میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
پبلک سروس کمیشن، اعلیٰ عہدوں کے امتحانات میں شدید بے ضابطگیاں عیاں

پبلک سروس کمیشن، اعلیٰ عہدوں کے امتحانات میں شدید بے ضابطگیاں عیاں

ویب ڈیسک
منگل, ۱ اکتوبر ۲۰۲۴

شیئر کریں

 

(رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی) سندھ پبلک سروس میں بے ضابطگیوں کا سلسلہ جاری، تحریری امتحان میں کم مارکس لینے والے امیدواروں کو زبانی امتحان میں ہوشربا مارکس دے کر نواز دیا گیا، فزکس کی نتائج نے کمیشن کی قلعی کھول کر رکھ دی، تفصیلات کے مطابق سندھ پبلک سروس کمیشن میں اعلیٰ عھدوں پر تقرریوں کیلئے لئے جانے والے تحریری و زبانی امتحانات میں بے ضابطگیوں کو سلسلہ تھم نہ سکا ہے، گزشتہ کچھ عرصے کے دوران محکمہ تعلیم میں لیکچرار کی بھرتیوں کیلئے جاری کئے زبانی امتحانات میں میرٹ کا گلا گھونٹ کر بھاری رقم اور سیاسی سفارش پر نتائج مرتب کرنے کا انکشاف بھی ہوا، سندھ پبلک سروس کمیشن نے 27 سیپٹمبر کو فزکس کے لیکچرار کیلئے زبانی امتحان کے نتائج جاری کئے، حیرت انگیز طور پر تحریری امتحان میں کم مارکس لینے والے امیدواروں کو زبانی امتحان میں ہوشربا مارکس دے کر کامیاب قرار دیا گیا ہے، تحریری امتحان میں 43 مارکس لینے والے امیدواروں کو زبانی 88 اور 84 مارکس دے کر کامیاب قرار دیا گیا ہے، حیرت انگیز طور پر تحریری امتحان میں 80 سے زائد مارکس لینے والے امیدواروں کو زبانی امتحان میں 33 سے 38 مارکس دے کر کامیابی قرار دیا گیا ہے، اسے طرح 33.5 اور 36.5مارکس لینے والے دو امیدواروں کو زبانی امتحان بالتریب 75 اور 71 مارکس دے کر کامیاب قرار دیا گیا، تحریری امتحان میں 33 سے 40 مارکس لینے امیدواروں کو زبانی امتحان میں 60 سے 80 مارکس سے کر کامیاب قرارداد دے دیا گیا، جاری نتائج کے مطابق رول نمبر 601952 کی ارم ناز نے تحریری امتحان میں 33.5 مارکس اٹھائے اور اسے زبانی امتحان میں 93 مارکس دے کر کامیاب قرارداد دیا گیا، رول نمبر 601626 کی مبشرہ سید نے تحریری امتحان میں 80 مارکس اٹھائے لیکن اسے زبانی امتحان میں 33 مارکس دے کر پاس کیا گیا، رول نمبر 601826 کی توبا بیگ نے تحریری امتحان میں 37.5 مارکس حاصل کیں اور اسے زبانی امتحان میں 84 مارکس دے کر پاس کیا گیا، زبانی امتحان میں تحریری امتحان میں 44.5 مارکس لینے والے رول نمبر 600371 کے امیدوار زبیر احمد کو زبانی امتحان میں 80 مارکس دے کر کامیاب قرار دیا گیا، ذرائع کے مطابق فزکس کی نتائج میں اربن کوٹا میں واردات کرکے بڑے پیمانے پر ہیراپہری کرکے اہل امیدواران کو باہر کیا گیا اور منپسند و سفارشی افراد کو کالیاب قرار دیا گیا اور خواتین کوٹا کی سیٹوں پر باریک بینی سے واردات ڈالی گئی، سندھ پبلک سروس کمیشن میں گزشتہ کئے سال سے بے ضابطگیوں کا سلسلہ جاری ہے لیکن سندھ حکومت نے اہم ادارے میں شفافیت قائم رکھنے کیلئے کوئی اقدام نہیں کیا، ذرائع کے مطابق کمیشن میں موجود مافیا کے کارندوں نے 50 سے 70 لاکھ میں لیکچرار کے سیٹیں فروخت کی ہیں اور ان کی بکنگ تحریری امتحان سے قبل کی جاتی ہے، ذرائع مطابق انٹرویو کمیٹی میں شامل ریٹائرڈ افسران بھی اس منظم مافیائون اور سیٹیں فرعخر کرنے والی چین کا حصہ ہیں اور اسے کمیشن سسٹم کے طور پر پہنچانا جاتا ہے.۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں