حقیقی آزادی کی لڑائی میں عوام شامل ہوں،عمران خان کا قوم کو پیغام
شیئر کریں
بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ عوام ڈی چوک کی طرف چلتے رہیں اور علی امین کے قافلے میں شامل ہوں، مجھے پی ٹی آئی کے تمام ورکروں پر بہت فخر ہے، آپ نے آگے بڑھنے کیلئے کنٹینرز، کھودی ہوئی موٹر وے اور لوہے کی کیلوں پر قابو پالیا ،سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (ٹویٹر)پرپی ٹی آئی کارکنوں کے نام اپنے پیغام میںبانی پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ آپ نے کل احتجاج کیلئے نکلتے ہوئے غیر متزلزل لچک اور حوصلے کا مظاہرہ کیا اور ناقابل یقین رکاوٹوں کو عبور کرتے ہوئے ڈی چوک کی طرف مارچ جاری رکھا۔آپ نے فاشسٹ حکومت کی مسلسل لامتناہی شیلنگ اور فائرنگ کا مقابلہ کیا۔ مجھے پی ٹی آئی کے تمام ورکروں پر بہت فخر ہے۔ بااعتماد رہنے لئے آپ کا شکریہ۔خواتین اور بزرگ مردوں کے ساتھ ساتھ نوجوانوں نے بھی انتھک طاقت اور حوصلہ کا مظاہرہ کیا۔آپ نے اپنے عزم اور عزم کے ساتھ ناقابل تسخیر رکاوٹوں کو شکست دی ہے جن میں گولہ باری، ہیلی کاپٹروں سے فائر کئے جانے والے کیمیکلز، خندقوں اور موٹر وے پر کیل شامل ہیں۔بانی پی ٹی آئی عمران خان کا مزید کہنا ہے کہ یہ حقیقی آزادی کی لڑائی ہے تاکہ ہم اپنے ملک میں آئین اور قانون کی حکمرانی کے اندر رہتے ہوئے حقیقی معنوں میں آزاد شہری بن سکیں جیسا کہ ہمارے بانی قائد اعظم محمد علی جناح نے تصور کیا تھا۔میں پنجاب کے لوگوں سے بھی کہہ رہا ہوں کہ وہ لاہور میں مینار پاکستان کی طرف بڑھیں اگر وہ وہاں نہیں پہنچ سکتے تو انہیں اپنے شہروں میں احتجاج میں شامل ہونا چاہیے۔ان کا کہنا ہے کہ میں خاص طور پر خیبرپختونخواہ، شمالی پنجاب اور اسلام آباد سے اپنے لوگوں کی تعریف کرنا چاہتا ہوں۔ آپ نے اپنے عزم اور عزم کے ساتھ ناقابل تسخیر رکاوٹوں کو شکست دی ہے۔پنجاب اور خاص طور پر لاہور کے لوگوں سے یہی کہنا ہے کہ وہ بھی اس آزادی کی جنگ کیلئے اپنے گھروں سے نکلیں اور آپ بھی اپنی آزادی کیلئے کسی بھی قسم کی قربانی سے گھبرائیں نہ اس سے پیچھے ہٹیں۔لاہور اور اس کے گردو نواح کے اضلاع کے شہری مینار پاکستان پر ہونے والے احتجاج میں لازمی شریک ہوں۔میں تمام تر فسطائیت اور حکومتی جبر، رکاوٹوں کے باوجود خوف کی زنجیریں توڑ کر باہر نکلنے والی عوام کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ یہ جنگ اپنے فیصلہ کن مرحلے میں ہے اللہ کے فضل سے ہم اپنی حقیقی آزادی کی لڑائی جیت رہے ہیں۔ اقتدار پر قابض ظالم ہمیں خوف زدہ کر کے ہماری جیت کو شکست میں بدلنا چاہتے ہیں۔