میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
محکمہ ڈاک کرپٹ ملازمین کیلئے سونے کی چڑیابن گیا

محکمہ ڈاک کرپٹ ملازمین کیلئے سونے کی چڑیابن گیا

ویب ڈیسک
هفته, ۱۲ فروری ۲۰۲۲

شیئر کریں

پوسٹ ماسٹرجنرل کی من پسند
ملازمین پرنوازشات جاری
(رپورٹ: شعیب مختار) محکمہ ڈاک کراچی سرکل کے پوسٹ ماسٹر جنرل کی من پسند ملازمین پر نوازشات سامنے آگئیں پی اینڈ ٹی کالونی گزری میں 16 گریڈ کے افسر کا گھر 2 گریڈ کے ملازم کو الاٹ کر دیا گیا محکمہ کرپٹ ملازمین کے لیے سونے کی چڑیا بن گیا .تفصیلات کے مطابق پی اینڈ ٹی کالونی گزری میں محکمہ ڈاک کے 192 سرکاری کوارٹرز میں سے اکثر و بیشتر کوارٹرز کراچی سرکل میں تعینات کرپٹ افسران اور لینڈ مافیا کی ملی بھگت سے فروخت کئے جاچکے ہیں متعدد افسران کی جانب سے اپنے اپنے ادوار میں فروخت کیے گئے کواٹرز کی فائلیں بھی بلڈنگ برانچ سرکل آفس کے ریکارڈ سے مبینہ طور پر غائب کروادی ہیں تاکہ محکمے کے پاس سرکاری زمینوں کا کوئی ریکارڈ موجود نہ رہے اس ضمن میں گذشتہ کئی دہائیوں میں تمام تر معاملے پر کسی بھی قسم کی تحقیقات کا آغاز تاحال اب تک نہیں ہو سکا ہے جس کے تحت سرکاری کوراٹرز کی فروخت کا گورکھ دھندہ آج بھی زور و شور سے جاری ہے.کرپٹ افسران کی جانب سے سرکاری کواٹرز فروخت کرنے کے لیے پہلے نچلے درجے کے ملازمین کو الاٹ کیا جاتا ہے بعد ازاں سرکل آفس سے تمام تر ریکارڈ غائب کر کے اسے فروخت کر دیا جاتا ہے. 27 جنوری کو بھی کراچی سرکل میں ایسا ہی واقعہ پیش آیا ہے قائم مقام پوسٹ ماسٹر جنرل کراچی بھوٹیو میگھوار کی خصوصی نوازشات پر حیدرآباد سرکل سے تعلق رکھنے والے 2 گریڈ کے پورٹر انیل کمار کو پی اینڈ ٹی کالونی کراچی میں واقع ایک کوارٹر نمبر جی 78 الاٹ کیا گیا ہے جس میں عبدالطیف نامی 16 گریڈ کا افسر رہائش پذیر تھا اس ضمن میں کراچی میں طویل عرصے سے تعینات سرکاری گھروں سے محروم ملازمین میں شدید بے چینی پائی جاتی ہے اور وہ مسلسل تمام تر معاملے پر شفاف انکوائری کا مطالبہ کرتے دکھائی دیتے ہیں ان کی جانب سے اس خدشے کا بھی اظہار کیا جا رہا ہے کہ آئندہ چند روز میں دیگر سرکاری کوارٹرز کی طرح اس سرکاری کوارٹر کو بھی لینڈ مافیا اور کرپٹ افسران کی ملی بھگت سے فروخت کر دیا جائے گا.۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں