محکمہ لیبر،سیسی میں گریڈ 17کا افسر گریڈ 19کے عہدے پر تعینات
شیئر کریں
٭قادر مہر کو پہلے ڈپٹی ڈائریکٹر اور پھر ساتھ ہی ڈائریکٹر سکھر کا بھی چارج دے دیا گیا
٭سیسی میں او پی ایس اور ایڈیشنل چارج نہ دیے جانے کے عدالتی حکم کی خلاف ورزی
۔۔۔۔۔
(جرأت نیوز) سندھ حکومت ایک اور کارنامہ، سندھ ہائی کورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی، محکمہ لیبر کے ماتحت ادارے سیسی میں گریڈ 17 کا افسر گریڈ 19 کے عہدے پر تعینات، قادر مہر کو پہلے ڈپٹی ڈائریکٹر اور پھر ساتھ ہی ڈائریکٹر سکھر کا بھی چارج دے دیا گیا بیک وقت تین عہدوں پر کام کریں گے۔ جرأت کی رپورٹ کے مطابق محکمہ محنت کے ادارے سندھ ایمپلائز سوشل سیکورٹی انسٹی ٹیوشن (سیسی) میں من پسند افسران کو غیر قانونی طور پر تعینات کرنے کا سلسلہ جاری ہے ، غیر قانونی تعیناتیاں بدانتظامی کی ایک بڑی مثال ہے ، جونیئر کلرک سے سوشل سیکورٹی آفیسر بننے والے گریڈ 17کے افسر عبد القادر مہر کو سکھر ڈائریکٹوریٹ میں پہلے ڈپٹی ڈائریکٹر اور پھر گریڈ 19میں ڈائریکٹر کا بھی چارج دیدیا گیا ہے۔
سندھ ہائیکورٹ کے واضح احکامات موجود ہیں کہ سندھ ایمپلائز سوشل سیکورٹی انسٹی ٹیوشن میں او پی ایس اور ایڈیشنل چارج نہ دیا جائے ، دو ماہ قبل ہی ایک ایسے افسر کی غیر قانونی تعیناتی کو عدالت نے منسوخ کیا تھا، ماضی میں سیسی کے مختلف کمشنرز کو عدالتی احکامات کی خلاف ورزی پر توہین عدالت کی کارروائی کا بھی سامنا کرنا پڑا ہے لیکن 29جنوری 2025کو سیسی انتظامیہ نے آرڈر نمبر 1083/25کے ذریعہ ڈائریکٹر عابد پنہور کو فارغ کرتے ہوئے سوشل سیکورٹی آفیسر عبدالقادر مہر کو غیر قانونی طور پر سکھر ڈائریکٹوریٹ میں تعینات کردیا ہے۔
تعیناتی کمشنر سیسی اور ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن کے لیے توہین عدالت کی کارروائی کا باعث بن سکتی ہے ، جبکہ موجودہ کمشنر اور ماضی کے دو کمشنرز، سندھ ہائیکورٹ میں تحریری یقین دہانی کرواچکے ہیں کہ ہم آئندہ غیر قانونی پوسٹنگ نہیں کریں گے ۔