آئی سے مشاورت کے لیے ملاقات کی اجازت کی استدعا

انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت 21 اپریل تک ملتوی کردی۔عدالت نے آج 2 گواہوں مجسٹریٹ اور مدعی مقدمہ کو طلب کررکھا تھا۔ جج امجد علی شاہ کے روبرو ہونے والی سماعت کے دوران استغاثہ کے گواہان آج بھی پیش نہیں ہو سکے ۔دورانِ سماعت وکلائے صفائی نے عدالت سے استدعا کی گئی کہ بانی پی ٹی آئی سے مشاورت کے لیے ملاقات کی اجازت دی جائے تاکہ کیس سے متعلق ان سے مزید رہنمائی لی جاسکے ۔ علاوہ ازیں ایک ہی نوعیت کے تمام مقدمات کو یکجا کیا جائے اور ایک ساتھ ٹرائل شروع کیا جائے ۔قبل ازیں سماعت کے موقع پر عدالت میں پیش ہونے والے ملزمان حاضری لگوا کر عدالت کی اجازت سے واپس روانہ ہو گئے ۔دوسری جانب سپریم کورٹ کی جانب سے سانحہ 9 مئی کے مقدمات کا 4 ماہ میں ٹرائل مکمل ہونے کے حکم کے بعد تحریری فیصلے کا انتظار کیا جا رہا ہے ، جس کے موصول ہونے پر جی ایچ کیو حملہ سمیت 9 مئی کے دیگر کیسز کی سماعت ہفتے میں 2 روز ہوا کرے گی۔سماعت کے بعد وکیل محمد فیصل ملک ایڈووکیٹ نے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت 21 اپریل تک ملتوی کی گئی ہے ، کیوں کہ استغاثہ کے گواہان موجود نہیں تھے ۔یاد رہے کہ جی ایچ کیو گیٹ ون حملہ کیس میں 119 گواہ ہیں، جن میں سے 25 کے بیانات ریکارڈ ہوچکے ہیں، تاہم ابھی تک کسی بھی اہم گواہ پر جرح نہیں ہوسکی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں