متنازع پیکا قانون کے خلاف آج یوم سیاہ منانے کا اعلان
شیئر کریں
٭میڈیا اور صحافی اداروں پر مشتمل جوائنٹ ایکشن کمیٹی (جے اے سی) نے بھی کل کے ملک گیر احتجاج کی حمایت کردی
٭ بل کا محور صرف سوشل میڈیا نہیں بلکہ اس کا ہدف الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا کے ڈیجیٹل پلیٹ فارمز بھی ہیں
۔۔۔۔۔۔۔
پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (پی ایف یو جے) نے متنازع پیکا قانون کے خلاف کل یوم سیاہ منانے کا اعلان کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق پی ایف یو جے نے ’پریوینشن آف الیکٹرانک کرائم ایکٹ (پیکا) قانون کے خلاف 31 جنوری بروز جمعہ کو یوم سیاہ منانے کا اعلان کیا ہے۔
میڈیا اور صحافی اداروں پر مشتمل جوائنٹ ایکشن کمیٹی (جے اے سی) نے بھی کل کے ملک گیر احتجاج کی حمایت کردی۔
پی ایف یو جے کے ملک گیر احتجاج میں جوائنٹ ایکشن کمیٹی شرکت کرے گی۔
واضح رہے کہ دو روز قبل (29 جنوری) صدر مملکت آصف زرداری نے پیکا ترمیمی بل 2025 پر دستخط کردیے تھے، جس کے بعد پیکا ایکٹ ترمیمی بل 2025 قانون بن گیا ہے۔
23 جنوری کو قومی اسمبلی نے پیکا ایکٹ ترمیمی بل منظور کیا تھا، جبکہ یہ بل سینیٹ سے 28 جنوری کو منظور ہوا تھا۔
صحافتی تنظمیوں کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے متنازع پیکا ایکٹ ترمیمی بل مسترد کردیا تھا اور اس کے خلاف عدالت سے رجوع کرنے اور احتجاجی تحریک شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔
صحافی تنظیموں کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے ہنگامی اجلاس میں کہا گیا تھا کہ وفاقی حکومت قومی اسمبلی سے مشاورت کے بغیر متنازع بل منظور کروا کر وعدہ خلافی کی مرتکب ہوئی ہے، اس بل کا محور صرف سوشل میڈیا نہیں بلکہ اس کا ہدف الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا کے ڈیجیٹل پلیٹ فارمز بھی ہیں جس کا مقصد اختلاف رائے کو جرم بنا دینا ہے۔