
بلوچستان میں ہڑتال، سردار اختر مینگل کا وڈھ سے کوئٹہ تک لانگ مارچ کا اعلان
شیئر کریں
میں اپنی بیٹیوں کی گرفتاری ،ماؤں ، بہنوں کی بے حرمتی کے خلاف لانگ مارچ کا اعلان کرتا ہوں، میں خود اس کی قیادت کروں گا ، تمام بلوچ بھائیوں ، بہنوں کو مارچ میں شامل ہونے کی دعوت دیتا ہوں(اختر مینگل)
سردار اختر مینگل کی کال کا خیر مقدم کرتے ہیں، بلوچستان نیشنل پارٹی کی جانب سے لانگ مارچ کا اعلان قابل ستائش اقدام ہے ، ہم اس فیصلے کا احترام کرتے ہیں، بلوچ یکجہتی کمیٹی کی طرف سے لانگ مارچ کی حمایت
بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل) کی جانب سے پولیس کریک ڈاؤن اور بلوچ یکجہتی کمیٹی (بی وائی سی) کے رہنماؤں کی گرفتاریوں کے خلاف بی وائی سی کے حالیہ مظاہروں کی حمایت کی کال پر منگل کو گوادر اور صوبے کے دیگر ساحلی شہروں میں ہڑتال کی گئی۔ ہڑتال کے دوران مختلف شہروں میں تمام کاروبار، بینک، دکانیں اور پیٹرول پمپ بند رہے ۔گوادر سے 270کلومیٹر دور شہر اورماڑہ میں تاجروں کی ایسوسی ایشن کی جانب سے ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ، بیبو بلوچ اور سمی دین بلوچ سمیت بی وائی سی کی تمام خواتین رہنماؤں کی گرفتاریوں اور مقدمات کے خلاف مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال جاری تھی۔واضح رہے کہ ایک روز قبل کراچی پولیس نے بی وائی سی کی قیادت کی حالیہ گرفتاریوں اور کوئٹہ دھرنے پر کریک ڈاؤن کے خلاف احتجاج کے دوران بی وائی سی کی رہنما سمی دین بلوچ اور متعدد دیگر افراد کو حراست میں لیا تھا۔جمعے کی شام کو پولیس نے بی وائی سی کے رہنما بیبرگ بلوچ سمیت بلوچستان یونیورسٹی کے قریب سریاب روڈ پر دھرنا دینے والے بی وائی سی کے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس اور واٹر کینن کا استعمال کیا تھا۔ بلوچستان حکومت اور بی وائی سی نے جانی نقصان کی اطلاع دی تھی، کارکن گروپ نے 3افراد کی ہلاکت اور 13دیگر کے زخمی ہونے کا دعویٰ کیا تھا اور پولیس کا کہنا تھا کہ ان کے تقریباً 10 اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔ یہ صورتحال اس وقت مزید کشیدہ ہوگئی تھی جب بی وائی سی کی چیف آرگنائزر ماہ رنگ بلوچ کو ہفتے کی علی الصبح گرفتار کیا گیا، اور ان کے خلاف 150دیگر افراد کے ساتھ دہشت گردی کے الزامات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔بی وائی سی کی کال پر بلوچستان کے مختلف شہروں بشمول کوئٹہ، پنجگور، قلات، تربت، مستونگ، خاران، چاغی، دالبندین اور ڈھادر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کی گئی۔دوسری جانب بی این پی کے صدر سردار اختر مینگل نے بی وائی سی رہنماؤں کی گرفتاری کے خلاف 28مارچ کو لانگ مارچ کا اعلان کیا ہے ۔ایکس پر ایک پوسٹ میں سردار اختر مینگل نے کہا کہ میں اپنی بیٹیوں کی گرفتاری اور ماؤں اور بہنوں کی بے حرمتی کے خلاف وڈھ سے کوئٹہ تک لانگ مارچ کا اعلان کرتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ میں خود اس مارچ کی قیادت کروں گا اور تمام بلوچ بھائیوں اور بہنوں، جوانوں اور بوڑھوں کو اس مارچ میں شامل ہونے کی دعوت دیتا ہوں۔انہوں نے یہ بھی لکھا کہ ‘یہ صرف ہماری بیٹیوں کی گرفتاری کا معاملہ نہیں، یہ ہمارے قومی وقار، عزت اور ہمارے وجود کا سوال ہے ، ہم اس وقت تک خاموش نہیں بیٹھیں گے جب تک ہماری مائیں، بہنیں اور بیٹیاں محفوظ نہیں ہو جاتیں۔’بی وائی سی نے سردار اختر مینگل کی کال کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان نیشنل پارٹی کی جانب سے لانگ مارچ کا اعلان قابل ستائش اقدام ہے ، اور ہم اس فیصلے کا احترام کرتے ہیں۔